جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں نمائندہ وفد کی نائن زیرو پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ اور اراکین رابطہ کمیٹی سے ملاقات
نائن زیرو پر مولانا فضل الرحمن او ر وفد کا شاندار استقبال ، پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں گئیں ، رابطہ کمیٹی کے ارکان نے گلدستہ پیش کیا
ملاقات میں ڈاکٹر فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمن کو ایم کیوایم کے اراکین پارلیمنٹرین کے استعفوں کی وجوہات بیان کیں
ڈاکٹر فاروق ستار نے کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، انہیں لاپتہ کئے جانے والے ، گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات کی تفصیلات بھی پیش کیں
جناب الطاف حسین نے بھی مولانا فضل الرحمن سے نائن زیرو پر مختصر گفتگو کی اور انہیں اپنا سلام پیش کیا
مولانا فضل الرحمن جس نیک مقصد کیلئے محنت اور تگ و دو کررہے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے، الطاف حسین کی دعا
عام آدمی کی جان مال ، عزت و آبروکی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ، مولانا فضل الرحمن کی الطاف حسین سے گفتگو
نائن زیرو پر ایم کیوایم کے شہداء کے لواحقین اور لاپتاکارکنان کے اہل خانہ نے بھی مولانا فضل الرحمن سے ملاقات کی
شہداء کے لواحقین اور لاپتہ کارکنان کے لواحقین نے مولانافضل الرحمن کو اپنے پیاروں کی شہادت اور گمشدگی کے
واقعات کی المناک تفصیلات سے آگاہ کیا
کراچی ۔۔۔18، اگست2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے سینیٹ ، قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے منتخب ایوانوں سے استعفوں کے بعد ایم کیوایم اور حکومت کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں ایک نمائندہ وفد نے منگل کی دوپہر ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو کا دورہ کیا اور رابطہ کمیٹی کے انچارج کہف الوریٰ ، رابطہ کمیٹی کے اراکین عارف خان ایڈووکیٹ ، شبیر قائم خانی ، امین الحق ، اسلم آفریدی ،گلفراز خٹک ، محترمہ ذرین مجید ،ریحانہ نسرین،شاہدپاشا، محمد حسین اور عبد القادر خانزداہ سے ملاقات کی ۔ وفد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیر اکرم درانی ،مولانا فضل الرحمن کے معاون خصوصی محمد طارق ، جے یو آئی(ف )کراچی کے امیر قاری عثمان ، نائب امیر مولانا عبد الکریم اور نائب امیر حماد اللہ شامل تھے جبکہ اس موقع پر قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار ،، سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف ، سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد ،حق پرست ارکان قومی اسمبلی خواجہ سہیل منظور ، کنورنوید جمیل، وسیم اختر ،ریحان ہاشمی اورسینیٹرنسرین جلیل بھی موجود تھیں ۔ اس سے قبل مولانا فضل الرحمن جب نائن زیرو پہنچے تو حق پرست اراکین پارلیمنٹرین اور کارکنان نے ان کا دو رویہ قطاریں بنا کر پرتپاک استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں جبکہ نائن زیرو پر دروازے پر رابطہ کمیٹی نے اراکین نے مولانا فضل الرحمن کو گلدستہ پیش کرکے زبردست خیر مقدم کیا ۔ ملاقات میں ڈاکٹر فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمن کو ایم کیوایم کے اراکین پارلیمنٹرین کے استعفوں کی وجوہات بیان کیں اور انہیں کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، انہیں لاپتہ کئے جانے والے ، گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات کی تفصیلات پیش کیں ۔ نائن زیرو پر ملاقات کے دوران ڈاکٹر فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمن اور رفقائے کار کو قائد تحریک جناب الطاف حسین کی جانب سے خوش آمدید کہا ۔ اس موقع پر قائد تحریک جناب الطاف حسین نے بھی مولانا فضل الرحمن سے نائن زیرو پر مختصر گفتگو کی اور انہیں اپنا سلام پیش کیا ۔ جناب الطاف حسین نے دعا کی کہ مولانا فضل الرحمن جس نیک مقصد کیلئے محنت اور تگ و دو کررہے ہیں اللہ تعالیٰ ان کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور اس کا اجر عظیم انہیں اور ان کے رفقائے کار کو دیں ۔ جناب الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے نائن زیرو پر خوش آمدید کہنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ نے ایم کیوایم کے استعفوں کے حوالے سے بات کرنے کی امانت مجھے دی ہے اور ہم نہیں چاہیں گے کہ ملک کے عدم استحکام کیلئے کوئی بھی کام ہو ، ہمارا مقصد ملک کے استحکام اور نظام کو مستحکم اور مضبوط بنانا ہے ، پارلیمنٹ ایک پارٹی کا گروہ کا نام نہیں بلکہ اس میں تمام مکتبہ فکر کے لوگوں کی نمائندگی ہے اور جب تک پارلیمنٹ کے تمام مکتبہ فکر کے افراد ملک کے سیاسی اور جمہوری نظام کو مضبوط نہیں کریں گے تو اس کے منفی اثرات پارلیمنٹ پر مرتب ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ عام آدمی کی جان مال ، عزت و آبروکی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے ، ریاست کی حکمت عملی سے اختلاف کیاجاسکتا ہے لیکن اسے اس ذ مہ داری سے روکا نہیں جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ امن کیلئے ہونے والی کاوشوں میں انصاف ہونا چاہئے ، کسی بے گناہ کو اس میں مارا نہ جائے ۔