میں ایم کیوایم کے سینئرپشتون رہنما اوراپنے دیرینہ ساتھی انورخان ترین اورایم کیوایم کی سابقہ ایڈوائزری کونسل کے انچارج اورتحریک کے بزرگ رکن آفتاب بقائی کے گھروں پر چھاپوں اورانورخان ترین اورآفتاب بقائی کے بڑے صاحبزادے ضیاالدین بقائی کی بلاجوازاورغیرقانونی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتاہوں۔
جمعہ کی شب رینجرز نے انورخان ترین کے گھرپر چھاپہ مارکرانہیں حراست میں لے لیااوران کافون بھی لے گئے ۔ اسی طرح رینجرز نے کراچی میں گلشن اقبال بلاک 10-A میں ان کے گھرپر چھاپہ مارا، گھر کی تلاشی لی اورآفتاب بقائی کے ساتھ بدتمیزی کی اوران کے بڑے بیٹے ضیاالدین بقائی کولے گئے ۔ ضیاء الدین بقائی اپنی بیمار والدہ کی تیمارداری کرتے ہیں لیکن انہیں بھی بلاجواز حراست میں لیاگیا۔
میں ان گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتاہوں۔ انورخان ترین اورآفتاب بقائی نے کوئی قانون نہیں توڑا اور کہیں کوئی خلاف قانون عمل نہیں کیا،کہیں امن وعامہ خراب نہیں کیابلکہ وہ انتہائی پرامن طورپرعلاقوں کے دورے کررہے تھے ، وہاں جاکرلوگوں سے مل رہے تھے اورانہیں'' آئی سپورٹ الطاف حسین'' مہم کاپیغام دے رہے تھے لیکن حکومت رینجرز کے ذریعے ایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کو گرفتار کروارہی ہے۔
میں آرمی چیف جنرل عاصم منیرسے اپیل کرتاہوں کہ وہ اپنی فوج،رینجرزاورپیراملٹری فورسز کوحکم دیں کہ وہ حکومت کے ناجائز احکامات کونہ مانیں اورایم کیوایم کے رہنماؤں اورکارکنوں کی گرفتاریوں اوران کے گھروں پر چھاپوں کاسلسلہ بندکریں۔ میں مطا لبہ کرتاہوں کہ انورخان ترین، ضیاء الدین بقائی اوردیگر تمام گرفتارکارکنوں کوفی الفور رہاکیاجائے ۔ اسی طرح عمران خان اوران کی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاریوں کاسلسلہ بھی بند کیاجائے اورگرفتارشدگان کورہا کیاجائے ۔
میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیرسے کہتاہوں کہ فوج اورعوا م میں پہلے ہی دوریاں پیداہوچکی ہیں، خداراایسے اقدامات نہ کئے جائیں جن سے ان دوریوں میں اضافہ ہو۔ لہٰذا فوج اورپیراملٹری فورسز کوحکومت کے ظالمانہ احکامات پر عمل سے روکاجائے۔
میں ایم کیوایم لیگل ایڈکمیٹی کے ارکان اورتمام وکلاء سے بھی انسانیت کے نام پر اپیل کرتاہوں کہ وہ گرفتار شدگان کی رہائی اورانہیںانصاف دلانے میں اپناکردار اداکریں۔
الطاف حسین
22 فروری 2025ئ