Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

حکومت کی پالیسیوں اورفوج کی نالائقیوں کی وجہ سے پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔الطاف حسین


  حکومت کی پالیسیوں اورفوج کی نالائقیوں کی وجہ سے پاکستان  تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔الطاف حسین
 Posted on: 9/18/2024

 حکومت کی پالیسیوں اورفوج کی نالائقیوں کی وجہ سے پاکستان
 تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے۔الطاف حسین
 جس کسی سے پوچھو تووہ یہی کہتاہے کہ ملک کاستیاناس ہوچکاہے
 پوری قوم متحد ہوجائے تواسے ٹینک ،توپیںاور بندوقیںنہیں دباسکتیں
محبانِ پاکستان کے زیرِاہتمام ریاض میں 71ویں سالگرہ کے اجتماع سے خطاب

لندن… 18 ستمبر 2024ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطا ف حسین نے کہاہے کہ اگر پوری قوم متحد ہوجائے تواسے ٹینک ،توپیںاور بندوقیںنہیں دباسکتیں۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز محبانِ پاکستان کے زیرِاہتمام ریاض میںاپنی 71ویں سالگرہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجتماع میں محبان پاکستان کے کارکنوں اور ہمدردوں نے اپنی فیملیز کے ہمراہ بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔ 
جناب الطاف حسین نے کہا کہ فوج کی لائی گئی حکومت کی پالیسیوںاورفوج کی نالائقیوں کی وجہ سے پاکستان تباہی کے دہانے پر پہنچ گیاہے اورآج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ ملک کے جس شہرمیں بھی کسی سے پوچھو تووہ یہی کہتاہے کہ ملک کا ستیاناس ہوچکاہے۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ نیوٹن کاتیسرا قانون ِ حرکت (Third Law of Motion) کہتاہے کہ ہرعمل کاردِّعمل ہوتاہے اوریہ ردعمل اتنی ہی قوت کے ساتھ مخالف سمت میں ہوتاہے۔ سرحد پر دشمن کے ساتھ جنگی قوت کے ساتھ اس کا مقابلہ کیاجاسکتاہے لیکن اگر ملک کے اندرعوام کی جانب سے بغاوت ہوتواس کوجنگی قوت کے ساتھ دبایانہیں جاسکتا۔عوام کے خلاف قوت کے استعمال سے نفرت جنم لیتی ہے، یہ نفرت نسل درنسل منتقل ہوکرایک لاوے کی شکل اختیار کرلیتی ہے اور جب لاواپھٹتاہے تواسے ٹینکوں اور توپوںسے بھی نہیں روکا جاسکتا اور پھریہ لاواسب کچھ جلاکربھسم کردیتاہے۔ پاکستان کی موجودہ صورتحال یہی ہے۔ 
جناب الطاف حسین نے کہا کہ اگرمہاجروںکی مثال لیں، مہاجروں کے خلاف زندگی کے مختلف شعبوں میں ناانصافیاں کی جارہی تھیں، انہوں نے ایم کیوایم بناکر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد شروع کی ، توان پر ظلم کے پہاڑتوڑے جانے لگے۔ 31اکتوبر1986ء کو حیدرآباد جلسہ میں جانے والے ایم کیوایم کے جلوس پر سہراب گوٹھ پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ہمارے کئی کارکنان شہید ہوئے، جب جلوس حیدرآبادپہنچے تومارکیٹ چوک پر بھی جلوس پر فائرنگ کی گئی ۔ 14دسمبر1986ء کو کراچی میں قصبہ کالونی اورعلی گڑھ کالونی کی مہاجربستیوںپر حملہ کرکے وہاں مہاجروں کاقتل عام کیاگیا۔ 30ستمبر1988ء کوحیدرآبادمیں مہاجروں کاقتل عام کیاگیا۔فوج نے پنجابی پختون اتحاد (PPI)بناکرانہیں اسلحہ فراہم کیا اور مہاجر بستیوںپر حملے کرائے لیکن کیامہاجروں نے کسی کی بستی پر کوئی حملہ کیا؟ ہم نے پاکستان بنانے کے لئے خون دیا لیکن ہمیں ہماراحق دینے کے بجائے ہماراخون بہایاگیا اور آج تک بہایاجارہاہے۔ مہاجروں کوانصاف فراہم کرنے کے بجائے 19جون 1992ء کوایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن شروع کردیاگیا۔ آخرکیوں؟ کیا کراچی میں امن وامان کی صورتحال خراب تھی؟ امن وامان کی صورتحال تواس قدر بہتر تھی کہ19جون سے قبل کراچی میں ایک دن کابھی کرفیو نہیں لگاتھا۔اگرفوج کا مقصد امن وامان قائم کرنا ہوتا تواندرون سندھ کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے جو گروہ ایم کیوایم کے قیام سے کئی دہائیوں قبل سے سرگرم عمل ہیں جوڈاکے ڈالتے ہیںاورتاوان کیلئے لوگوں کواغواکرتے ہیں ،جن کے پاس ٹینک شکن میزائل، راکٹ لانچرزاور جدید وخودکار ہتھیارہیں، کیافوج نے آج تک ان ڈاکوؤںکے خلاف کوئی کارروائی کی؟ ہمارے پاس کونسا اسلحہ تھا؟ہم نے کہاں ڈاکے ڈالے تھے ؟پھرفوج نے ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کیوں شروع کیا؟ آخرمہاجروں کا قصورکیاتھا؟ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ ہماری فوج سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں تھی ،دراصل فوج، ایم کیوایم کو ختم کرناچاہتی تھی کیونکہ ایم کیوایم کانظریہ تھا کہ ملک سے فرسودہ جاگیردارانہ وڈیرانہ نظام ختم کیاجائے،ملک میں جمہوریت کو اس کی روح کے مطابق نافذ کیا جائے اور فوج اورسرکاری ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت ختم ہونا چاہیے ۔مہاجروں میںکوئی جاگیردار، وڈیرہ یانواب نہیں تھا، نہ ان کے پاس ہتھیارتھے، ایم کیوایم نے غریب ومتوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوںکوبلدیاتی ایوانوں ، قومی وصوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ایوانوں میں بھیجا، انہیں جاگیرداروں اوروڈیروں کے برابر میں بٹھایا۔ ہمارایہ انقلابی پیغام پورے ملک میں پھیل رہاتھا،اسے روکنے کے لئے فوج نے ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کیا، میری تقریرپر پابندی عائد کی گئی ۔ انہوں نے سوال کیا کہ پاکستان کاکوئی ایک بھی لیڈرایساہے جس کے گھرکوsealکیاگیاہو؟ اس کو آگ لگائی گئی ہو؟ اسے بلڈوز کیا گیاہو؟ہم نے تمام ترریاستی مظالم کے باوجود کہیں کوئی ردعمل نہیں کیابلکہ صبرکیا۔ ہمارے شہیدوں کی بیواؤںاوریتیم بچوں اور والدین کی آہیں رنگ لائیں اور مہاجروںپر مظالم پر قدرت کاایسامکافات عمل حرکت میں آیاکہ 9مئی کے بعدوہ اہلِ پنجاب جوفوج میں اکثریت میں ہیںاور جو فوج کے مظالم کی ہرلحاظ سے حمایت کرتے تھے وہ بھی آج فوج کے مظالم کے خلاف باہر نکل آئے اوردیگرقومیں بھی فوج کی زیادتیوں کے خلاف علم لیکر باہر آگئیں اورآج ہرجگہ فوج کے خلاف عوام نعرے لگاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کارکنوںسے کہاکہ انہوں نے جہاں اتناصبرکیاہے وہ تھوڑااورصبرکرلیںاورپرامن طورپراپنی جدوجہد جاری رکھیں ، انشاء اللہ اچھاوقت آرہاہے، نائن زیرو کی رونقیں پھربحال ہوںگی اورسچے وفاپرست اور ثابت قدم ساتھی ہی آگے ہوںگے اور تحریک کی باگ ڈورسنبھالیںگے۔انہوںنے کہاکہ اب یہ تحریکی کارکنان کی ذمہ داری ہے کہ وہ برے وقت میں تحریک کو چھوڑنے والوں کو آگے نہ آنے دیں ۔جناب الطاف حسین نے تمام دنیا بھرمیں مقیم تمام وفاپرست کارکنوںاورعوام کوخراج تحسین پیش کیااوران کے لئے دعائیں کیں۔ 

٭٭٭٭٭








 


9/26/2024 8:35:53 PM