Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

کسی صحافی یااینکر نےمہاجروں پر ڈھائے گئے مظالم کا زکر نہیں کیا.الطاف حسین


کسی صحافی یااینکر نےمہاجروں پر ڈھائے گئے مظالم کا زکر نہیں کیا.الطاف حسین
 Posted on: 1/6/2025 1
کسی صحافی یااینکر نےمہاجروں پر ڈھائے گئے مظالم کا زکر نہیں کیا.الطاف حسین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بات درست ہےکہ PTI کے سربراہ عمران خان اوران کےکچھ رہنما اور کارکنان جیلوں میں ہیں لیکن بعض متعصب اینکرزاوریوٹیوبرز کایہ کہنا کہ جتناظلم PTI کے ساتھ ہورہاہےایسا ظلم پاکستان کی تاریخ میں کسی جماعت کے ساتھ نہیں ہوا، یہ بات تاریخی اعتبارسے قطعی طورپر درست نہیں بلکہ حقائق کےسراسرخلاف ہے۔ کیاوہ متعصب اینکر پرسنز اور یوٹیوبرز سابقہ مشرقی پاکستان میں کئے جانے والے بدترین فوجی آپریشن بھول گئے ہیں؟  کیاوہ بلوچستان میں77برسوں سے جاری فوجی آپریشن کوبھول گئے ہیں؟  کیاوہ خیبرپختونخوااورقبائلی علاقوں میں کئے جانے والے فوجی آپریشن اور ڈرون حملوں کوبھول گئے ہیں؟ اورکیا وہ مہاجروں کےخلاف 19جون 1992ء کوشروع ہونے والےیعنی گزشتہ 33برسوں سے آج تک جاری فوجی آپریشن کوبھول گئے ہیں؟ PTI کے خلاف حکومت اورفوج کی جانب سے عمران خان اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں اورکارکنوں کی گرفتاریوں کاسلسلہ 8مئی 2023ء سے شروع ہواہے۔ لیکن پاکستان کی 77سالہ تاریخ میں ایم کیوایم اوردیگر جماعتوں اورقوموں کےخلاف فوج کی جانب سے جومظالم ڈھائےگئے، جن  بلوچوں، پشتونوں اورمہاجروں کوریاستی مظالم کےنتیجے میں شہید کیا گیا،کیاوہ کسی کے بیٹے یابھائی نہیں تھے؟  ایم کیوایم کے خلاف گزشتہ 33برسوں سے ریاستی آپریشن جاری ہے، اس دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوگھروں سے گرفتارکرکے پولیس مقابلوں کے نام پر قتل کردیا گیا، سینکڑوں آج بھی کئی برسوں سے لاپتہ ہیں، میرے 80سالہ بزرگ بھائی ناصر حسین جنہوں نے ریٹائرمنٹ کی عمر تک سول سروس میں پاکستان کی خدمت کی،ان کے بیٹے اور میرے بھتیجے 28سالہ عارف حسین جو انجینئر تھے،ان دونوں کاایم کیوایم یا کسی بھی سیاسی پارٹی سے کوئی تعلق نہیں تھا،انہیں 5دسمبر 1995ء کوگھر سے گرفتارکرکے تین روز تک تشدد کا نشانہ بنانےکے بعد 9 دسمبر 1995ء کو گولیاں مارکر انتہائی سفاکی اور بیدردی سےقتل کردیا گیا، میرے بھتیجے عارف حسین کوقتل کرنے کے بعدان کے سرپر کلہاڑی کے وار کرکے سرکے دو ٹکڑے کردیئے گئے۔ کیاایساظلم عمران خان یا کے کسی رہنماکے خاندان کے ساتھ ہواہے؟   میرےبہنوئی اسلم ابراہانی کوگرفتار کرکےکئی ماہ تک اڈیالہ جیل میں تشدد کا نشانہ بنایاگیا، یہاں تک کہ وہ شہید ہوگئے۔ میرے ساتھیوں کوجیلوں سے نکال نکال کرہتھکڑیاں لگے ہوئے گولیاں مار کر شہید کردیا گیا اور انہیں پولیس مقابلوں کا نام دیدیاگیا۔کئی کارکنوں کو جیلوں میں اذیتیں دیکرماراگیا۔ ایک کارکن فاروق پٹنی کواس کے تین ساتھیوں اور حاملہ بیوی شازیہ فاروق سمیت گھرسے گرفتارکیا گیااور گولیاں مارکرشہیدکردیا گیا اور اسے پولیس مقابلہ قرار دیدیا گیا جبکہ فاروق پٹنی کی حاملہ بیوی کوفوج نےنامعلوم مقام پرقید میں رکھ کراذیتیں دی گئیں،اس کے ہاں بیٹی کی ولادت بھی قید میں ہوئی۔ اسی طرح ایم کیوایم شعبہ خواتین کی ایک 24سالہ نوجوان کارکن رئیس فاطمہ جو غیرشادی شدہ تھیں، انہیں گرفتار کرکےکئی ماہ تک اسلام آباد کی جیلوں پھر اورسیف ہاؤسز میں قید رکھاگیا اور انہیں اڈیالہ جیل منتقل کیاگیا۔انہیں دورانِ قید ناقابل بیان انسانیت سوز تشدد کانشانہ بنایاگیا۔ مہاجروں پرفوج کی جانب سے اس قدرمظالم ہوئے کہ ہمارے بعض شہید کارکنوں کے جنازے بھی ہماری ماؤں بہنوں نے اٹھائے۔آج جو انسانی حقوق اورحقیقی آزادی کے علمبردار بنے ہوئے ہیں، کیا ان میں سے کسی ایک صحافی یااینکرنے آج تک مہاجروں پرڈھائےجانے والےان مظالم کا زکرکیا؟ کیاعمران خان یا کسی اور لیڈر نےان مظالم کے خلاف کوئی آواز اٹھائی؟ مجھ پر اورمیری جماعت پر کیسے کیسے جھوٹے، من گھڑت، بیہودہ، شرمناک اور شرانگیز الزامات لگائے گئے، عمران خان نےتو متعدد مرتبہ یہاں تک کہا کہ اگر مجھے اجازت مل جائے تومیں الطاف حسین پر ڈرون سے حملہ کر دوں۔  لیکن جب جب جس کسی کے ساتھ کوئی ظلم اورزیادتی ہوئی تومیں نے اس ظلم وزیادتی کے خلاف آوازاٹھائی۔جب عمران خان اورپی ٹی آئی کے رہنماؤں اورکارکنوں کوگرفتارکیاگیاتومیں نے ان پر ہونے والے ظلم کے خلاف بھی آوازبلند کی ،میں نے کسی لالچ سے نہیں بلکہ اپنے ضمیر کی آواز پر ان کے لئے آوازاٹھائی اور آج تک اٹھارہا ہوں۔ الطاف حسین کے علاوہ پاکستان کاکوئی اورلیڈرنہیں ہے جس نے عمران خان کے لئے آوازاٹھائی ہو۔ میرے علاوہ کوئی لیڈریہ کہنے کےلئے تیارنہیں ہےکہ عمران خان کوفوج نے گرفتارکیا، اسلئے کہ میرے علاوہ پاکستان کاکوئی لیڈرسچ بولنے کےلئے تیارنہیں ہے، وہ سب اپنے اپنے مفادات کی خاطرفوج کی گُڈ بک میں رہناچاہتے ہیں۔ حتیٰ کہ PTI کے لیڈرز یہ تک کہنے کےلئے تیارنہیں ہیں کہ 26 نومبر کواسلام آباد میں پی ٹی آئی کے کارکنوں پر گولیاں فوج نےچلائی ہیں بلکہ وہ یہ کہتے ہیں کہ فوج ہماری ہے تاکہ فوج کوخوش رکھا جائے۔ اب جبکہ پنجاب کے عوام خصوصاً نوجوان یہ جان چکے ہیں کہ عمران خان اور کے خلاف فوج کارروائیاں کررہی ہے اور پاکستان کی سیاسی، معاشی اور اقتصادی تباہی و بدحالی کی ذمہ دار فوج کےکرپٹ جرنیل ہیں تو بعض نام نہاد اینکرز اور یوٹیوبرز جو آج بظاہر عمران خان کی حمایت میں بول رہے ہیں،جو کل تک خود فوج کے مظالم کی بڑھ چڑھ کر حمایت کرتے تھے اورفوج کی گُڈ بک میں تھے، وہ آج بھی قوم کوغلط تاریخ پڑھارہے ہیں اور الطاف حسین جوملک اورقوم کو فوج کے تسلط سےنجات دلانے کی جدوجہد کررہا ہے اس کے خلاف ملک بھر میں خصوصاً پنجاب کے عوام کوگمراہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں اور ایم کیوایم پر عسکری ونگ کابہتان لگارہے ہیں۔ ان کے منہ سے کبھی نہیں نکلتا کہ مہاجروں پر بھی بہت ظلم ہوا ہےبلکہ آج تک ہورہا ہے، آج بھی ایم کیوایم کےکارکنوں کوگرفتار کرکےلاپتہ کیاجارہاہے جس کی تازہ مثال یہ ہے کہ ایم کیوایم کے کارکن محمد کامران کو 9 دسمبرکویوم شہداء کے موقع پر گرفتارکرکے لاپتہ کردیاگیا ہے۔ان کی بازیابی کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن بھی داخل ہوچکی ہے لیکن کئی روز گزرجانے کے باوجود آج تک ان کاکچھ پتہ نہیں ہے کہ محمد کامران کو کہاں اور کس جگہ رکھاگیاہے۔ کے ہزاروں کارکنوں کی طرح الطاف حسین کو بھی تین مرتبہ گرفتارکیاگیا، لاپتہ رکھاگیا، قید میں ازیتیں دی گئیں، اس پر بھی ہزاروں جھوٹے مقدمات قائم کئےگئے،الطاف حسین کوجنرل ضیاالحق کے مارشل لا دور میں سمری ملٹری کورٹ سے 9ماہ قید اور5 کوڑوں کی سزا دی گئی۔ یہ اینکرز کبھی الطاف حسین اور اس کی جماعت کے کارکنوں اور مہاجر عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کا تذکرہ تک نہیں کرتے بلکہ الٹا جھوٹے الزامات لگاکر اور بہتان تراشی کرکے مہاجروں کے زخموں پر نمک چھڑکتے ہیں کیونکہ فوج نے الطاف حسین کے خلاف ریڈلائن کھینچ دی ہے۔ یہ نام نہاد صحافی ، اینکرز اور یوٹیوبرز خود انتہائی متعصب ہیں۔ اسی نفرت اور عصبیت نے 1971ء میں ملک کوتوڑ دیاتھا اورآج بھی اسی تعصب کامظاہرہ کیاجارہاہے۔ میں ان اینکرز کی طرح عوام کوبیوقوف بنانے کےلئے حقیقی آزادی کی بات نہیں کرتا بلکہ میں حقیقی معنوں میں پاکستان کو آزاد اور خود مختار دیکھنا چاہتا ہوں کیونکہ اس پاکستان کو ہمارے بزرگوں نے بنایا تھا، اس کو بنانے کےلئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں، اس کی خاطر اپنا سب کچھ چھوڑ کرآئے ، پھر 1971ء میں اس پاکستان کو بچانے کے لئے سابقہ مشرقی پاکستان میں لاکھوں مہاجروں نے اپنی جانیں دیں پھر بھی ہمارے ساتھ ہی نفرت اورعصبیت کامظاہرہ کیاجاتاہے، ہمیں تیسرے درجے کاشہری سمجھا جاتا ہے۔ اگر بانیان پاکستان کے ساتھ یہ متعصبانہ سلوک کیاجائے گا تو پاکستان کیسے مضبوط ومستحکم ہوسکتاہے؟ متعصب لوگ چاہے کچھ بھی کہتے رہیں، میں حق اورسچ کی آواز بلند کرتا رہوں گا اور عوام کواصل حقائق سے آگاہ کرتا رہوں گا۔  الطاف حسین 194ویں فکری نشست سے خطاب  4جنوری 2025 (مکمل فکری نشست دیکھئے) 👇👇  youtu.be/YdoLGKEOd70?si

1/7/2025 8:57:52 PM