وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے 24نومبر کے احتجاج کوطاقت سے دبانے کے دھمکی آمیزبیانات قابل مذمت ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ کایہ کہناہے کہ جس نے بھی ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کی ہم اسے گرفتارکرلیں گے۔کیا وزیرداخلہ نعوذ باللہ خدا ہیں جواس قسم کے احکامات دے رہے ہیں۔
پاکستان میں آمریت کا ایسادور آگیا ہے کہ عدالت بھی فوج کے مکمل طورپر قابو میں جاچکی ہیں اورانہی کی مرضی کے فیصلے دے رہی ہیں۔ آج اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ دیاہے کہ 24نومبر کواسلام آباد میں احتجاج کی اجاز ت نہیں دی جاسکتی ۔ حالات ٹھیک نہیں ہیں ، کسی کو قانون ہاتھ میں نہ لینے دیا جائے ۔ حکومت ،عمران خان کے پاس جاکر ان سے بات کریں کہ ان حالات میں احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔
یہ عمل قابل مذمت ہے کہ 24نومبر کے احتجاج کوروکنے کے لئے پی ٹی آئی کے کارکنوں کے گھروں پرچھاپے مارے جارہے ہیں، مطلوبہ فرد کے نہ ملنے پر ان کے گھروالوں کو گرفتارکیاجارہاہے۔ایسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال نہ کئے جائیں، ایسا کرنے سے فوج کیلئے عوام کے دل میں رہاسہا عزت واحترام بھی ختم ہوجائے گا ۔
میں پی ٹی آئی کے کارکنان سے اپیل کرتاہوں کہ وہ آپس میں رابطے میں رہیں ، چھپتے چھپاتے کام کریں اورہرقیمت پر احتجاج کی کال کوکامیاب بنائیں۔
الطاف حسین
ٹک ٹاک پر فکری نشست نمبر159 سے خطاب
21، نومبر2024ئ