درآمدی اشیاء کی ویلیو ایشن گائیڈ لائن کااطلاق کراچی تک محدودکرناکھلی ناانصافی ہے، ارکان قومی اسمبلی
کراچی میں 96 درآمدی اشیاء کو100 فیصد کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی ادائیگی کے بعد کلیئرنس دی جارہی ہے
لاہور ودیگر کسٹم ڈرائی پورٹس پر مذکورہ اشیاء کی کلیئرنس 100 فیصد کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی کمی پر کی جارہی ہے
صدراوروزیراعظم کراچی کے درآمد کندگان کے ساتھ محکمہ کسٹمز کے غیرمنصفانہ طرزعمل کا نوٹس لیں
کراچی ۔۔۔26، فروری2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے محکمہ کسٹمز کی جانب سے درآمدی اشیاء کی ویلیو ایشن گائیڈ لائن کااطلاق صرف کراچی تک محدودکرنے اورلاہور سمیت دیگر کسٹم ڈرائی پورٹس پر ویلیو ایشن گائیڈ لائن کااطلاق نہ کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور اس دہرے معیار کوکراچی کے تاجروں کے ساتھ کھلی ناانصافی قراردیا ہے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ اخباری اطلاعات کے مطابق 96 درآمدی اشیاء کی ویلیوایشن گائیڈ لائن کااطلاق صرف کراچی تک محدود کردیا گیا ہے جبکہ لاہور سمیت دیگر کسٹم ڈرائی پورٹس پر اس کا اطلاق نہیں کیا گیا ہے جس کے باعث قومی خزانے کو ریونیو کی مدد میں ماہانہ کروڑوں روپے مالیت کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں 96 درآمدی اشیاء کو 100 فیصد کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی ادائیگی کے بعد کلیئرنس دی جارہی ہے جبکہ لاہور ودیگر کسٹم ڈرائی پورٹس پر مذکورہ اشیاء کی کلیئرنس 100 فیصد کسٹم ڈیوٹی وٹیکسوں کی کمی پر کی جارہی ہے۔ محکمہ کسٹمز کے دہرے معیار کے باعث کراچی کے تاجروں اور درآمد کنندگان میں گہری تشویش پائی جاتی ہے ۔ حق پرست ارکان قومی اسمبلی نے صدر پاکستان ممنون حسین اور وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے تاجروں ،صنعتکاروں اور درآمد کندگان کے ساتھ محکمہ کسٹمز کے غیرمنصفانہ طرزعمل اور دہرے معیار کا نوٹس لیا جائے، ریونیو کی مد میں قومی خزانے کونقصان پہنچانے والے عناصر سے سختی سے بازپرس کی جائے اور درآمدی اشیاء کی ویلیو ایشن گائیڈ لائن کا اطلاق پورے ملک کی کسٹم ڈرائی پورٹس پر کیا جائے ۔