ڈرون حملہ، حکومت پہیلیاں بجھوانے کے بجائے قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرے، الطاف حسین
مشیر امور خارجہ نے قوم کو یقین دلایا تھا کہ مذاکرات کے دوران حملے نہیں ہوں گے ۔مشیر خارجہ کی یقین دہانی کو 24گھنٹے مکمل ہونے سے پہلے ہی ایک اور حملہ ہوگیا، الطاف حسین
پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا قوم کو حقائق سے آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، الطاف حسین
وزیراعظم غیر ملکی دورے ترک کرکے ملک کو درپیش سلامتی کے بحران سے نکالنے پر توجہ دیں، الطاف حسین
حکومت اے پی سی کی طرز پر ایک اور کانفرنس بلاکر کثرت رائے سے واضح پالیسی بنائے، الطاف حسین
اگر مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے تو قوم کو اعتماد میں لیکر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے، الطاف حسین
ہنگو کی تحصیل ٹل میں مدرسہ پر ڈرون حملے پر الطاف حسین کا اظہار مذمت، الطاف حسین
لندن:۔۔21؍ نومبر 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے جمعرات کی صبح ہنگو کی تحصیل ٹل میں واقع ایک مدرسہ پر ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں جناب الطاف حسین نے کہا مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز نے گزشتہ روز ہی قوم کو یقین دلایا تھا کہ امریکہ نے وعدہ کیا ہے کہ مذاکرات کے دوران کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوگا تاہم مشیرخارجہ کے بیان کو 24گھنٹے مکمل ہونے سے قبل ہی ایک اور ڈرون حملہ ہوگیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اس معاملہ پر قوم کو اصل حقائق بتانے سے گریزاں ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ قوم پہلے انگنت مسائل میں گھری ہونے کے سبب ذہنی و جسمانی طورپر انتہائی پریشان ہے ان حالات میں حکومت کا یہ فرض ہے کہ وہ قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرے اور پہیلیاں بجھوانے سے گریز کرے کیونکہ یہ معاملہ بچوں کا کھیل نہیں بلکہ ملک اور قوم کی بقاء اور سلامتی کا ہے ۔
جناب الطاف حسین نے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے مالکان و مدیران سے اپیل کی کہ وہ قوم کو اصل حقائق سے آگاہ کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ جناب الطاف حسین نے وزیراعظم نوازشریف سے کہا کہ وہ غیر ملکی دورے فی الفور ترک کرکے پاکستان کو درپیش سلامتی کے بحران اور چیلنجز سے نکالنے پر بھرپور توجہ دیں ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ موجودہ صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر آل پارٹیز کانفرنس (APC) کی طرز پر ایک اور کانفرنس بلاکر کثرت رائے سے فی الفور ایک واضح پالیسی بنائے اور قوم کو واضح طور پر یہ بتائے کہ آیا طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں تو کب کرنے ہیں اور اگر مذاکرات کا کوئی امکان نہیں ہے یا اس ضمن میں مشکلات درپیش ہیں تو پھر قوم کو اعتماد میں لیکر آئندہ کے لائحہ عمل کا فی الفور اعلان کیا جائے ۔