نثارپہنور کی جبری گمشدگی ، ان کے صاحبزادوں اوردیگراہل خانہ کو ہراساں کرنے اوردیگرکارکنوں کی جبری گمشدگی کے خلاف اوورسیزمیں احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے
اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی اداروں کو پٹیشنز بھیجی جائیںگی۔ رابطہ کمیٹی کا اعلان
نثارپہنور کی گرفتاری کے خلا ف آن لائن پٹیشن بھی جاری کردی گئی ۔کارکنوںسے پٹیشن پر دستخط کرنے کی اپیل
نثارپہنور کی جبری گمشدگی پرسیاسی ومذہبی رہنماؤں کی خاموشی رابطہ کمیٹی کااظہارافسوس ۔ آوازاٹھانے وا لوں کاشکریہ
لندن … 31 اگست 2022ئ
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے اعلان کیاہے کہ نثارپہنور کی غیرقانونی گرفتاری، جبری گمشدگی ، ان کے صاحبزادوں اوردیگراہل خانہ کو ہراساں کرنے اوردیگرکارکنوں کی گرفتاریوںاورجبری گمشدگی کے خلاف اوورسیزمیں احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے اور اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی اداروں کو پٹیشنز بھیجی جائیںگی اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوںسے آگاہ کیاجائے گا۔ رابطہ کمیٹی نے یہ اعلان آج ایک مشترکہ وڈیوبریفنگ میں کیا۔رابطہ کمیٹی نے نثارپہنور کے صاحبزادوں کواپنے والد کی جبری گمشدگی کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائرکرنے پر سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے ہراساں کرنے کی بھی شدید مذمت کی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے بتایاکہ نثارپہنور کی جبری گمشدگی کے خلاف آج بروزبدھ انکے صاحبزادے احسن پہنور اورمحسن پہنورپٹیشن دائر کرنے کے لئے سندھ ہائیکورٹ گئے تھے۔ جب وہ پٹیشن دائرکرنے کے بعد ہائیکورٹ سے روانہ ہوئے تو ایک ڈبل کیبن گاڑی جس کانمبر GP -9065 تھااس میں سوار سادہ لباس اہلکاروں نے انہیں گرفتارکرنے کی کوشش کی جس پر وہ فوری طورپر اپنے جان بچانے کے لئے واپس سندھ ہائیکورٹ جاپہنچے اوروہاں انہوں نے وکلاء کواس ساری صورتحال سے آگاہ کیا۔نثارپہنور کے صاحبزادے نے وہاں سے ایک وڈیولاگ کے ذریعے عوام کو آگاہ کیاکہ ان کی جانوںکوخطرہ لاحق ہے۔ وہ کئی گھنٹوں تک ہائیکورٹ میں ہی موجود رہے ۔
رابطہ کمیٹی نے اس واقعہ کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ کیا اپنے والد کی جبری گمشدگی کے خلاف پٹیشن دائر کرناکوئی جرم ہے؟ کیانثارپہنور کے صاحبزادوں نے کوئی خلاف قانون عمل کیا ہے جس کی پاداش میں انہیں ہراساں کیاجارہاہے ؟ رابطہ کمیٹی نے اس واقعہ کو سراسرظلم قراردیا اورارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ نثارپہنورکوفی الفوررہاکیاجائے اوران کے اہل خانہ کوہراساں کرنے کاسلسلہ بند کیاجائے ۔
رابطہ کمیٹی نے اعلان کیاکہ نثارپہنور کی غیرقانونی گرفتاری، جبری گمشدگی ، انکے صاحبزادوںاوردیگراہل خانہ کو ہراساں کرنے اوردیگرکارکنوں کی گرفتاریوںاورجبری گمشدگی کے خلاف اوورسیزمیں احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے اور اقوام متحدہ اورانسانی حقوق کے تمام بین الاقوامی اداروں پٹیشنز بھیجی جائیںگی اورانہیں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوںسے آگاہ کیاجائے گا۔رابطہ کمیٹی نے کارکنوںاور ہمدردوںسے اپیل کی کہ وہ نثارپہنور کی گرفتاری کے خلا ف جاری کی جانے والی ایک آن لائن پٹیشن بھی زیادہ سے زیادہ تعدادمیں دستخط کریں۔رابطہ کمیٹی نے سابق رکن قومی اسمبلی نثارپہنور کی غیر قانونی گرفتاری اورجبری گمشدگی پر تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے رہنماؤں کی خاموشی کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ان سیاسی رہنماؤں نے اپنی خاموشی سے ثابت کردیاہے کہ وہ انسانی حقوق پر یقین نہیں رکھتے بلکہ حقوق کے لئے جدوجہدکرنے والی مظلوم قوموں کے خلاف ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے عدالتوں کی جانب سے عمران خان کے ساتھ خصوصی سلوک پر افسوس کااظہارکیا۔ رابطہ کمیٹی نے پاکستان میں جبری گمشدگیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بارے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کی حالیہ رپورٹ کاحوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ نثارپہنور کوفی الفوررہاکیاجائے اور جبری گمشدگیوں کا سلسلہ بند کیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ اورسندھ ہائیکورٹ سے اپیل کی کہ وہ نثارپہنور اور دیگرلاپتہ کارکنوں کی بازیابی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے نثارپہنور کیلئے آوازاٹھانے والے اینکرز، صحافیوں اور سوشل میڈیاایکٹوسٹ کابھی شکریہ اداکیا۔