Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد


سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد
 Posted on: 1/30/2025

سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد

 کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے
کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں اور ایم کیوایم کی شرکت

 ایم کیوایم کی نمائندگی  رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا ، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد  پر مشتمل وفد نے کی  

پاکستان میں لسانی اکائیوںورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔ باب بلیک مین

 مہاجروں کوان کے جائزحقوق سے محروم رکھاجارہاہے، ایم کیوایم کے خلاف 1992سے آپریشن جاری ہے، ہزاروں کارکنوں کوماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کیاجارہاہے ،قائدتحریک الطاف حسین پر پابندی عائد ہے۔مصطفےٰ عزیزآبادی
 برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے ،اسے اس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی کا کانفرنس میں اظہارخیال
جناب الطاف حسین پر پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ عادل غفار
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی کتابیں My Life Journey  اور  " Israel-Palastine Conflict "  پیش کیں

لندن  …  30  جنوری 2025ئ
سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز ایک کانفرنس ہوئی ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے۔ کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ایم کیوایم کے پانچ رکنی وفد نے بھی شرکت کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد شامل تھے۔ کانفرنس کے شرکاء نے بلوچستان اور سندھ میں حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے بلوچوں، سندھیوں،مہاجروں ،پشتونوں اوردیگرقوموں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالی اوراس حوالے سے اپنی سخت تشویش کااظہارکیا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو انتہائی سنگین قراردیا اوراس حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مختلف قوموں اورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے ان میں پائی جانے والی بے چینی میں اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقائی ارکان پارلیمنٹ سے رجوع کریں اوران مسائل کو اجاگرکریں تاکہ ان مسائل کوبرطانوی حکومت، فارن آفس پارلیمنٹ کے ایوانوں اورپارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے اٹھایاجائے۔ 
 ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی نے کانفرنس میں اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم ، ان کے ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں میں کی جانے والی حق تلفیوں،مہاجروں کے ساتھ روارکھے جانے والے سلوک،ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن اور ایم کیوایم کی سرگرمیوں اوربانی وقائدجناب الطاف حسین پرعائد پابندیوں کی تفصیلات پرروشنی ڈالی۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ مہاجروں نے قیام پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن انہیں ان کے جائزحقوق سے محروم رکھاگیا، جناب الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم قائم کی تو 1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیاجو آج تک جاری ہے،اس آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوبیدردی سے ماورائے عدالت قتل کردیاگیا، سینکڑوں کو لاپتہ کیاگیا اور ہزاروں کوگرفتارکیاگیا اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ستمبر2015ء میں ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین پرمیڈیامیں پابندی عائد کردی گئی، 2016ء میں ان کے گھراورایم کیوایم کے مرکزنائن زیروکو پہلے سیل کیاگیا بعد میں اسے آگ لگادی گئی۔مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ ایم کیوایم ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس کی سیاسی سرگرمیوں پرپابندی ہے، ایم کیو ایم کے کارکن اپنے شہدا کی یادگارپر فاتحہ تک پڑھنے نہیں جاسکتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آمریت نافذ ہے، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ تک اسٹیبلشمنٹ کے زیراثرہیں ۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے لہٰذابرطانیہ کی پارلیمنٹ کواس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے اورمہاجروں، بلوچوں، سندھیوں اورتمام مظلوم قوموں کے سیاسی وجمہوری حقوق کے لئے آوازاٹھاناچاہیے۔

ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفارنے اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین پر میڈیا میں پابندی کوسراسرناجائزقراردیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کاچارٹربھی تمام شہریوں کواظہاررائے کاحق دیتاہے لہٰذاجناب الطاف حسین پر یہ پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے ۔ان کے لاکھوں فالوورزکواپنے محبوب لیڈرکوسننے سے محروم کردیاگیاہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کئے جانے والے نئے قانون '' پیکاایکٹ '' کاذکرکرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا کی آوازکودبانے کاایک اورغیرجمہوری قدم قراردیا۔ عادل غفار نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین سے درخواست کی کہ جناب الطاف حسین پر پابندی اورمیڈیا بلیک آؤٹ کے معاملے کوبرطانوی پارلیمنٹ اورحکومت پاکستان کے سامنے اٹھایا جائے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کنوینرمصطفےٰ عزیزآبادی اور عادل غفار کی جانب سے مہاجروں پر مظالم اور جناب الطاف حسین پر پابندی کے معاملے پر پیش کئے جانے والے نکات کوتوجہ سے سنااوران معاملات کواٹھانے کایقین دلایا۔
کانفرنس میں ایشین ہیومن رائٹس فورم کے مندوب عارف آجاکیہ ،بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے نمائندے خورشید بلوچ اورورلڈسندھ کانگریس کے مندوبین ڈاکٹرہدایت بھٹو، محترمہ حفیظن واحدونے بھی اظہارخیال کیااورسندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، ماورائے عدالت قتل ، جبری گمشدگیوں ،دریائے سندھ میں کینال نکالنے اوردیگر ذیادتیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ 
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی سوانح حیات پر مبنی کتاب My Life Journey  اورفلسطین کی صورتحال پر جناب الطاف حسین کی کتاب " Israel-Palastine Conflict "  بھی پیش کیں۔


سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد

 کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے
کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں اور ایم کیوایم کی شرکت

 ایم کیوایم کی نمائندگی  رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا ، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد  پر مشتمل وفد نے کی  

پاکستان میں لسانی اکائیوںورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔ باب بلیک مین

 مہاجروں کوان کے جائزحقوق سے محروم رکھاجارہاہے، ایم کیوایم کے خلاف 1992سے آپریشن جاری ہے، ہزاروں کارکنوں کوماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کیاجارہاہے ،قائدتحریک الطاف حسین پر پابندی عائد ہے۔مصطفےٰ عزیزآبادی
 برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے ،اسے اس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی کا کانفرنس میں اظہارخیال
جناب الطاف حسین پر پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ عادل غفار
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی کتابیں My Life Journey  اور  " Israel-Palastine Conflict "  پیش کیں

لندن  …  30  جنوری 2025ئ
سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز ایک کانفرنس ہوئی ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے۔ کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ایم کیوایم کے پانچ رکنی وفد نے بھی شرکت کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد شامل تھے۔ کانفرنس کے شرکاء نے بلوچستان اور سندھ میں حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے بلوچوں، سندھیوں،مہاجروں ،پشتونوں اوردیگرقوموں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالی اوراس حوالے سے اپنی سخت تشویش کااظہارکیا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو انتہائی سنگین قراردیا اوراس حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مختلف قوموں اورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے ان میں پائی جانے والی بے چینی میں اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقائی ارکان پارلیمنٹ سے رجوع کریں اوران مسائل کو اجاگرکریں تاکہ ان مسائل کوبرطانوی حکومت، فارن آفس پارلیمنٹ کے ایوانوں اورپارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے اٹھایاجائے۔ 
 ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی نے کانفرنس میں اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم ، ان کے ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں میں کی جانے والی حق تلفیوں،مہاجروں کے ساتھ روارکھے جانے والے سلوک،ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن اور ایم کیوایم کی سرگرمیوں اوربانی وقائدجناب الطاف حسین پرعائد پابندیوں کی تفصیلات پرروشنی ڈالی۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ مہاجروں نے قیام پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن انہیں ان کے جائزحقوق سے محروم رکھاگیا، جناب الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم قائم کی تو 1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیاجو آج تک جاری ہے،اس آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوبیدردی سے ماورائے عدالت قتل کردیاگیا، سینکڑوں کو لاپتہ کیاگیا اور ہزاروں کوگرفتارکیاگیا اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ستمبر2015ء میں ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین پرمیڈیامیں پابندی عائد کردی گئی، 2016ء میں ان کے گھراورایم کیوایم کے مرکزنائن زیروکو پہلے سیل کیاگیا بعد میں اسے آگ لگادی گئی۔مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ ایم کیوایم ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس کی سیاسی سرگرمیوں پرپابندی ہے، ایم کیو ایم کے کارکن اپنے شہدا کی یادگارپر فاتحہ تک پڑھنے نہیں جاسکتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آمریت نافذ ہے، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ تک اسٹیبلشمنٹ کے زیراثرہیں ۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے لہٰذابرطانیہ کی پارلیمنٹ کواس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے اورمہاجروں، بلوچوں، سندھیوں اورتمام مظلوم قوموں کے سیاسی وجمہوری حقوق کے لئے آوازاٹھاناچاہیے۔

ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفارنے اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین پر میڈیا میں پابندی کوسراسرناجائزقراردیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کاچارٹربھی تمام شہریوں کواظہاررائے کاحق دیتاہے لہٰذاجناب الطاف حسین پر یہ پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے ۔ان کے لاکھوں فالوورزکواپنے محبوب لیڈرکوسننے سے محروم کردیاگیاہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کئے جانے والے نئے قانون '' پیکاایکٹ '' کاذکرکرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا کی آوازکودبانے کاایک اورغیرجمہوری قدم قراردیا۔ عادل غفار نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین سے درخواست کی کہ جناب الطاف حسین پر پابندی اورمیڈیا بلیک آؤٹ کے معاملے کوبرطانوی پارلیمنٹ اورحکومت پاکستان کے سامنے اٹھایا جائے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کنوینرمصطفےٰ عزیزآبادی اور عادل غفار کی جانب سے مہاجروں پر مظالم اور جناب الطاف حسین پر پابندی کے معاملے پر پیش کئے جانے والے نکات کوتوجہ سے سنااوران معاملات کواٹھانے کایقین دلایا۔
کانفرنس میں ایشین ہیومن رائٹس فورم کے مندوب عارف آجاکیہ ،بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے نمائندے خورشید بلوچ اورورلڈسندھ کانگریس کے مندوبین ڈاکٹرہدایت بھٹو، محترمہ حفیظن واحدونے بھی اظہارخیال کیااورسندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، ماورائے عدالت قتل ، جبری گمشدگیوں ،دریائے سندھ میں کینال نکالنے اوردیگر ذیادتیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ 
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی سوانح حیات پر مبنی کتاب My Life Journey  اورفلسطین کی صورتحال پر جناب الطاف حسین کی کتاب " Israel-Palastine Conflict "  بھی پیش کیں۔

سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد

 کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے
کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں اور ایم کیوایم کی شرکت

 ایم کیوایم کی نمائندگی  رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا ، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد  پر مشتمل وفد نے کی  

پاکستان میں لسانی اکائیوںورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔ باب بلیک مین

 مہاجروں کوان کے جائزحقوق سے محروم رکھاجارہاہے، ایم کیوایم کے خلاف 1992سے آپریشن جاری ہے، ہزاروں کارکنوں کوماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کیاجارہاہے ،قائدتحریک الطاف حسین پر پابندی عائد ہے۔مصطفےٰ عزیزآبادی
 برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے ،اسے اس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی کا کانفرنس میں اظہارخیال
جناب الطاف حسین پر پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ عادل غفار
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی کتابیں My Life Journey  اور  " Israel-Palastine Conflict "  پیش کیں

لندن  …  30  جنوری 2025ئ
سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز ایک کانفرنس ہوئی ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے۔ کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ایم کیوایم کے پانچ رکنی وفد نے بھی شرکت کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد شامل تھے۔ کانفرنس کے شرکاء نے بلوچستان اور سندھ میں حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے بلوچوں، سندھیوں،مہاجروں ،پشتونوں اوردیگرقوموں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالی اوراس حوالے سے اپنی سخت تشویش کااظہارکیا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو انتہائی سنگین قراردیا اوراس حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مختلف قوموں اورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے ان میں پائی جانے والی بے چینی میں اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقائی ارکان پارلیمنٹ سے رجوع کریں اوران مسائل کو اجاگرکریں تاکہ ان مسائل کوبرطانوی حکومت، فارن آفس پارلیمنٹ کے ایوانوں اورپارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے اٹھایاجائے۔ 
 ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی نے کانفرنس میں اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم ، ان کے ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں میں کی جانے والی حق تلفیوں،مہاجروں کے ساتھ روارکھے جانے والے سلوک،ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن اور ایم کیوایم کی سرگرمیوں اوربانی وقائدجناب الطاف حسین پرعائد پابندیوں کی تفصیلات پرروشنی ڈالی۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ مہاجروں نے قیام پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن انہیں ان کے جائزحقوق سے محروم رکھاگیا، جناب الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم قائم کی تو 1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیاجو آج تک جاری ہے،اس آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوبیدردی سے ماورائے عدالت قتل کردیاگیا، سینکڑوں کو لاپتہ کیاگیا اور ہزاروں کوگرفتارکیاگیا اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ستمبر2015ء میں ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین پرمیڈیامیں پابندی عائد کردی گئی، 2016ء میں ان کے گھراورایم کیوایم کے مرکزنائن زیروکو پہلے سیل کیاگیا بعد میں اسے آگ لگادی گئی۔مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ ایم کیوایم ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس کی سیاسی سرگرمیوں پرپابندی ہے، ایم کیو ایم کے کارکن اپنے شہدا کی یادگارپر فاتحہ تک پڑھنے نہیں جاسکتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آمریت نافذ ہے، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ تک اسٹیبلشمنٹ کے زیراثرہیں ۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے لہٰذابرطانیہ کی پارلیمنٹ کواس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے اورمہاجروں، بلوچوں، سندھیوں اورتمام مظلوم قوموں کے سیاسی وجمہوری حقوق کے لئے آوازاٹھاناچاہیے۔

ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفارنے اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین پر میڈیا میں پابندی کوسراسرناجائزقراردیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کاچارٹربھی تمام شہریوں کواظہاررائے کاحق دیتاہے لہٰذاجناب الطاف حسین پر یہ پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے ۔ان کے لاکھوں فالوورزکواپنے محبوب لیڈرکوسننے سے محروم کردیاگیاہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کئے جانے والے نئے قانون '' پیکاایکٹ '' کاذکرکرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا کی آوازکودبانے کاایک اورغیرجمہوری قدم قراردیا۔ عادل غفار نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین سے درخواست کی کہ جناب الطاف حسین پر پابندی اورمیڈیا بلیک آؤٹ کے معاملے کوبرطانوی پارلیمنٹ اورحکومت پاکستان کے سامنے اٹھایا جائے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کنوینرمصطفےٰ عزیزآبادی اور عادل غفار کی جانب سے مہاجروں پر مظالم اور جناب الطاف حسین پر پابندی کے معاملے پر پیش کئے جانے والے نکات کوتوجہ سے سنااوران معاملات کواٹھانے کایقین دلایا۔
کانفرنس میں ایشین ہیومن رائٹس فورم کے مندوب عارف آجاکیہ ،بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے نمائندے خورشید بلوچ اورورلڈسندھ کانگریس کے مندوبین ڈاکٹرہدایت بھٹو، محترمہ حفیظن واحدونے بھی اظہارخیال کیااورسندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، ماورائے عدالت قتل ، جبری گمشدگیوں ،دریائے سندھ میں کینال نکالنے اوردیگر ذیادتیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ 
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی سوانح حیات پر مبنی کتاب My Life Journey  اورفلسطین کی صورتحال پر جناب الطاف حسین کی کتاب " Israel-Palastine Conflict "  بھی پیش کیں۔

سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں کانفرنس کاانعقاد

 کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی کے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے
کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں اور ایم کیوایم کی شرکت

 ایم کیوایم کی نمائندگی  رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا ، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد  پر مشتمل وفد نے کی  

پاکستان میں لسانی اکائیوںورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے۔ باب بلیک مین

 مہاجروں کوان کے جائزحقوق سے محروم رکھاجارہاہے، ایم کیوایم کے خلاف 1992سے آپریشن جاری ہے، ہزاروں کارکنوں کوماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کیاجارہاہے ،قائدتحریک الطاف حسین پر پابندی عائد ہے۔مصطفےٰ عزیزآبادی
 برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے ،اسے اس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے ۔مصطفےٰ عزیزآبادی کا کانفرنس میں اظہارخیال
جناب الطاف حسین پر پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ عادل غفار
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی کتابیں My Life Journey  اور  " Israel-Palastine Conflict "  پیش کیں

لندن  …  30  جنوری 2025ئ
سندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے موضوع پربرطانیہ کے پارلیمنٹ ہاؤس میں گزشتہ روز ایک کانفرنس ہوئی ۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی کنزرویٹوپارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین تھے۔ کانفرنس میں سندھ اوربلوچستان کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ ایم کیوایم کے پانچ رکنی وفد نے بھی شرکت کی۔ وفد میں رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی ،ڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا، ایم کیوایم برطانیہ کے سینٹرل آرگنائزر سہیل خانزادہ ، ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفار اوررابطہ کمیٹی کے معاون سید محمدماجد شامل تھے۔ کانفرنس کے شرکاء نے بلوچستان اور سندھ میں حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والے بلوچوں، سندھیوں،مہاجروں ،پشتونوں اوردیگرقوموں اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر کی جانے والی سنگین خلاف ورزیوں کی تفصیلات پر روشنی ڈالی اوراس حوالے سے اپنی سخت تشویش کااظہارکیا۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو انتہائی سنگین قراردیا اوراس حوالے سے حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسیوں پر تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں مختلف قوموں اورمذہبی اقلیتوں کوان کے حقوق اورجان ومال کا تحفظ حاصل نہیں ہے جس کی وجہ سے ان میں پائی جانے والی بے چینی میں اضافہ ہورہاہے۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ وہ اپنے اپنے علاقائی ارکان پارلیمنٹ سے رجوع کریں اوران مسائل کو اجاگرکریں تاکہ ان مسائل کوبرطانوی حکومت، فارن آفس پارلیمنٹ کے ایوانوں اورپارلیمانی کمیٹیوں کے سامنے اٹھایاجائے۔ 
 ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی نے کانفرنس میں اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم ، ان کے ساتھ زندگی کے مختلف شعبوں میں کی جانے والی حق تلفیوں،مہاجروں کے ساتھ روارکھے جانے والے سلوک،ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن اور ایم کیوایم کی سرگرمیوں اوربانی وقائدجناب الطاف حسین پرعائد پابندیوں کی تفصیلات پرروشنی ڈالی۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ مہاجروں نے قیام پاکستان کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانیاں دیں لیکن انہیں ان کے جائزحقوق سے محروم رکھاگیا، جناب الطاف حسین نے مہاجروں کے حقوق کیلئے ایم کیوایم قائم کی تو 1992ء میں ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کردیاگیاجو آج تک جاری ہے،اس آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنوں کوبیدردی سے ماورائے عدالت قتل کردیاگیا، سینکڑوں کو لاپتہ کیاگیا اور ہزاروں کوگرفتارکیاگیا اوریہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ستمبر2015ء میں ایم کیوایم کے بانی وقائدجناب الطاف حسین پرمیڈیامیں پابندی عائد کردی گئی، 2016ء میں ان کے گھراورایم کیوایم کے مرکزنائن زیروکو پہلے سیل کیاگیا بعد میں اسے آگ لگادی گئی۔مصطفےٰ عزیزآبادی نے کہاکہ ایم کیوایم ملک کی تیسری بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن اس کی سیاسی سرگرمیوں پرپابندی ہے، ایم کیو ایم کے کارکن اپنے شہدا کی یادگارپر فاتحہ تک پڑھنے نہیں جاسکتے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آمریت نافذ ہے، ہائیکورٹس اورسپریم کورٹ تک اسٹیبلشمنٹ کے زیراثرہیں ۔ مصطفےٰ عزیزآبادی نے برطانوی رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ برطانوی پارلیمنٹ '' مدرآف ڈیموکریسی '' ہے لہٰذابرطانیہ کی پارلیمنٹ کواس صورتحال کانوٹس لیناچاہیے اورمہاجروں، بلوچوں، سندھیوں اورتمام مظلوم قوموں کے سیاسی وجمہوری حقوق کے لئے آوازاٹھاناچاہیے۔

ایم کیوایم کے لیگل ایڈوائزر بیرسٹرعادل غفارنے اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان میں ایم کیوایم کے بانی وقائد جناب الطاف حسین پر میڈیا میں پابندی کوسراسرناجائزقراردیا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کے آئین کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کاچارٹربھی تمام شہریوں کواظہاررائے کاحق دیتاہے لہٰذاجناب الطاف حسین پر یہ پابندی سراسر غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے ۔ان کے لاکھوں فالوورزکواپنے محبوب لیڈرکوسننے سے محروم کردیاگیاہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کئے جانے والے نئے قانون '' پیکاایکٹ '' کاذکرکرتے ہوئے اسے سوشل میڈیا کی آوازکودبانے کاایک اورغیرجمہوری قدم قراردیا۔ عادل غفار نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین سے درخواست کی کہ جناب الطاف حسین پر پابندی اورمیڈیا بلیک آؤٹ کے معاملے کوبرطانوی پارلیمنٹ اورحکومت پاکستان کے سامنے اٹھایا جائے۔ برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کنوینرمصطفےٰ عزیزآبادی اور عادل غفار کی جانب سے مہاجروں پر مظالم اور جناب الطاف حسین پر پابندی کے معاملے پر پیش کئے جانے والے نکات کوتوجہ سے سنااوران معاملات کواٹھانے کایقین دلایا۔
کانفرنس میں ایشین ہیومن رائٹس فورم کے مندوب عارف آجاکیہ ،بلوچ ہیومن رائٹس کونسل کے نمائندے خورشید بلوچ اورورلڈسندھ کانگریس کے مندوبین ڈاکٹرہدایت بھٹو، محترمہ حفیظن واحدونے بھی اظہارخیال کیااورسندھ اوربلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال، ماورائے عدالت قتل ، جبری گمشدگیوں ،دریائے سندھ میں کینال نکالنے اوردیگر ذیادتیوں کا تفصیل سے ذکر کیا۔ 
کانفرنس کے اختتام پر رابطہ کمیٹی کے کنوینر مصطفےٰ عزیزآبادی اورڈپٹی کنوینر قاسم علی رضا نے رکن پارلیمنٹ باب بلیک مین کوجناب الطاف حسین کی سوانح حیات پر مبنی کتاب My Life Journey  اورفلسطین کی صورتحال پر جناب الطاف حسین کی کتاب " Israel-Palastine Conflict "  بھی پیش کیں۔



2/1/2025 2:04:09 PM