ملک کو درپیش مسائل کا حل صرف با شعور تعلیم یافتہ طبقہ ہی نکال سکتا ہے
قائد تحریک الطاف حسین نے نوجوانی کے دور سے ہی ملک کے مظلوم طبقے کے لئے اپنی جدو جہد کا آغاز کیا تھا
جو قومیں علم کے حصول سے غافل ہو جاتی ہیں دنیا انکو فراموش کر دیتی ہے
اے پی ایم ایس او کے جنرل ورکرز اجلاس سے شاہد لطیف و دیگر کا خطاب
کراچی ۔۔۔ 26؍ اپریل 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن شاہد لطیف نے کہا ہے کہ نوجوان طبقہ علم کے حصول پر خصوصی توجہ دے ،ملک کو درپیش مسائل کا حل صرف با شعور تعلیم یافتہ طبقہ ہی نکال سکتا ہے قائد تحریک الطاف حسین نے نوجوانی کے دور سے ہی ملک کے مظلوم طبقے کے لئے اپنی جدو جہد کا آغاز کیا تھا ۔ آج ملک تاریخ کے بد ترین دور سے گزر رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان پر 65برس سے قابض موروثی ٹولے نے ملک کو کافی نقصا ن پہنچا یا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ نوجوان اپنے ووٹ کے ذریعے سے ان جاگیر داروں ،وڈیروں کا قلعہ قمہ کردیں۔اس موقع پر رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر صغیر احمد ،اے پی ایم ایس او کے چےئر مین عبد الوہاب و اراکین مرکزی کابینہ اوراے پی ایم ایس او شعبۂ طالبات سمیت مختلف یونٹس اور سیکٹر کے ذمہ داران و کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔انھوں نے کارکنا ن کو تلقین کی کے وہ قائد تحریک الطاف حسین بھائی کے فکر و فلسفے پر عمل کرتے ہوئے تعلیم کے حصول پر خصوصی توجہ دیں اور ملک کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں ۔دریں اثناعبد الوہاب نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بانی و قائد تحریک الطاف حسین بھائی کے فکر فلسفے کو عام طلبا ء تک پہنچا ئیں اور ملک میں نافذ دوہرے طبقاتی تعلیمی نظام کے خلاف 35سال سے جاری جدو جہد میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔انھوں نے کہا کہ علم کی بدولت ہی انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ عطا کیا ہے اور جو قو میں علم کے حصو ل سے غافل ہو جاتی ہیں دنیا انکو فرا موش کر دیتی ہے ۔قبل ازیں رکن رابطہ کمیٹی ڈاکٹر صغیر احمد نے اے پی ایم ایس او کی موجودہ مرکزی کابینہ میں مزید ممبران کا اضافہ کیا جس میں شازیہ اسلم ، فیضان شیخ ،تنویر آفتاب اور عدیل ملک کو مرکزی رکن اور سید وقاص علی شاہ کو بطور سیکریٹری نشر و اشاعت ذمہ داریوں پر فائز کیا۔ جبکہ انھوں نے سیکٹر کمیٹیز کی بھی تنظیم نو کی ۔اس موقع پر کارکنان کا جوش و جذبہ قابلِ دید رہا۔