Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

پاکستان پر جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں،ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ پاکستان کوکیسے بچایاجائے۔الطاف حسین


 پاکستان پر جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں،ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ پاکستان کوکیسے  بچایاجائے۔الطاف حسین
 Posted on: 4/27/2025

پاکستان پر جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں،ہمیں اس بات کی فکر کرنی چاہیے 
کہ پاکستان کوکیسے
 بچایاجائے۔الطاف حسین
یہ وقت کی اشد ضرورت ہے کہ ریاست اورعوام ایک پیچ پر آجائیں
عمران خان ، تمام سیاسی قیدیوں کورہاکیا جائے ، لاپتہ افراد کوبازیاب کیا جائے 
 ملک کودرپیش حالات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کی گول میز کانفرنس کی جائے  عمران خان کوبھی شریک کیاجائے ،الطاف حسین کی ایم کیوایم کوبھی مدعو کیاجائے 
میں کل بھی پاکستان کی سلامتی وبقا اورترقی واستحکام چاہتا تھااور تمام تر مظالم کے باوجودآج بھی پاکستان کی بقاء ،سلامتی اور ترقی چاہتاہوں
 لندن میں ایم کیوایم کے 41ویں یوم تاسیس کے اجتماع سے اہم خطاب

لندن … 27  اپریل 2025ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ پاکستان پر جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں اور ملک شدید خطرے میں ہے، ایسے میں ملک کی سیاسی وعسکری قیادت کوجوڑنے اورفوج اورعوام میں فاصلے ختم کرنے کی ضرورت ہے، لہٰذا میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، تینوں مسلح افواج کے سربراہان سے کہتاہوں کہ ہم آپس کے مسئلے بعدمیں حل کرلیںگے، ابھی ہمیں اس بات کی فکرکرنی چاہیے کہ پاکستان کوکیسے بچایاجائے۔ یہ وقت کی اشدضرورت ہے کہ ریاست اورعوام ایک پیچ پر آجائیں۔ جناب الطاف حسین نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کی شب لندن میں ایم کیوایم کے 41ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں ایم کیوایم برطانیہ کے زیراہتمام منعقدہ اجتماع سے اپنے اہم خطاب میں کیا۔ اجتماع میں لندن کے علاوہ برمنگھم، مانچسٹر، لیسٹر، لوٹن،شیفیلڈ، نوٹنگھم، بریڈفورڈ اور دیگر شہروںسے آنے والے سینکڑوں افرادنے شرکت کی ۔ 
اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ ریاست کاکردار ماں کی طرح ہوتاہے جواپنے بچوں کی بھوک پیاس ، دکھ ،درد اورتکلیف کومحسوس کرتی ہے اور اس کی تکلیف کودورکرنے کے لئے سب کچھ کرتی ہے لیکن کیاہماری ریاست ایک ماں کی طرح اپنے بیٹوں کے درد کااحساس کررہی ہے؟ انکی چیخ وپکارپر توجہ دے رہی ہے ؟ آج بلوچستان میں کیاہورہاہے، خیبرپختونخوا میں کیاہورہاہے، ہمیں یہ سوچناچاہیے کہ بلوچستان میں لوگ بندوق اٹھانے پر مجبورکیوں ہوئے ؟ صورتحال آج اس نہج پر کیسے پہنچی؟ اسے ٹھیک کرنے کی ذمہ داری کس کی تھی ؟ کیاہماری ریاست نے اپناکرداراداکیا؟ المیہ یہ ہے کہ ہم نے 1971ء میں ملک توڑنا گوارا کرلیالیکن عوام کے مینڈیٹ کوتسلیم نہیں کیا۔ آج پھر پاکستان اسی دوراہے پر کھڑاہے۔
 جب الطاف حسین نے کہاکہ میں کہتارہا کہ امریکہ اورروس کی جنگ ہماری جنگ نہیں ہے ، ہمیں افغان جنگ میں نہیں پڑناچاہیے ، ہمیں طالبان اورجہادی گروپ نہیں بنانے چاہئیں لیکن میری بات پر توجہ نہیں دی گئی ، آج کے حالات اس وقت کی اسٹیبلشمنٹ کی غلط پالیسیوں کانتیجہ ہیں۔آج ملک کی سلامتی شدید خطرے میں ہے کیونکہ انڈیااورپاکستان کی سرحدوں پر جنگ کے بادل منڈلارہے ہیں۔ لہٰذا میں آرمی چیف سمیت مسلح ا فواج کے سربراہاں سے کہتاہوں کہ ہم آپس کے مسئلے بعد میں حل کرلیںگے، ہمیں اس وقت اس بات پر توجہ دیناچاہیے کہ ملک کوکیسے بچایاجاسکتاہے۔ میں فوج کے کورکمانڈرزاوردیگرافسران سے کہتاہوں کہ ملک کودرپیش حالات کے پیش نظر فوری طورپر تمام سیاسی جماعتوں کی گول میز کانفرنس کی جائے ، جس میں عمران خان کوبھی شریک کیاجائے اورالطاف حسین کی ایم کیوایم کوبھی مدعو کیاجائے ۔ جوملک کی ایک اہم سیاسی حقیقت ہے۔میں مطالبہ کرتاہوں کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کورہاکیاجائے اورتمام لاپتہ افراد کوبازیاب کیاجائے اورانہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کیاجائے۔
 میں یہ بھی اپیل کروں گاکہ مجھ پرعائدتمام غیرآئینی وغیرقانونی پابندیاں ختم کی جائیں، ایم کیوایم کو سیاسی سرگرمیوں کی مکمل آزادی دی جائے اوراس کے مرکزنائن زیرو سمیت ایم کیوایم کے تمام دفاترکھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ اگر جنگ کی صورتحال ہوتوجیسے ایم کیوایم نے 2005ء میں کشمیرکے قیامت خیز زلزلے کے موقع پر کئی ماہ تک امدادی سرگرمیاں انجام دی تھیں اوراگردوبارہ ایساوقت آیاتو ایم کیوایم وہی کرداراداکرے گی، الطاف حسین کواپناکردار اداکرنے دیاجائے،ایم کیوایم کوسیاسی سرگرمیاں کرنے دی جائیں۔ میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام ترالزامات اورمظالم کوایک طرف رکھ کر خود بھی رات دن ملک بچانے کی فکر میں ہوں ، میں کل بھی پاکستان کی سلامتی وبقا اورترقی واستحکام چاہتاتھااور تمام ترزیادتیوں اوراپنی تحریک او رعوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے باوجودآج بھی پاکستان کی بقاء ، سلامتی اور ترقی چاہتاہوں۔
آج کاواحدحل یہ ہے کہ ریاست اورعوام ایک پیج پر آجائیں، ریاست کوبھی اپنی غلطیاں ماننی چاہئیں۔77سالوں سے عوام ہی فوج کی مانتے آئے ہیں، اب وقت آگیاہے کہ ملک کوبچانے کے لئے فوج کو بھی عوام کی بات سننا چاہیے۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ میرانعرہ جنگ سے نفرت اورامن سے محبت ہے ، میں پہلگام حملے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر بھارت کے وزیراعظم نریندرمودی سے افسو س کا اظہار کرتاہوں اوران سے کہتاہوں کہ سندھ طاس معاہدے کومعطل کرنے کافیصلہ واپس لیاجائے ، میں پاکستان کے حکمرانوں سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ جنگ کے خطرات ٹالنے کے لئے انڈیاسے بات چیت کی جائے اورپہلگام حملے میں ملوث دہشت گردوں کوپکڑنے میں انکی ہرممکن مدد کی جائے ۔ 

٭٭٭٭٭



4/27/2025 11:55:22 PM