بلدیہ ٹاؤن میں بھتہ نہ دینے کی پاداش میں دہشت گردوں کی جانب سے اسکول پر دستی بم حملے اور فائرنگ کے بدترین واقعہ پر سابق حق پرست ارکان اسمبلی کا شدید اظہار مذمت
دہشت گردوں کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں کہ اب ان کی جرائم کی سرگرمیوں سے تعلیمی ادارے ، اساتذہ اور طلبہ بھی غیر محفوظ ہوکر رہ گئے ہیں ، سابق حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی
اسکول پرنسپل کے شہید اور متعدد کم عمر طالب علموں کے زخمی ہونے پر ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کااظہار افسوس
کراچی ۔۔۔30، مارچ2013ء
سابق حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی نے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں بھتہ نہ دینے کی پاداش میں دہشت گردوں کی جانب اسکول پر دستی بم سے حملے اور فائرنگ کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور اس واقعہ کو کھلی اور بدترین دہشت گردی قرار دیا ہے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہا کہ شہر میں دہشت گرد کھلے عام قتل و غارتگری ، بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان اور دیگر جرائم کی سرگرمیوں میں تو مصروف تھے تاہم انہیں اب تک لگام نہیں دی گئی جس کے باعث آج ان درندہ صفت دہشت گردوں کے حوصلے اتنے بلند ہوگئے ہیں کہ اب ان کی جرائم اور سماج دشمن سرگرمیوں سے تعلیمی ادارے ، اساتذہ اور طلبہ بھی غیر محفوظ ہوکر رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جرائم پیشہ دہشت گردوں کا بھتہ نہ دینے کی پاداش میں اسکول پر دستی بم سے حملے اور فائرنگ کے واقعہ سے ہر محب وطن ، علم دوست اور پرامن شہری تشویش میں مبتلا ہے ۔انہوں نے اسکول پر دستی بم حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں اسکول پرنسپل کے شہید اور متعدد کم عمر طالب علموں کے زخمی ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے شہید پرنسپل کے بلند درجات اور زخمی طالب علموں کی جلد و مکمل صحت یابی کیلئے دعا بھی کی ۔ سابق حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی نے صدر مملکت آصف علی زرداری ،نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو ، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اورنگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) زاہد قربان علوی سے مطالبہ کیا کہ بلدیہ ٹاؤن میں دہشت گردوں کی جانب سے بھتہ نہ دینے کی پاداش میں اسکول پر دستی بم سے حملے اور فائرنگ کا سختی سے نوٹس لیاجائے، جرائم پیشہ دہشت گردوں کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس بد ترین کارروائی میں ملوث دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ۔