مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام منورحسن کی جانب سے حضرت امام حسینؓ اوریزید کوایک ہی صف میں کھڑاکرنے اور واقعہ کربلا کودوصحابہ کرامؓ کی جنگ قراردینے پرفتویٰ جاری فرمائیں۔ الطاف حسین
مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام،زاکرین اورمجتہدین قوم کی رہنمائی فرمائیں کہ کیا نواسہ رسول ؐ ‘حضرت امام حسینؓ اوریزیدکوایک ہی صف میں کھڑاکیاجاسکتاہے؟
یزید جس کے حکم پر نواسہ رسولؐ اور اہل بیت کو شہید کیا گیا ، آل رسولؐ پر ظلم ڈھائے گئے، اہل بیت کی پاک بیٹیوں کے سروں سے چادریں کھینچی گئیں اور معصوم بچیوں کے طمانچے مارے گئے کیاایسے ظالم شخص یزید اور نواسہء رسول ؐ کوایک ہی صف میں کھڑاکیاجاسکتاہے؟
مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام قوم کی رہنمائی فرمائیں کہ شرعی اعتبارسے ایساکہنے والے کوکیاقراردیاجائے‘ گااورشرعی اعتبار سے اس پر کیاسزابنتی ہے؟
یہ چندلوگوں کانہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے ہرفردکاسوال ہے ۔قائدتحریک الطاف حسین کی رابطہ کمیٹی سے گفتگو
لندن ۔۔27فروری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے تمام مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام،زاکرین اورمجتہدین سے گزارش کی ہے کہ وہ امیرجماعت اسلامی منورحسن کی جانب سے نواسہ ء رسولؐ حضرت امام حسینؓ اوریزید کوایک ہی صف میں کھڑاکرنے اورواقعہ کربلا کودوصحابہ کرامؓ کی جنگ قراردینے پرفتویٰ جاری کریں۔انہوں نے یہ بات آج نائن زیروپر رابطہ کمیٹی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر رابطہ کمیٹی نے جناب الطاف حسین سے کہاکہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ جماعت اسلامی کے امیر منورحسن نے اپنے ایک حالیہ ٹی وی انٹرویومیں واقعہ کربلا کودوصحابہ اکرامؓ کی جنگ قراردیاہے اور حضرت امام حسینؓ اوریزید کوایک ہی صف میں کھڑاکردیاہے، اس پرشرعی اعتبارسے کیاسزابنتی ہے۔رابطہ کمیٹی کے اس سوال پر جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں مفتی نہیں ہوں، اس معاملے پر مفتیان کرام اورمشائخ عظام ہی بہتر روشنی ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں قابل احترام مفتیان کرام، علماء ومشائخ عظام،زاکرین اورمجتہدین سے اپیل کروں گاکہ وہ اس معاملے کانوٹس لیں اورقوم کی رہنمائی فرمائیں کہ کیا نواسہ رسول ؐ حضرت امام حسینؓ اوریزیدکوایک ہی صف میں کھڑاکیاجاسکتاہے؟ کیایزید جس کے حکم پر نواسہ رسول ؐ اور اہل بیت کو شہید کیا گیا ، جس کے حکم پر آل رسولؐ پر ظلم ڈھائے گئے، نبی اکرم ؐ کی پاک بیبیوں کے سروں سے چادریں کھینچی گئیں اوراہل بیت کی معصوم بچیوں کے منہ پرطمانچے مارے گئے کیاایسے ظالم شخص یزید اور نواسہء رسول ؐ کوایک ہی صف میں کھڑاکیاجاسکتاہے؟ کیا میدان کربلامیں حق وباطل کے معرکہ کودوصحابہ کی جنگ قراردیاجاسکتاہے؟ جناب الطاف حسین نے کہاکہ میری گزارش ہے کہ مفتیان کرام اورعلماء ومشائخ عظام اس بارے میں فتویٰ جاری کریں اورقوم کی رہنمائی فرمائیں کہ شرعی اعتبارسے ایساکہنے والے کوکیاقراردیاجائے گااورشرعی اعتبار سے اس پر کیاسزابنتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ چندلوگوں کانہیں بلکہ ملت اسلامیہ کے ہرفردکاسوال ہے۔