چار ،پانچ روز میں آسمانوں ، فضاؤں نے اور زمین پر موجود لوگو ں نے عقیدت و محبت کے وہ مناظر دیکھے جو شاذو نادر ہی دنیا نے
دیکھے ہوں گے اور یہ مناظر ناقابل فراموش ہیں ، الطاف حسین
میں چاہتا ہوں کہ ایک دوسرے کی مدد کا ایسا جذبہ ہو کہ لوگ نفرت کے لفظ کے معنوں کو بھول جائیں، الطاف حسین
اللہ تعالیٰ نے مجھے ایسا حوصلہ دیا کہ خوف کا کوئی عنصر میرے قریب آیا ہی نہیں ، الطاف حسین
میر لئے پروگرام ایسا رکھا گیا جس میں سارے ہندو ، عیسائی ، سکھ اور دیگر لوگ آئیں اور دعا کریں اور چلے جائیں یہ بڑی یونیک چیز تھی
ذمہ داران ، کارکنان کی نظریاتی وابستگی کو سلام پیش کرتا ہوں ، الطاف حسین
لندن ۔۔۔7، جون 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی و قائد جناب الطاف حسین نے کہا ہے کہ میری حراست اور علالت کے باعث جو 4، 5روز میں آسمانوں ، فضاؤں نے اور زمین پر موجود لوگو ں نے عقید ت و محبت کے وہ مناظر دیکھے جو شاذو نادر ہی دنیا نے دیکھے ہوں گے اور یہ مناظر ناقابل فراموش ہیں ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور نائن زیرو کے مختلف ونگز اور شعبہ جات کے اراکین سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی اور نائن زیرو کے شعبہ جات کے ذمہ داران نے جناب الطاف حسین کو تالیوں اور نعروں کی گونج میں زبردست خیر مقدم کیا جس کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا ۔ جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ عملی طور پر ملک میں پیار و محبت کے منظر نظر آئیں ، ایک دوسرے کی مدد کا ایسا جذبہ ہو کہ لوگ نفرت کے لفظ کے معنوں کو بھول جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ میرے لئے ہندو ، سکھ ،عیسائی مذاہب کے ماننے والے ہوں یا مسلمان ہوں کوئی ایسی جگہ نہیں جہا ں دعا نہ کرائی گئی ہو ۔ انہوں نے کہاکہ آپ لوگوں کی دعائیں اور تعاون شامل رہا پہلے بھی مشکل مراحل سے نکلتے آئے ہیں ، پاکستان میں جیل اور عدالتوں میں جانا نئی چیز نہیں تھی لندن میں جو تجربہ ہوا ، پولیس کا رویہ دیکھا ، سختیاں ہوتی ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے مجھے ایسا حوصلہ دیا کہ خوف کا کوئی عنصر میرے قریب آیا ہی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لندن کے اسپتال میں کوئی پاکستانی چینل نہیں آتا لیکن اس کے باوجود روحانی طور پر اور قدرتی انداز سے مجھے محسوس ہوتا تھا کہ اپنے اپنے مذاہب کے مطابق سب دعاؤں کا طریقہ کار اپنائے ہوئے ہیں جب میں باہر آیا تو ساتھیوں نے بتایا کہ پروگرام ایسا رکھا گیا جس میں سارے ہندو ، عیسائی ، سکھ اور دیگر لوگ آئیں اور دعا کریں اور چلے جائیں یہ بڑی یونیک چیز تھی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ تمام ساتھیوں کو میری جانب دعائیں ، سلام ، شاباش اور خراج تحسین پہنچا دیاجائے ۔ انہوں نے ذمہ داران ، کارکنان کی نظریاتی اور روحانی وابستگی کو زبردست سلام بھی پیش کیا ۔