تحریک لبیک کے احتجاج کوکچلنے کے لئے حکومت کی جانب سے جس طرح طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے وہ نہایت افسوسناک ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد کے حوالے سے سوشل میڈیا پرمختلف دعوے کئے جارہے ہیں ، تحریک لبیک کے سربراہ سعدرضوی اوران کے بھائی انس رضوی کے بارے میں بھی کوئی اطلاع سامنے نہیں آرہی ہے کہ وہ کہاں ہیں ۔ دوسری جانب حکومت پنجاب نے تحریک لبیک کے خلاف کریک ڈاؤ ن کرتے ہوئے کئی مساجد اورمدارس کوبھی سیل کردیا ہے ۔ اب حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پر پابندی لگانے کے اعلانات بھی کئے جارہے ہیں۔
میں سمجھتاہوں کہ گرفتاریوں اورچھاپوں کے ساتھ ساتھ مساجد اورمدارس پر تالے لگانے کاعمل کسی بھی طرح درست نہیں ہے۔ اس عمل سے لوگوں میں یہ سوچ بھی پیدا ہورہی ہے کہ ایک مخصوص مسلک کے ماننے والوں کی مساجد اورمدارس پر تالے لگائے جارہے ہیں ۔
میں حکومت سے مطالبہ کرتاہوں کہ خدارا مساجد اورمدرسوں پر تالے لگانا بند کریں اورجن مساجد اور مدارس کوسیل کیا گیا ہے اس کے تالے کھولے جائیں۔
میں تمام مسالک کے ماننے والے عوام سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ آپس میں اتحاد وبھائی چارہ اورہم آہنگی برقراررکھیں۔
الطاف حسین