حیدرآباد میں ایم کیوایم کے سیکٹر آفس پر مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ اور تین کارکنوں کی شہادت کا واقعہ کھلی بربریت اور سفاکیت ہے۔ رابطہ کمیٹی ،متحدہ قومی موومنٹ
مسلح دہشت گردوں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنوں اور ہمدردوں اور عام شہریوں کے بہیمانہ قتل، دستی بموں سے حملوں اور دہشت گردی کے واقعات مسلسل ہورہے ہیں اور اب اس کا دائرہ حیدرآباد تک وسیع ہوگیا ہے
ایم کیوایم پر دہشت گردی کا بہتان لگانے والے بتائیں کہ ایم کیوایم دہشت گردی کررہی ہے یا دہشت گردی کا نشانہ بن رہی ہے؟
آخر پولیس، رینجرز کی بھاری نفری ہونے کے باوجود دہشت گرد کس طرح روزانہ خون کی ہولی کھیل رہے ہیں؟
ہم امن و استحکام کی خاطر اپنے کارکنوں کی لاشیں اٹھا کر بھی صبر کررہے ہیں اور خون کے گھونٹ پی رہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی
اگر ان دہشت گردوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور دہشت گردی کا سلسلہ جاری رہا تو پھر عوام اپنا دفاع خود کرنے پر مجبور ہوں گے۔ رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔ 17 مارچ 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے حیدرآبادکے سائٹ ایریامیں ایم کیوایم کے سیکٹرآفس پرمسلح دہشت گردوں کی فائرنگ کی شدیدمذمت کی ہے اوراس واقعہ کی کھلی بربریت اورسفاکیت قراردیاہے اورایم کیوایم کے تین کارکنوں کی شہادت کے سانحہ پر دلی افسوس کااظہارکیاہے ۔اپنے ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں مسلح دہشت گردوں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں اورعام شہریوں کے بہیمانہ قتل ، دستی بموں سے حملوں اوردہشت گردی کے واقعات مسلسل ہورہے ہیں اوراب اس کادائرہ حیدرآبادتک وسیع ہوگیاہے اوروہاں بھی مسلح دہشت گردوں نے اپنی سفاکانہ کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ آج حیدرآبادمیں مسلح دہشت گردوں نے ایم کیوایم کے سائٹ سیکٹرآفس پراندھادھندفائرنگ کی جسکے نتیجے میں ایم کیوایم کے تین کارکنان و عظیم،سرفراز اورشیرنوناری شہید ہوگئے جبکہ سائٹ سیکٹر کے رکن واحدنوناری شدیدزخمی ہوگئے ۔ رابطہ کمیٹی نے واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ واقعہ سفاکیت اور بربریت کی بدترین مثال ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جوایم کیوایم دشمن عناصر رات دن اٹھتے بیٹھتے ایم کیوایم پر دہشت گردی کابہتان لگاتے ہیں وہ بتائیں کہ ایم کیوایم دہشت گردی کررہی ہے یادہشت گردی کانشانہ بن رہی ہے ؟آئے دن ایم کیوایم کے معصوم وبے گناہ کارکنوں اورہمدردوں کودہشت گردی کانشانہ بنایا جارہا ہے ، ہم روزانہ اپنے ساتھیوں اورہمدردوں کی لاشیں اٹھارہے ہیں،آج حیدرآباد میں سیکٹرآفس پرحملہ کرکے تین کارکنوں کوشہیدکردیاگیا۔آخرایم کیوایم کوکس جرم کی سزا دی جارہی ہے؟ آخرانہیں کیوں خون میں نہلایاجارہاہے؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہم امن واستحکام کی خاطراپنے کارکنوں کی لاشیں اٹھاکربھی صبرکررہے ہیں اورخون کے گھونٹ پی رہے ہیں۔رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ آخرپولیس، رینجرزکی بھاری نفری ہونے کے باوجوددہشت گرد کس طرح روزانہ خون کی ہولی کھیل رہے ہیں؟آخران درندہ صفت دہشت گردوں کوگرفتارکیوں نہیں کیا جارہاہے؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ دہشت گردوں کی یہ کارروائیاں پولیس ورینجرز اورانتظامیہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان بن گیاہے۔اگران دہشت گردوں کوگرفتارنہیں کیاگیااوردہشت گردی کاسلسلہ جاری رہا تو پھرعوام اپنادفاع خودکرنے پر مجبورہوں گے۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ دہشت گردی کے ان واقعات کاسلسلہ بندکرایاجائے اورمعصوم شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے دہشت گردوں کوگرفتارکیاجائے۔رابطہ کمیٹی نے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہیدہونے والے کارکنوں عظیم شہید، سرفرازشہید اورشیرنوناری شہید کے لواحقین سے دلی تعزیت کااظہاراوردعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہیدوں کواپنی جواررحمت میں جگہ دے اورلواحقین کوصبرجمیل عطاکرے۔