ایم کیو ایم پی آئی بی جہانگیر روڈ سیکٹر کے شہید کارکن سلامت علی خان کوآہوں اورسسکیوں کے درمیان شہدا قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا
شہید کے نمازجنازہ نشترروڈپراداکی گئی نمازجنازہ اورتدفین میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی ،حق پرست عوامی نمائندوں اوردیگرکی شرکت
72گھنٹوں میں سلامت علی خان کے قاتل نہیں گرفتار کیئے گئے تواحتجاج ریکارڈکروانے کیلئے ’’یوم سوگ‘‘ پرمجبورہونگے، ڈاکٹرصغیر احمد
صدر ، وزیر اعظم ، چیف آف آرمی اسٹاف ، چیف جسٹس آف پاکستان خدارا کراچی میں جاری ظلم و ستم کا یہ سلسلہ بند کروائیں، ڈاکٹر صغیر احمد کی اپیل
کراچی آپریشن کو متنازعہ بنانے والوں کو بے نقاب کیا جائے ، ڈاکٹر صغیراحمد رکن رابطہ کمیٹی
کراچی:۔۔۔14؍فروری2014ء
گینگ وار کے دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایم کیو ایم پی آئی بی جہانگیر روڈ سیکٹر کے کارکن سلامت علی خان کو سینکڑوں آہوں سسکوں کے درمیان عزیزآبادکے شہداء قبرستان میں سپردخاک کر دیا ہے۔ اس سے قبل شہید کی نمازجنازہ نشتر روڈ پر اداکی گئی ، نماز جنازہ وتدفین میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر صغیر احمد، رشید گوڈیل ،حق پرست ارکان اسمبلی ، کراچی تنظیمی کے انچارج واراکین ، علاقائی یونٹس سیکٹرز کے ذمہ داران و کارکنان وہمدروں اورسلامت علی خان شہید کے اہل خانہ و عزیز اقاراب نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پرایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر صغیر احمد نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے مطالبہ کیاکہ اگرپی آئی بی جہانگیرروڈسیکٹرکے کارکن سلامت علی خان شہیدکے قاتلوں کو72گھنٹوں میں گرفتار نہیں کیا گیا توپھر اس ظلم وستم کے خلاف ایم کیو ایم اپنے جمہوری، آئینی اورقانونی حق کواستعمال کرتے ہوئے احتجاج پرمجبورہوگی اور پرامن’’یوم سوگ‘‘ سمیت دیگر جمہوری اور آئینی طریقے سے اپنااحتجاج ریکارڈکروائیگی۔انہوں نے کہاکہ ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے جوکراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کو متنازعہ بنا رہے ہیں اورایم کیوایم کے خلاف انتقامی کارروائیاں کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک اور ایم کیو ایم کے درینہ کارکن کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے ،سلامت علی کوسرعام سب کے سامنے انکی دکان پر بے رحمانہ طریقے سے فائرنگ کرکے قتل کر دیا گیا۔ ایم کیو ایم کے کارکنان دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں اور اس پرظلم یہ کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو ہی ٹارگٹڈ آپریشن کے نام پر گرفتار کرکے بہیمانہ تشددکانشانہ بنایاجارہاہے اورانہیں ماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم کے دفاتر بند ہیں ، کارکنان گرفتار ہورہے ہیں ،ان پر زیر حراست تشدد کرکے ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے ،یہ صورت حال ثابت کرتی ہے کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہونے والے ٹارگٹڈآپریشن کو ایم کیو ایم کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پولیس کہاں تھی جب گینگ واردہشت گردوں نے ایم کیو ایم کے کارکن سلامت علی خان کوسرعام قتل کیا ۔ ڈاکٹر صغیر احمد نے صدر ، وزیر اعظم میاں محمدنوازشریف، چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف، چیف جسٹس آف پاکستان تصدیق حسین جیلانی سے پرزوراپیل کی کہ خداراکراچی میں جاری ظلم و ستم کا یہ سلسلہ بند کروائیں اورایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی بازیابی اورماورائے عدالت قتل کیے گئے کارکنان کے اہلخانہ کوانصاف دلائیں۔