حکومت پنجاب کامنظور کردہ '' ہتک عزت قانون'' مارشل لائی طرز کا کالا قانون ہے۔الطاف حسین
اس کالے قانون کامقصد آزادی اظہار کا گلا گھونٹنا ہے
حکومت پنجاب نے مارشل لائی قانون کوپاس کرنے کیلئے صحافتی تنظیموں
اور اپوزیشن کے تمام تحفظات کوپیروں تلے رونددیا
مریم نواز ماضی میں میڈیا کے بارے میں ایسے ہی ایک قانون کو آزادی اظہار کے خلاف ایک سیاہ قانون قراردیتی تھیں
ووٹ کوعزت دوکے نعرے لگانے والی مسلم لیگ نواز کی حکومت نے جو مارشل لائی قانون پاس کیا ہے وہ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے
لندن…21 مئی 2024ئ
ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے مسلم لیگ ن کی حکومت پنجاب کی جانب سے منظور کئے جانے والے '' ہتک عزت قانون'' کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ مارشل لائی طرز کا ایک کالا قانون ہے جس کامقصد عزت کاتحفظ نہیں بلکہ آزادی صحافت اور آزادی اظہار کا گلا گھونٹنا ہے۔ ٹوئٹرپر جاری اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ یہ کالا قانون جس انداز میں منظورکیاگیااس سے ہی حکومت کی بدنیتی اوراصل ارادے ظاہر ہوگئے ہیں۔ آل پاکستان نیوزپیپرزایڈیٹرز (CPNE) کے صدر ارشاد عارف نے اس بارے میں وائس آف جرمنی کودیے گئے انٹرویومیں خود بتایا کہ کس طرح پنجاب کی صوبائی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے صحافتی تنظیموں کو مشاورت کے لئے بلایا ۔ اجلاس میں صحافتی تنظیموں نے اس قانون پر اپنے تحفظات کااظہار کیا تھااوراس پر اپنی تجاویزپیش کرنے کے لئے وقت مانگا۔ جس پر پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری ، اجلاس میں موجود پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل ، سب نے اس بل کو فوراً منظور نہ کرنے، صحافیوں سے تجاویز لینے اور مشاورت کے بعد متفقہ ڈرافٹ منظور کرنے کا وعدہ کیا۔ارشادعارف نے مزید بتایاکہ ابھی وہ اس اجلاس کے بعد واپس آ رہے تھے تو راستے میں ہمیںپتہ چلا کہ ہتکِ عزت کاقانون پاس کرا لیا گیاہے۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ حکومت پنجاب نے اس مارشل لائی قانون کوپاس کرنے کے لئے آمرانہ طریقہ اختیار کرتے ہوئے صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن کے تمام تحفظات کوبھی حکومتی طاقت کے پیروں تلے رونددیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ کالا قانون ،آزادی صحافت، آزادی اظہار پر قدغن لگانے اور شہریوں کے بنیادی حقوق پرڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ''ووٹ کو عزت دو''کے جھوٹے اور کھوکھلے نعرے لگانے والی مسلم لیگ نواز کی پنجاب حکومت نے جس طرح اقتدار کی ہوس میںبوٹ کوعزت دینے کی روایت برقرار رکھی ہے اور ایک سراسر مارشل لائی کالا قانون پاس کیا ہے وہ'' تھوک کر چاٹنے ''کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیراعلی پنجاب اور میاںنواز شریف صاحب کی صاحبزادی محترمہ مریم نواز ماضی میں میڈیا کے بارے میں ایسے ہی ایک قانون کو آزادی اظہار کے خلاف ایک سیاہ قانون قراردیتی تھیں لیکن آج انہوں نے ہی اپنی وزارت اعلیٰ کے دور میں اس کالے قانون کوپاس کرواکرکیا اوپر بیان کئے گئے محاورے کو سچ ثابت نہیں کر دیاہے کہ تھوک کر چاٹناکسے کہتے ہیں؟