ابصارعالم کے بیان کی روشنی میں سید علی رضاعابدی شہید کے بہیمانہ قتل کی ازسرِنو تحقیقات کرائی جائے ۔رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ
اصل قاتلوں کوگرفتارکیاجائے اور قانون کے مطابق سزادی جائے
سید علی رضاعابدی کوآئی ایس آئی نے محض اسلئے قتل کردیا کہ انہوں نے PSP ٹولے میں شامل ہونے اوراپنی وفاداری کا سودا کرنے سے انکارکردیا تھا
حکیم سعید سے لیکرامجد صابری تک ہرقتل میں ایم کیوایم کوملوث کرنے کی سازش کی گئی لیکن وقت کے ساتھ یہ الزامات جھوٹ ثابت ہوئے
لندن…18 اگست 2024ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پیمرا کے سابق چیئرمین اورسینئر صحافی ابصارعالم کے بیان کی روشنی میں ایم کیوایم کے نوجوان رہنما اورسابق رکن قومی اسمبلی سید علی رضاعابدی شہید کے بہیمانہ قتل کی ازسرِنوتحقیقات کرائی جائے ۔ایم کیوایم انٹرنیشنل سیکریٹریٹ لندن سے جاری کردہ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کوکچلنے کیلئے اس کے خلاف19جون 1992ء سے شر وع ہونے والے فوجی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے کئی رہنماؤں کو سرکاری ایجنسیوں نے ایک سازش کے تحت قتل کیا اورستم بالائے ستم یہ کیا گیاکہ ایم کیوایم کے رہنماؤں کے قتل کاالزام ایم کیوایم پر ہی تھوپنے کی کوشش کی گئی تاکہ ایک طرف تو اصل قاتلوں کوبچایاجائے اوردوسری طرف عوام کوایم کیوایم کے خلاف کیاجائے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ثابت ہواکہ ایم کیوایم پر لگائے گئے الزامات سراسر جھوٹ تھے۔ بزرگ رہنماحکیم سعید سے لیکرامجد صابری تک ہرقتل میں یہی سازش کی گئی۔ اسی طرح 22 اگست 2016ء کوایم کیوایم کے خلاف شروع ہونے والے ایک نئے فوجی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے نوجوان رہنما اور رکن قومی اسمبلی سید علی رضاعابدی کو25 دسمبر2018ء کوآئی ایس آئی نے محض اسلئے قتل کردیا کہ انہوں نے PSP ٹولے میں شامل ہونے اوربہادرآباد ٹولے اورپی ایس پی ٹولے کی طرح اپنی وفاداری کاسودا کرنے سے انکارکردیا تھا۔ سید علی رضاعابدی شہیدنے قتل سے چند روزقبل اپنی آڈیو میں بھی یہ کہا تھا کہ انہیں بہادرآباد اورپی ایس پی ٹولے سے وابستہ افراد کی شکایت پرآئی ایس آئی والوں نے کئی بار بلایا تھا اوردھمکیاں دی تھیں۔ سیدعلی رضاعابدی کے قتل کا الزام بھی سازش کے تحت ایم کیوایم پرتھوپنے کی کوشش کی گئی لیکن بعد میں دھوکہ دینے کے لئے کچھ لوگوں کوقاتل کے طورپرپیش کیاگیا۔ جبکہ ایم کیوایم کاشروع دن سے یہی مؤقف تھاکہ سید علی رضاعابدی شہید کوآئی ایس آئی نے قتل کیا ہے۔ قائدتحریک جنا ب الطاف حسین نے سیدعلی رضاعابدی شہید کے قتل کے فوری بعد 29دسمبر 2018کواپنے بیان میں واضح الفاظ میں قوم کوبتادیاتھاکہ سیدعلی رضاعابدی شہید کوفوج، آئی ایس آئی اور رینجرز نے قتل کیاہے ۔ اب پیمرا کے سابق چیئرمین اور سینئر صحافی ابصارعالم نے اپنی دیرینہ معلومات کی بنیادپر میڈیاکے سامنے یہ حقائق بیان کردیے ہیں کہ سید علی رضاعابدی شہید کے قتل کا کھرا سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید تک جاتاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ابصار عالم کے بیان کی روشنی میں سید علی رضاعابدی شہید کے بہیمانہ قتل کی ازسرِنوتحقیقات کرائی جائے اوران کے قتل میں ملوث تمام اصل قاتلوں کوگرفتارکیاجائے اور قانون کے مطابق سزادی جائے ۔