مختلف فقہوں اور مسالک کے علمائے کرام کی جانب سے سندھ میں ایک اور صوبہ بنانے کے مطالبہ کی بھرپور حمایت
پاکستان اب چار صوبوں سے نہیں چلایا جاسکتا، ملک میں مزید صوبوں کے قیام کی ضرورت ہے
صوبے لسانی نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پر ہونے چاہئیں۔ علماء کی رائے
بعض علماء کی جانب سے کراچی کو علیحدہ صوبہ بنانے کی تجویز
نام کچھ بھی کیوں نہ رکھا جائے، بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر سندھ میں ایک اور صوبہ کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔ الطاف حسین
کراچی ۔۔۔ 15 اکتوبر 2015ء
مختلف فقہوں اورمسالک کے ماننے والے علمائے کرام نے سندھ میں ایک اورصوبہ بنانے کے مطالبہ کی بھرپورحمایت کی ہے ۔ اس بارے میں اپنی حمایت کا اظہارعلمائے کرام نے آج لال قلعہ گراؤنڈعزیزآبادمیں ایم کیوایم کے زیراہتمام منعقدکئے جانے والے اجتماع میں کیا۔اس بارے میں مختلف علمائے کرام نے جناب الطاف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے صوبہ کے قیام کی تجویزپربھی اپنااظہارخیال کیا۔ علمائے کرام نے کہاکہ نئے صوبوں کے قیام کیلئے ہم ایم کیوایم کے مطالبہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اب چارصوبوں سے نہیں چلایاجاسکتا، ملک میں مزیدصوبوں کے قیام کی ضرورت ہے،بعض علماء نے اس حوالے سے کہاکہ صوبے لسانی نہیں بلکہ انتظامی بنیادوں پرہونے چاہئیں۔بعض علماء نے کراچی کوعلیحدہ صوبہ بنانے کی بات کی ۔ جناب الطاف حسین نے علمائے کرام کی باتوں سے مکمل اتفاق کیااورکہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ صوبہ کانام کچھ بھی کیوں نہ رکھاجائے،بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر سندھ میں ایک اورصوبہ کاقیام وقت کی ضرورت ہے۔