مظفر گڑھ میں لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے واقعہ پر ایم کیوایم شعبہ خواتین کی انچارج کشور زہرا اور اراکین کا اظہار مذمت
پنچایت کی جانب سے بھائی کے کئے کی سزا اجتماعی زیادتی کی صورت میں لڑکی کودینے کا فیصلہ آئین ، قانون ، اسلام اور خواتین کے بنیادی حقوق کی کھلی پامالی ہے،شعبہ خواتین ایم کیوایم
عدالتی پابندی کے باوجود ملک بھر میں جرگہ اور پنچایتی سسٹم کے انعقاد کا سلسلہ فی الفو راور قانون پر عملدرآمد یقینی بنایاجائے ، کشور زہراانچارج شعبہ خواتین ایم کیوایم
کراچی ۔۔۔30، جنوری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ شعبہ خواتین کی انچارج و حق پرست رکن قومی اسمبلی محترمہ کشورزہرا اور اراکین شعبہ خواتین نے مظفر گڑھ میں پنچایت کے فیصلے پر لڑکی سے اجتماعی زیادتی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور پنچایت کی جانب سے بھائی کے کئے کی سزا اجتماعی زیادتی کی صورت میں لڑکی کودینے کے فیصلے کو آئین ، قانون ، اسلام اور خواتین کے بنیادی حقوق کی کھلی پامالی قرار دیا ہے ۔ اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ مظفر گڑھ میں لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعہ نے ثابت کردیا ہے کہ نام نہاد پنچایتی اور جرگہ سسٹم عدالتی احکامات کے باوجود اب بھی ملک میں چلایاجارہا ہے اور افسوسناک ، قابل مذمت ، نفرت انگیز اور انسانیت سے دور جہالت پر مبنی فیصلے کئے جارہے ہیں جن میں خواتین کو خصوصی طور پر مظالم کا نشانہ بنایاجارہا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔انہوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والی لڑکی اور اس کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کااظہار کیا اور کہا کہ وہ ظلم کے خلاف انصاف کے حصول کی امید سے ہرگز مایوس نہ ہوں ۔کشور زہرا اور اراکین شعبہ خواتین نے وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا کہ مظفر گڑھ میں پنچایت کے فیصلے پر لڑکی سے اجتماعی زیادتی میں ملوث افراد کو فی الفور گرفتار کیاجائے اور عدالتی پابندی کے باوجود ملک بھر میں جرگہ اور پنچایتی سسٹم کے انعقاد کا سلسلہ فی الفور بند کرایاجائے اور اس سلسلے میں قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایاجائے۔