سقوط ڈھاکہ پاکستان کی تاریخ کا ایک ایسا سیاہ ترین باب ہے جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ الطاف حسین
بنگالیوں کو حقوق دینے کے بجائے انکی آواز کو ریاستی طاقت کے ذریعہ دبانے کیلئے فوج کشی کی گئی
اقتدار مافیا نے پاکستان دولخت کرنا گوارا کرلیا لیکن بنگالی عوام کو انکے جائز حقوق دینا گوار انہیں کیا
وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں، پرانی روش چھوڑدیں، حقوق سے محروم عوام کو انصاف فراہم کریں، سب کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے اور عوام کے احساس محرومی کا خاتمہ کیا جائے
ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کا یوم سقوط ڈھاکہ پر بیان
1971ء میں پاکستان کو بچانے کیلئے جانوں کی قربانیاں دینے والے شہداء کو الطاف حسین کا زبردست خراج عقیدت
لندن۔۔۔15، دسمبر2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ سقوط ڈھاکہ پاکستان کی تاریخ کا ایک ایسا سیاہ ترین باب ہے جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر اپنے بیان میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ یہ ایک تاریخ ہے کہ سابقہ مشرقی پاکستان کے بنگالی عوام نے قیام پاکستان کیلئے جدوجہدکی اوربیش بہا قربانیاں دیں لیکن انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا اور زندگی کے ہرمیدان میں بنگالی عوام کے ساتھ ناانصافیاں کی گئیں۔ بنگالی عوام نے 1970 ء کے انتخابات میں عوامی لیگ کو بھرپور اکثریت سے کامیاب کرایا لیکن اس وقت کے حکمرانوں، اسٹیبلشمنٹ اور اقتدارکی ہوس رکھنے والوں نے بنگالیوں کی نمائندہ جماعت کو اقتدار منتقل نہیں کیا اور بنگالیوں کو حقوق دینے کے بجائے ان کی آواز کو ریاستی طاقت کے ذریعہ دبانے کیلئے مشرقی پاکستان میں فوج کشی کی گئی۔ بنگالی عوام کے جمہوری ، آئینی ، قانونی اور انسانی حقوق پامال کیے گئے اورانہیں غدار قراردیکرلاکھوں کلمہ گو پاکستانی بنگالیوں کاقتل عام کیاگیا ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ماضی کی اقتدارمافیا نے پاکستان دولخت کرنا گوارا کرلیا لیکن بنگالی عوام کو ان کے جائز حقوق دینا گوارا نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان اور اس کے عوام کی بدقسمتی ہے کہ ایک جانب ملک کا مشرقی بازو علیحدہ ہوگیا جبکہ دوسری جانب ریڈکراس کے کیمپ، پاکستان کے تحفظ کیلئے ہرقسم کی قربانیاں دینے والے لاکھوں محب وطن پاکستانیوں کا مقدر بن گئے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ جماعت اسلامی ، بنگلہ دیش میں اپنے رہنماؤں کی گرفتاریوں اور سزا کے خلاف تو احتجاج کرتی ہے لیکن اس نے آج تک ریڈکراس کے کیمپو ں میں کسمپرسی کی زندگی گزارنے والے محصور پاکستانیوں کی وطن واپسی کیلئے کوئی احتجاج نہیں کیا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں ، پرانی روش چھوڑدیں، حقوق سے محروم عوام کو انصاف فراہم کریں، سب کے ساتھ یکساں سلوک کیاجائے اورحقوق سے محروم عوام میں پائے جانے والے احساس محرومی کا خاتمہ کیا جائے تاکہ باقیماندہ پاکستان کو مضبوط بنایا جاسکے۔ جناب الطاف حسین نے 1971ء میں پاکستان کو بچانے کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دینے والے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔