ایم کیوایم کی جانب سے یوم شہداپر ناکہ بندی، ظلم وتشدداورمتعددذمہ داروں اورکارکنوں کی
گرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
پاکستان میں غیراعلانیہ طورپربدترین مارشل لاء نافذ کردیاگیاہے۔رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
لندن…9دسمبر 2024ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے آج یوم شہدا کے موقع پر پولیس، پیراملٹری رینجرز کی جانب سے ایم کیوایم کے شہید وں کے لواحقین ، ان کی ماؤں بہنوں،بزرگوں، بچوں اورایم کیوایم کے کارکنوں اور خواتین کوعزیزآباد میں واقع یادگارشہدا اورشہداقبرستان نہ جانے دینے اوربڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آج ایم کیوایم کی جانب سے کوئی سیاسی جلسہ ،جلوس، احتجاج یامظاہرہ نہیں تھابلکہ صرف شہیدوں کی یادگاراورشہیدوں کی قبروں پر فاتحہ خوانی کرنا اورپھول چڑھانا تھا لیکن حکومت ، پیراملٹری رینجرزاورپولیس نے عزیزآباد کے پورے علاقے کی ناکہ بندی کی اورلوگوں کو شہید وں کے لواحقین ، ان کی ماؤں بہنوں،بزرگوں، بچوں اورایم کیوایم کے کارکنوں اور خواتین کو یادگار شہدا اورشہداقبرستان نہیں جانے دیا، انہیں تشددکانشانہ بنایا، خواتین کے ہاتھوں میں موجود قرآن مجید کی بیحرمتی کی ،بزرگوں اوربچوں تک کوماراپیٹا۔پولیس اوررینجرز نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کیں، جن میں رابطہ کمیٹی کے سابق رکن اورسابق رکن قومی اسمبلی نثارپہنور، سینٹرل ایڈوائزری کونسل کے سابق انچارج اوربزرگ رکن آفتاب بقائی، لیگل ایڈ کمیٹی کے سینئرممبراوربارکونسل کے رکن جوہرعابد ایڈوکیٹ، ایم کیوایم کی صوبائی کمیٹی کے سابق رکن انور خان ترین، سابق وفاپرست امیدواربرائے قومی اسمبلی الطاف مینگل، سابق وفاپرست امیدواربرائے قومی اسمبلی ڈاکٹربلال اوردیگرکارکنان اورہمدرد شامل ہیں۔ اسی طرح حیدرآبادمیں بھی یادگارشہداجانے والے کارکنوں کی گرفتاریاں کی گئیں۔
رابطہ کمیٹی نے ان زیادتیوں کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس ظلم وبربریت سے ثابت ہوتاہے کہ پاکستان میں غیراعلانیہ طورپرایسابدترین مارشل لاء نافذ کردیاگیاہے کہ اب عوام اپنے شہیدوں کی یادگاراورقبروں پر فاتحہ خوانی تک نہیں کرسکتے ۔رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ یہ ظلم وستم بند کیاجائے ، چھاپے اورگرفتاریاں بند کی جائیں اورتمام گرفتار شدگان کو رہاکیاجائے اورتمام لاپتہ کارکنوں کوبازیاب کیاجائے