Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

جس ملک کی تاریخ جھوٹ پر مبنی ہوگی وہاں جھوٹے لوگ پیداہوں گے، قائد تحریک الطاف حسین


 Posted on: 10/10/2020
جس ملک کی تاریخ جھوٹ پر مبنی ہوگی وہاں جھوٹے لوگ پیداہوں گے،
قائد تحریک الطاف حسین
تاریخی حقائق بیان کرنے والی قومیں ہی دنیا ترقی کرتی ہیں
علامہ اقبال قیام پاکستان کے مخالف تھے لیکن انہیں پاکستان کا حامی بتایاجاتا ہے
 ملکہ برطانیہ جلیانوالہ باغ کی یادگار پر احتراماًننگے پیر جاتی اور قتل وغارتگری پر
 افسوس کا اظہار کرتی ہیں
 امریکہ نے عراقی خواتین کی عصمتیں پامال کرنے والے امریکی فوجیوں
کو سزائے موت دے دی
ہم وطن اورکلمہ گوعوام پر ظلم ڈھانے والی فوج کوپاک فوج کہنا غیراسلامی اورغیرشرعی ہے
 پاکستان کی فوج ہاؤسنگ سوساٹیز سے لیکر گوشت فروخت کرنے تک کے
 کاروبارمیں ملوث ہے
 فوج کاکام ملک کی سرحدوں کادفاع کرناہے سیاست کرنا نہیں
 ISPR کے میجرجنرل ،قوم کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں کہ
 فوج سیاست میں حصہ نہیں لیتی
فوج نے ہزاروں بلوچوں، سندھیوںاورمہاجروں کوقتل کردیا پھربھی الطاف حسین کودہشت گردکہاجاتا ہے
 جمہوریت اوربہادری کی باتیں کرنے والے اتنے بزدل ہیں کہ ابھی تک ان کے
 منہ سے الطاف حسین کا نام نہیں نکلا
سہولت کار کے بجائے مردوںکی طرح کھل کر کہاجائے کہ عمران خان کو لانے والے فوج اورآئی ایس آئی کے افسران ہیں، پوری فوج نہیں ہے
 زرداروںنے زمینوں کے ساتھ ساتھ سندھ کے جزیرے بھی بیچ دیے ہیں
وفاق کے پاس صرف دفاع، کرنسی اور خارجہ کے محکمے ہونے چاہئیں باقی تمام اختیارات صوبوں کے پاس ہونے چاہئیں
جب سندھودیش ہوگاتوہم یہی نظام اس میں قائم کریںگے
سندھ کے عوام الطاف حسین کاساتھ دیں، ہم کسی کو سندھ کی ملکیت پر 
قبضہ کرنے نہیں دیںگے
سوشل میڈیا کے ذریعے براہ راست وڈیو لیکچر سے قائد تحریک الطاف حسین کا خطاب
لندن۔۔۔10، اکتوبر2020ئ
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد تحریک جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ جس ملک کی تاریخ 
جھوٹ پر مبنی ہوگی اس ملک میں جھوٹے لوگ پیداہوںگے اور جس ملک میں تاریخ کے تلخ حقائق بھی پڑھائے جاتے ہوں اس ملک کے بچے حقائق جاننے اور سچائی بیان کرنے والے ہوتے ہیںاورتاریخی حقائق بیان کرنے والی قومیں ہی دنیا ترقی کرتی ہیں۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ زرداروںنے زمینوں کے ساتھ ساتھ سندھ کے جزیرے بھی بیچ دیے ہیں۔ یہ جزیرے سندھ کی ملکیت ہیں، سندھ کے عوام الطاف حسین کاساتھ دیں، ہم یہ جزیرے واپس لیں گے اورکسی کو سندھ کی ملکیت پر قبضہ کرنے نہیں دیںگے۔
ان خیالات کااظہار جناب الطاف حسین نے گزشتہ روز اپنے وڈیولیکچر میں کیا۔ جناب الطاف حسین کا یہ وڈیولیکچر سوشل میڈیا کے ذریعے دنیابھرمیں براہ راست نشرکیاگیاتھا۔ اپنے لیکچر میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ تاریخ یعنی(History) دوطرح کی ہوتی ہے،ایک تاریخ وہ ہوتی ہے جو بادشاہوں، شہزادوں، نوابین اورجاگیرداروںکی تعریف وتوصیف میں لکھی جاتی ہے اوردوسری تاریخ وہ ہوتی ہے جوکہ غیرجانبدارلکھاری، ناقدین، مؤرخین اورفلاسفرز کوجوسچ نظرآتاہے وہ اسے بیان کرتے ہیں ۔ میں نے نوجوان طلباء وطالبات کیلئے اپنے لیکچرز میں پاکستان کی وہ تاریخ کے تلخ حقائق بیان کیے ہیں۔ تاریخی حوالوں سے ثابت کیاہے کہ علامہ اقبال ایک بڑے اوراچھے شاعر ضرور تھے لیکن انہیں تصورپاکستان کاخالق کہنا تاریخ کو مسخ کرنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ علامہ اقبال قیام پاکستان کے مخالف تھے لیکن نوجوانوںکو پڑھائی جانے والی تاریخ میں علامہ اقبال کونہ صرف پاکستان کا حامی بتایاجاتا ہے 
بلکہ پاکستان کاخواب دیکھنے والا بناکر پاکستان کے رہنماؤں میں شامل بھی کیاجاتا ہے جبکہ وہ 1938ء میں انتقال کرگئے تھے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تاریخ کے طلباء وطالبات کو جوپڑھایااورسکھایاجائے گا وہ وہی پڑھیں گے اورسیکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ جس ملک کی تاریخ جھوٹ پر مبنی ہوگی اس ملک میں جھوٹے لوگ پیداہوںگے اور جس ملک میں تاریخ کے تلخ حقائق بھی پڑھائے جاتے ہوں اس ملک کے بچے حقائق جاننے والے سچائی بیان کرنے والے ہوتے ہیں۔
جناب الطاف حسین نے مثال دیتے ہوئے کہاکہ برطانیہ نے دنیاکے مختلف ممالک پرقبضہ کیاتھا، ہندوستان میں قبضہ کے بعد جلیانوالہ باغ میں قتل وغارتگری کی تھی لیکن آج ملکہ برطانیہ تک ہندوستان کے جلیانوالہ باغ کی یادگار پر احتراماًننگے پیر جاتی ہیں اوراس قتل وغارتگری پر افسوس کا اظہار بھی کرتی ہیں۔ تاریخ کے تلخ حقائق کوسچائی سے بیان کرنے اورتسلیم کرنے والی قومیں ہی دنیا میں ترقی کرتی ہیںاورصورتحال یہ ہے کہ پاکستان کی فوجی حکومت نے اس مرتبہ بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی برسی کا دن تک نہیں منایا۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ ہردور میں might is right  کااصول چلتا چلاآرہا ہے۔ امریکی فوج نے عراق میں بلاجواز حملہ کیا، عراقی تیل کی تنصیبات پر قبضہ کرلیا، عراق کی حکومت گرادی،عراقی صدرصدام حسین کو پھانسی دے دی اور کچھ امریکی فوجی یہ سمجھے کہ انہیں مکمل چھوٹ مل گئی ہے تو انہوںنے عراقی مردوں پر تشددکیااورعراقی خواتین سے زناکاارتکاب 
کیاجس پر امریکہ نے عراقی خواتین کی عصمتیں پامال کرنے والے امریکی فوجیوںکو سزائے موت دے دی۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کے فوجیوںنے سابقہ مشرقی پاکستان میں ہم وطن اورکلمہ گو بنگالی عوام کو قتل وغارتگری اورظلم وبربریت کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ کمسن بچی سے لیکر80 سال کی بوڑھی بنگالی خواتین کی عصمت دری کی اور سقوط ڈھاکہ کے بعد 93 ہزار فوجیوں نے ہتھیار ڈالے۔ انہوں نے کہاکہ بعض علمائے سو کہتے ہیںکہ فوج کسی اورملک کی نہیں بلکہ ہمارے ملک کی ہے اوراپنے ہی ملک کی ماں ، بہن ، بیٹی کی عصمت دری کررہی ہے ، ایسی باتیں کرنے والے ملاؤں کو شرم آنی چاہیے،اپنے ہم وطن اورکلمہ گوعوام پر ظلم ڈھانے والی فوج کوپاک فوج کہنا غیراسلامی اورغیرشرعی ہے، جوایسی ظالم فوج کو پاک فوج کہے گا وہ منافق ہوگا اورجھوٹوں اورمنافقوں پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہوتی ہے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج بلوچستان، صوبہ سندھ اورقبائلی علاقوں میں اسلام کے نام پر عوام کا خون کیاجارہا ہے اور منافقین آج بھی اسلام زندہ باد کے چیمپئن بنے ہوئے ہیں،فوج نے ہزاروں بلوچوں، سندھیوںاورمہاجروں کوقتل کردیا پھربھی الطاف حسین کودہشت گردکہاجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوتجزیہ نگار الطاف حسین کو دہشت گرد قراردے رہے ہیں ، انہیں اور علمائے سو کو زرہ برابر شرم نہیں آتی کہ ظلم وبربریت اورناانصافیوں کے عمل سے ملک دولخت ہوگیا اوریہ عیارومکار آج بھی اللہ اوررسول ۖکانام لیتے ہیں ، جھوٹاقرآن اٹھاتے ہیں اورقوم کو سچائی سے آگاہ نہیں کرتے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کوئی قوم کویہ سچائی نہیں بتاتا کہ دنیا کے کون 
سے ملک کی فوج ایسی ہے جو ہرقسم کے کاروبار میں ملوث ہو۔ سچائی یہ ہے کہ پاکستان کی فوج ہاؤسنگ سوساٹیز سے لیکر گوشت فروخت کرنے تک کے کاروبارمیں ملوث ہے ، پاکستان میں70 برسوں سے جمہوریت کے بجائے فوجی کریسی ہے اور فوج کے شعبے ISPR کے ترجمان میجرجنرل قوم کے سامنے جھوٹ بولتے ہیں کہ فوج سیاست میں حصہ نہیں لیتی۔ 
جناب الطاف حسین نے کہاکہ الطاف حسین کے سوا کوئی اورلیڈرایسا نہیں ہے جو اس طرح کھل کر فوج کو مخاطب کرتا ہے ، جمہوریت کے بڑے بڑے دعوے کرنے والے آج بھی سچائی بیان کرنے کے بجائے ڈرڈر کرکہتے ہیں کہ ہم عمران خان کے نہیں بلکہ انکے سہولت کاروں کے خلاف ہیں ۔ میںکہتا ہوں کہ جب اتنا بول دیا تو پھرمردوںکی طرح کھل کر کہوناں کہ عمران خان کو لانے والے فوج اورآئی ایس آئی کے افسران ہیں، پوری فوج نہیں ہے۔ 
جناب الطاف حسین نے کہا کہ پہلے کہتے تھے کہ قائد کیاہوتا ہے لیکن آج ملک کی کون سی ایسی جماعت ہے جس کا قائد نہیں ہے سب کے سب تھوک کر چاٹ رہے ہیں لیکن پھربھی انہیں شرم نہیں آتی ۔ ایسے عناصر کی جانب سے کہاجاتارہا ہے کہ الطاف حسین لندن سے تقریر کیوں کرتا ہے اورجس کو سیاست کرنی ہے وہ پاکستان آکرسیاست کرے لیکن اب ایسی باتیں کرنے والے خود لندن سے تقریرکررہے ہیں اورانہیں لندن سے کی جانے والی تقریربری نہیں لگ رہی۔ انہوں نے کہاکہ اگرالطاف حسین بہادرنہیں ہے تو ایسی باتیں کرنے والے خود بہادربنیں اور لندن سے تقریرکرنے کے بجائے پاکستان جاکرسیاست کریں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ 
7
جمہوریت اوربہادری کی باتیں کرنے والے اتنے بزدل ہیں کہ ابھی تک ان کے منہ سے الطاف حسین کا نام نہیں نکلا کہ پاکستان کے رہنماؤں میں الطاف حسین واحد ہے جو پہلے دن سے فوجی آمریت، فرسودہ جاگیردارانہ ، وڈیرانہ اوربے لگام سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ہے جوغریب ہاریوں، کسانوں اورمزدوروں پر ظلم کرتے ہیں۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج کاکام ملک کی سرحدوں کادفاع کرناہے سیاست کرنا نہیں، فوج کاہرافسرکمیشن  لیتے وقت حلف لیتا ہے کہ میں سیاست میں بالواسطہ یا بلاواسطہ حصہ نہیں لوںگا، جوفوجی افسر سیاست میں حصہ لیتاہے وہ ملک کے آئین سے نہیں بلکہ اپنے حلف سے بھی انحراف کرتاہے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے ۔انہوں نے لفظ Democracyکی تعریف بیان کرتے ہوئے کہاکہ یہ یونانی زبان کالفظ ہے جوDemosسے نکلاہے جس کامطلب ہے وہ لوگ جو کسی شہریاریاست میں رہتے ہیں جبکہ Kratosکامطلب ہے حکمرانی ۔ اس طرح لفظ Democracy انہی دولفظوںسے ملکر بناہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس لحاظ سے ڈیموکریسی کی تعریف یہ ہے کہ عوام کی حکمرانی کاایسانظام یاایسانظام حکومت جس میں عوام اجتماعی طورپر اپنے منتخب نمائندوںیامنتخب افراد کے ذریعے حکمرانی کرتے ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اسٹریٹوکریسی( Stratocracy) دراصل ڈیموکریسی کی ضد ہے ۔ اسٹریٹوکریسی دوالفاظ Stratos یعنی فوج اور Cracyیعنی ایک مخصوص حکومت یاایک مخصوص طرز کی حکمرانی ۔ اس طرح( Stratocracy ) کامطلب فوج کی 
حکمرانی ہے جوڈیموکریسی کی ضد ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں بدقسمتی سے ڈیموکریسی نہیں بلکہ اسٹریٹوکریسی ہے ، آج ملک میں فوج ہی بالواسطہ یابلواسطہ حکومت کررہی ہے ۔ حتیٰ کہ آج فوج پر کسی بھی قسم کی تنقید کوخلاف قانون قراردیدیاگیاہے جیسے نعوذبااللہ فوج کے جرنیل کوئی فرشتے یاملائکہ ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میاں نوازشریف کی تقریرپر پابندی لگی تو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اس پابندی کومستردکرتے ہوئے اس کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے اس طرح اسلام آباد ہائیکورٹ نے یہ قراردیدیاکہ پنجابی غدارنہیں ہوسکتا۔ اسے جسٹس نہیں بلکہ Travesty of Justiceکہتے ہیں۔ یہ جنگل کاقانون ہے جہاں رہنے والے صرف اپنے لئے سوچتے ہیں۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج نے میری تقریرپراس وقت پابندی لگوادی تھی جب کورٹ نے فیصلہ بھی نہیں دیاتھا۔ بعد میں ہائیکورٹ سے آرڈرکروایاگیا۔ پھر 22  اگست 2016ء کومیری تقریرکوجوازبناکرہم پر فوج کشی کردی گئی اورمیرے گھر نائن زیروپر تالاڈال دیاگیا۔انہوں نے کہاکہ میں ممتاز وکیل محترمہ عاصمہ جہانگیر کوسلام تحسین پیش کرتاہوں جنہوں نے اس وقت میراکیس عدالت میں لڑاجب کوئی بھی وکیل میراکیس لینے کوتیارنہیں تھا۔ اسی وجہ سے فوج نے پہلے انہیں دھمکیاں دیں اورپھرانہیں زہردے کرماردیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ کوئی سول بیوروکریٹ ریٹائرمنٹ کے دوسال بعد تک کوئی نوکری نہیں کرسکتالیکن فوجی جرنیل ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی دوسری نوکری حاصل کرلیتاہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہا کہ وفاق نے بلوچستان اورسندھ کے معدنی وسائل پر قبضہ کرلیاہے، 
بلوچستان میں گیس، سونا، چاندی اوربے شمار معدنی وسائل ہیں لیکن وفاق نے اس پر قبضہ کرلیاہے، اسی طرح سندھ میں تیل ، کوئلہ ، گیس اوردیگر معدنی وسائل موجود ہیں لیکن ان پر بھی فوج کے ذریعے وفاق قابض ہے اورسندھ کے عوام محض سندھی ٹوپی اوراجرک پہن کرخوش ہوتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھی ٹوپی اوراجرک کی عظمت برقراررکھناہے توسندھ کے معدنی ذخائر پر قبضہ ختم کراناہوگا۔ انہوں نے کہاکہ اب سندھ کے جزیروںپر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، پیپلزپارٹی کی حکومت سندھ نے خود وفاقی حکومت کوخط لکھ کراس پر اپنی رضامندی ظاہرکی ۔اس طرح زرداروںنے زمینوں کے ساتھ ساتھ یہ جزیرے بھی بیچ دیے ہیں۔ انہوںنے سندھ کے عوام کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ جزیرے سندھ کی ملکیت ہیں، آپ الطاف حسین کاساتھ دو، ہم یہ جزیرے واپس لیں گے اورکسی کو سندھ کی ملکیت پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ آج کل کراچی صوبہ اورمہاجر صوبہ کی باتیں چل رہی ہیںاوراس نعرے پر عوام کے جذبات کو ابھارا جارہا ہے۔انہوںنے سوال کیاکہ مشرقی پاکستان بھی ایک صوبہ تھا لیکن کیاصوبہ ہوتے ہوئے بنگالیوں کوان کے حقوق مل گئے تھے؟ بلوچستان بھی صوبہ ہے لیکن کیا بلوچستان کواس کے حقوق مل گئے ؟بلوچستان توپرنسلے اسٹیٹ(Princely State) تھا، اس پر 1948ء میں قبضہ کرلیاگیااور بلوچستان توآج تک غلام بناہواہے۔ انہوںنے کہاکہ ہم سمجھتے ہیںکہ صوبے انتظامی امورچلانے کے لئے ہوتے ہیں، وفاق کے پاس صرف دفاع، کرنسی اور خارجہ کے محکمے ہونے چاہئیں باقی تمام اختیارات صوبوں کے پاس ہونے چاہئیں، جب سندھودیش ہوگاتوہم یہی نظام اس میں قائم کریںگے۔ ہم بلوچستان کی آزادی کے لئے بھی بلوچوں کی حمایت کریںگے۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں مہاجروںاور سندھیوں سے ہاتھ جوڑکراپیل کرتاہوںکہ ہم آپس میں بھائی بھائی ہیں، خدارا اپنی اپنی صفوں میں شامل غداروںکوپہچانیں، ایک دوسرے سے ہرگز نہ لڑیں ، ہم ساتھ جئیں گے، ساتھ مریں گے۔ 
٭٭٭٭٭


4/23/2024 5:13:33 AM