سانحہ علی گڑھ قصبہ کالونی 14دسمبر 1986ء پاکستان کی تاریخ کاایک سیاہ باب ہے جوناقابل فراموش ہے۔الطاف حسین
سانحہ علی گڑھ میں کئے جانے والے قتل عام کے پیچھے سرکاری ایجنسیوں کا ہاتھ تھا
چھ گھنٹوں تک قتل وغارتگری ہوتی رہی لیکن پولیس، رینجرز، فوج عوام کو بچانے نہیں آئی
اگر اقوام متحدہ کے تشکیل کردہ کمیشن کے ذریعے سانحہ علی گڑھ کی تحقیقات کرائی جائے تو اصل حقائق سامنے آجائیں گے کہ کس نے یہ قتل عام کرایا
سانحہ علی گڑھ کے شہداکی 38ویں برسی پرایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کابیان
لندن…13دسمبر 2024ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سانحہ علی گڑھ قصبہ کالونی 14دسمبر 1986ء پاکستان کی تاریخ کاایک سیاہ باب ہے جوناقابل فراموش ہے۔ سانحہ علی گڑھ کے شہداکی 38ویں برسی پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ 14دسمبر1986ء کوفوج کی ایجنسیوں کے طے شدہ منصوبوں کے تحت کراچی میں درجنوں مسلح افراد کے جتھوں نے علی گڑھ کالونی، قصبہ کالونی پر حملہ کیا، چھ گھنٹوں تک ان مہاجربستیوں میں قتل عام ہوتارہا، گھروں کوآگ لگائی گئی، ماؤں بہنوں کی عصمت دری کی گئی، چھ گھنٹوں تک یہ قتل وغارتگری اوروحشت وبربریت ہوتی رہی لیکن پولیس، رینجرز، فوج کوئی بھی علی گڑھ کالونی اورقصبہ کالونی کے مظلوم عوام کوبچانے نہیں آیا۔ اس سانحہ میں سینکڑوں معصوم وبے گناہ مہاجروں کو گاجر مولی کی طرح کاٹ دیاگیا لیکن قتل عام کے اتنے بڑے واقعہ کے باوجود متاثرین کوآج تک انصاف نہیں مل سکا۔اگر اقوام متحدہ کے تشکیل کردہ کمیشن کے ذریعے سانحہ علی گڑھ کی تحقیقات کرائی جائے تواس کے اصل حقائق سامنے آجائیں گے کہ کس نے یہ قتل عام کرایااورکیسے کرایا۔ جناب الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ سانحہ علی گڑھ قصبہ کالونی کے شہداکے درجات بلند فرمائے اوران کے قاتلوں پر اپناعذاب نازل فرمائے۔جناب الطا ف حسین نے تمام وفاپرست کارکنوں سے کہاکہ وہ سانحہ علی گڑھ قصبہ کالونی کے شہدا کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کریں۔
٭٭٭٭٭