وفاقی وزیر داخلہ کی حالیہ پریس کانفرنس میں جناب الطاف حسین کو NICOP جاری نہ کئے جانے کے حیلے بہانوں سے عوام کی دل آزاری ہوئی ہے ، حیدر عباس رضوی
ایم کیو ایم کا یہ طریقہ کار رہا ہے کہ جب کوئی شخص ہمارے پاس آتا ہے تو اس کی مہمان نوازی کی جاتی ہے
نادرا کا عملہ اور واجد شمس الحسن قائد تحریک کی رہائش گا ہ نہیں بلکہ ایم کیو ایم کے لندن سیکریٹریٹ گئے تھے جہاں تمام قانونی تقاضے پورے کئے گئے
برطانیہ میں مقیم ہر عام پاکستانی کے لیے Mobile Rigestration Team کی سہولت موجود ہے
40دن گزر جانے کے باوجود نادرا حکام یا وزارت داخلہ نے قائد تحریک الطاف حسین کو ڈیٹا کرپٹ ہونے سے آگاہ نہیں کیا
دنیا بھر میں حکمران غلطی پر مستعفی ہو جاتے ہیں ہمارے ملک میں جھوٹ اور غلط بیانی کا سہارا لیا جاتا ہے ، رؤف صدیقی
جناب الطاف حسین کو پاکستانیوں کے دلوں سے نکالنے کی تمام تر سازشیں ناکا م ہوں گی ، وسیم اختر
خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم اکیو ایم رابطہ کمیٹی کی ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی ۔۔۔ 16مئی 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن سید حیدر عباس رضوی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی حالیہ پریس کانفرنس پر ایم کیو ایم کی جانب سے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے چوہدری نثارکی لاعلمی، جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین کی نیشنلٹی یا ان کے پاکستانی ہونے کی شناخت کو کوئی نہیں چھین سکتا ،قائد تحریک کروڑوں پاکستانیوں کے ہر دل عزیز قائد ہیں ان کا کسی ہے ڈھکا چھپا رہنا ممکن نہیں ،قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کا حصول جناب الطاف حسین کا آئینی و قانونی حق ہے جو انہیں ملنا چاہئے ۔یہ بات انھوں نے جمعہ کے روز خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہنگامی پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے رکن اسلم آفریدی ، حق پرست صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر صغیر احمد ،سابق رکن قومی اسمبلی وسیم اختر اور حق پرست وزیر صوبائی اسمبلی رؤف صدیقی بھی انکے ہمراہ تھے ۔حیدر عباس رضوی نے کہا کہ چوہدری نثار نے جمعہ کے روز اپنی پریس کانفرنس میں قائد تحریک الطاف حسین کو NICOP فراہم نہ کرنے کی جو وجوہات بیان کی ہیں وہ حقا ئق کے سراسر منافی ہیں قائد تحریک الطاف حسین نے قانون و آئین کی پاسداری کرتے ہوئے قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کی درخواست دی جس کی تصدیق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے بذات خود کی تھی اور اسکی گواہی نادرا کے فارن آفس کی MRT(موبائل رجسٹریشن ٹیم ) کے ارکان سے لی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ کے اس بیان کوبھی کہ برطانیہ میں نادرا کا عملہ جناب الطاف حسین کی رہائش گاہ گیا تھا اور وہاں ذاتی کیمرے کے ذریعے انکی تصاویر لی گئیں تھیں مکمل طور پر من گھڑت ہے ۔انہوں نے بتایاکہ نادرا کا عملہ واجد شمس الحسن صاحب کے بلانے پر قائد تحریک کی رہائش گا ہ نہیں بلکہ ایم کیو ایم کے لندن سیکریٹریٹ گیا تھا اور وہاں نادرا کے اصول و ضوابط کے مطابق نادرا عملے کے خصوصی کیمرے سے قائد تحریک کی تصاویر اُتاری گئی تھیں، اس موقع پر قائد تحریک جناب الطاف حسین نادراکے عملے کو مطلوب اپنے پرانے قومی شناختی کارڈ کی کاپی ، پاسپورٹ کی کاپی حتی کے اپنے بھائی ،بہنوں کے پرانے شناختی کارڈ کی کاپی بھی فراہم کی اور درخواست کے لیے مقر ر فیس کی رقم بھی ادا کی اور اگر یہ تمام تقاضے پورے نہ کئے جائیں تو نادرا کے کمپیوٹر سسٹم ایسی درخواست کو تسلیم نہیں کرتے اور اس درخواست کے جمع ہونے کی رسید بھی فراہم نہیں کی جاتی جبکہ قائد تحریک کو یہ رسید بھی فراہم کی گئی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قائد تحریک الطاف حسین نے نادرا کے قانون کے مطابق تمام تقاضے پورے کر دئیے تھے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وزارت خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے17اپریل کو پریس کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ وزارت خارجہ کے عملے کو قائد تحریک الطاف حسین کی NICOPکے لیے درخواست موصول ہوگئی ہے اور اسے وزارت داخلہ کو بھی بھیج دیا گیا ہے ۔حیدر عباس رضوی نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان کو یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ نادرا کی ویب سائٹ پر یہ الفاظ واضح طور پر موجود ہیں کہ MRTکی سہولت لندن سمیت برطانیہ کے دیگر علاقوں میں مقیم پاکستانی ہم وطنوں کو آسانی فراہم کرنے کے لیے رکھی گئی ہے جو کسی معذوری ، بڑھاپے یا کسی اور وجہ سے نادرا کے برطانیہ میں دفترآنے سے قاصر ہوتے ہیں اور اس سہولت کو برطا نیہ میں مقیم ہر عام پاکستانی استعمال کر سکتا ہے اور ویب سائٹ پر یہ بھی جلی حروف میں تحریر ہے کہ نادرا کی جانب سے MRTکی یہ سہولت روزانہ کی بنیاد پر برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو فراہم کی جاتی ہے جو کہ بلیغ الرحمان کی جانب سے دئیے گئے متنا زع بیانات کی بھی کھلی تردید کرتی ہے ۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ جناب الطاف حسین نے 23سال کے عرصے میں پہلی مرتبہ قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے لیے درخوست دی تھی جوکہ یقیناًایک مضحکہ خیز بات ہے انہوں نے کہا کہ جناب الطاف حسین اس عرصے میں4سے5 مرتبہ قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے حصول کی در خواست دے چکے ہیں ۔ انھوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر قائد تحریک الطاف حسین کیNICOP کے لیے درخواست کا ڈیٹا کسی وجہ سے کرپٹ ہو گیا تھا تو 40دن کا عرصہ گزر جانے کے باوجود نادرا کے حکام یا وزارت داخلہ نے درخواست دہندہ فرد یعنی جناب الطاف حسین کو اس بات سے آگاہ کیو ں نہیں کیا؟ اور قومی ،صوبائی اسمبلیوں میں حق پرست ارکان کی جانب سے آواز اُٹھائے جانے کے بعد یہ بات کیوں بتائی جارہی ہے کہ ڈیٹا کرپٹ ہو گیا تھا یقینااس کے پیچھے کو ئی خاص ذہنیت کا ر فرما ں لگتی ہے۔انھوں نے کہاکہ قائدتحریک الطاف حسین کو فی الفور NICOPفراہم کیا جائے ورنہ ایم کیو ایم اپنے عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی جو کہ ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ۔اس موقع پر حق پرست صوبائی وزیر رؤف صدیقی نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کسی بھی ٹی وی چینل پر مناظرے کاچیلنج دیتے ہوئے کہاکہ چوہدری نثار اپنے منصب کا ناجائز فائدہ نہ اُٹھائیں اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن جناب الطاف حسین کے ساتھ متعصبانہ سلوک فی الفور بند کریں۔پریس کانفرنس کے اختتام پر سابق رکن قومی اسمبلی وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کبھی دھونس دھمکی سے کام نہیں لیا کیونکہ یہ ہمارے قائد جناب الطاف حسین کی تعلیمات نہیں ہیں ، انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار علی خان صاحب ایسے عناصر کی دھونس دھمکیوں سے ڈرتے ہیں جو ریاست کی رٹ کو چیلنج کرتے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کا قتل عام کرتے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ چوہدری نثار تاریخ سے سبق سیکھیں آج بھی جناب الطاف حسین کو پاکستانیوں کے دلوں سے نکالنے کی تمام تر سازشیں ناکا م ہوں گی ۔
*****