شہیدوفاڈاکٹرحسن ظفرعارف کی قربانی ظالمانہ جابرانہ نظام کے خلاف جدوجہدکرنے والے
تمام حق پرستوں اورروشن خیال لوگوں کیلئے مشعل راہ ہے ۔الطاف حسین
فوج نے ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو بیدردی سے قتل کرکے خود ہی پاکستان میں تباہی وبربادی کاآغازکردیاہے
ا گرڈاکٹرحسن ظفرعارف شہید کے قتل میں ملوث فوجیوں کوسزانہیں دی گئی تویہ پاکستان کی بقاء کے لئے نقصان دہ ہوگا
’’ شہید وفا‘‘ پروفیسرڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کی پہلی برسی کے موقع پر لندن میں تعزیتی اجتماع سے خطاب
لندن ۔۔۔ 13 جنوری 2019 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائدجناب الطاف حسین نے کہاہے کہ شہیدوفاڈاکٹرحسن ظفرعارف کی قربانی ظالمانہ جابرانہ نظام کے خلاف جدوجہدکرنے والے تمام حق پرستوں اورروشن خیال لوگوں کے لئے مشعل راہ ہے ۔شہید وفا کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی اورپاکستان سے ظلم وجبر کانظام ضرورختم ہوگا۔ انہوں نے یہ بات عظیم فلاسفر، محقق، مصنف، دانشور، بزرگ استاد ،انقلابی رہنما اورایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر’’ شہید وفا‘‘ پروفیسرڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کی پہلی برسی کے موقع پر ایم کیوایم کے زیراہتمام لندن میں تعزیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اجتماع لندن کے علاقے ایجویئر کے ’’واٹلنگ کمیونٹی سینٹر ‘‘ میں منعقد کیاگیا اجتماع میں لوگوں کی کثیرتعداد نے شرکت کی ۔ جناب الطاف حسین نے اپنے خطاب میں ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید ایک ایسے عظیم فلاسفراور استادتھے جوصرف تعلیمی اداروں میں کتابی علم ہی نہیں دیتے تھے بلکہ اس کے ساتھ سا تھ اپنی فکرکے ذریعے لوگوں کے ذہن کے سوئے ہوئے خلیات کوبھی جگاتے تھے، پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ نے علم بانٹنے والے ایسے روشن خیال عالم اور فلاسفر کو 13جنوری 2018ء کوحراست میں لے کر بیدردی سے قتل کردیا۔ فوجی اسٹیبلشمنٹ نے نہ ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کی عمردیکھی، نہ مقام ومرتبہ دیکھا، نہ انہیں دنیابھرسے ملنے والے اعزازات دیکھے۔ جناب الطا ف حسین نے کہاکہ آخر ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کا قصور کیا تھا ؟ کیاوہ چور،ڈاکوتھے؟ قاتل تھے؟اسمگلرتھے؟ آخرانہوں نے کسی کاکیابگاڑاتھا؟ وہ توایک انتہائی شفیق اورمہربان استاد تھے اوراپنے طالبعلموں کے ساتھ اپنے بچوں کی طرح پیاراورشفقت سے پیش آتے تھے، انہوں نے نوجوانوں کو تعلیم دینے کے ساتھ ساتھ انسانیت دوستی اورانصاف ومساوات کے نظام کے قیام کے لئے ذہنی وفکری تربیت بھی کی ،انہوں نے ہوش سنبھالتے ہی جس نظریہ کواپنایااس پروہ آخری سانس تک قائم رہے، اپنی سوچ وفکراورعملی جدوجہد کے دوران وہ باربارجیلوں میں گئے ، قیدوبندکی صعوبتیں جھیلیں لیکن انہوں نے سول وفوجی حکمرانوں کے ظلم کے آگے سرنہیں جھکایا۔ جب انہوں نے دیکھا کہ پاکستان میں بائیں بازو کی تمام سیاسی جماعتیں جعلی ہیں اورایم کیوایم ہی وہ جماعت ہے جو بلاامتیازرنگ ونسل وزبان ومذہب غریب ومتوسط طبقہ کی صحیح جماعت ہے تووہ ایم کیوایم میں شامل ہوگئے ،ابھی وہ ایم کیوایم میں شامل ہی ہوئے تھے کہ ایک مرتبہ پھر ایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن شروع کردیا گیا ۔ اس نازک وقت میں ایم کیوایم کے کئی سینئرذمہ داروں نے تحریک کاساتھ چھوڑدیاتھالیکن ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید تحریک سے جڑے رہے ، انہیں 2016ء میں گرفتارکیاگیا، حراست میں تشددکانشانہ بنایاگیاایم کیوایم چھوڑنے کے لئے دباؤڈالاگیا لیکن وہ کسی دباؤمیں نہیں آئے، 8دسمبر 2017ء میں انہیں دوبارہ گرفتارکیاگیاپھرتشددکانشانہ بنایاگیااورتحریک نہ چھوڑنے پرمارنے کی دھمکی دی گئی، جب وہ فوج کی تمام تردھمکیوں میں نہیں آئے تو13جنوری 2018ء کوفوج اورایجنسیوں نے انہیں گرفتارکرکے اذیتیں دے کربیدردی سے قتل کردیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ فوج نے ڈاکٹر حسن ظفر عارف کو بیدردی سے قتل کرکے خود ہی پاکستان میں تباہی وبربادی کاآغازکردیاہے۔انہوں نے کہاکہ اگر فوج نے ڈاکٹرحسن ظفرعارف شہید کے قتل میں ملوث فوجی افسر ان اہلکاروں کوسزانہیں دی اورانصاف فراہم نہیں کیاتویہ پاکستان کی بقاء کے لئے نقصان دہ ہوگا۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہید کی جدوجہد اورقربانی جہاں ان تمام لوگوں کے لئے مشعل راہ ہے جوظالمانہ اورجابرانہ نظام کے خلاف جدوجہدکررہے ہیں وہیں شہیدوفاکی قربانی تحریک کے ان غداروں کے منہ پرایک طمانچہ ہے جن کی قوم کے بے گناہ نوجوانوں کوبڑے پیمانے پر گرفتارکیاجارہاتھا،انہیں سفاکی سے ماورائے عدالت قتل کیاجارہاتھا، ماؤں بہنوں کی عصمت دری کی جارہی تھی اورقوم پر ریاستی مظالم ڈھائے جارہے تھے لیکن انہوں نے اس ظلم کے خلاف میدان عمل میں آنے کے بجائے راہ فراراختیارکی اورآزمائش کے وقت میں تحریک سے وفا نبھانے کے بجائے اپنے ظرف وضمیراورشہیدوں کے لہو کاسوداکرلیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ تحریک سے غداری کرنے والے عوام کوگمراہ کرنے کے لئے یہ کہتے ہیں کہ یہ سب کچھ پاکستان مردہ باد کے نعرے کی وجہ سے ہوا۔ انہوں نے کہاکہ جب بے قصورلوگوں کوماراجائے گا، اذیتیں دی جائیں گی اورانصاف نہیں ملے گااورایسے حالات میں تنگ آکرمردہ بادکہہ دیاجائے تواس کا مطلب کہیں بھی ملک کوتوڑنانہیں ہوتا، جس طرح’’ زندہ باد‘‘ کہنے کامطلب کسی کوزندہ کرنانہیں بلکہ ’’ زندہ رہو ۔۔۔ خوش رہو۔۔۔آباد رہو ‘‘ ہوتاہے اسی طرح ’’ مردہ باد ‘‘ کامطلب بھی اس نظام کی مذمت کرناہوتاہے ۔ انہوں نے کہاکہ مردہ بادکانعرہ ایک بہانہ تھا، فوج کوایم کیوایم کے خلاف ریاستی آپریشن کرکے اس کوکچلناتھا۔ انہوں نے کہاکہ میں نے توصرف مردہ باد کہاتھا، ملک نہیں توڑاتھا، فوج کے جرنیلوں نے تو پاکستان توڑ دیا،پھربھی آج تک فوج مقدس گائے بنی ہوئی ہے، فوج نے 1971ء میں بنگالیوں کاقتل کیا، ملک توڑدیا، اوراب حقوق مانگنے پر مہاجروں، بلوچوں، پشتونوں اورسندھیوں کاقتل کررہی ہے،انہیں ریاستی مظالم کانشانہ بنارہی ہے ۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ وڈیرے اورسردارتواسٹیبلشمنٹ کے غلام بن گئے ہیں لیکن مجھے یقین ہے کہ اگرفوج نے مظلوم عوام پر مظالم ڈھانے کاسلسلہ بندنہیں کیاتوغیرتمند بلوچ، پشتون، مہاجر،سندھی اورمظلوم پنجابی ہمارے ساتھ ہوں گے اورہم سب ملکر جی ایچ کیو کے سامنے تاریخی دھرنادیں گے اورظلم کرنے والوں کاقانون کے تحت احتساب کریں گے۔جناب الطا ف حسین نے کہاکہ آج فوج ملک کے سارے نظام پر قابض ہوچکی ہے ، آرمی چیف صنعتکاروں اورتاجروں سے معیشت کے معاملے پرملاقات کر رہے ہیں، جرنیل ٹی وی پرانٹرویو دے رہے ہیں، آخرمعیشت سے فوج کاکیاتعلق ہے؟ پاکستان کے علاوہ کسی اورملک میں جرنیل ایساکوئی کام بھی کرتے نظرنہیں آتے۔ جناب الطاف حسین نے پاکستان کی تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں سے کہاکہ آپ نے بہت مال کمالیا، وقت آگیاہے کہ آپ ملک کوآمریت سے نجات دلانے اورمحروم عوام کے حقوق کے لئے میدان عمل میں آئیں اورقربانیاں دیں۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاتھ میں پاکستان کانظام آیاتوپاکستان صرف مسلمانوں کانہیں بلکہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کا ملک ہوگا،خواہ وہ مسلمان ہوں، ہندوہوں، عیسائی ہوں، سکھ ہوں، احمدی ہوں ، پارسی ہوں یاکسی بھی عقیدے یامسلک کے ماننے والے ہوں۔لوگوں کی تقرری کے فیصلے مذہبی عقیدے ، مسلک یاعلاقائی وابستگی کے بجائے اہلیت اورقابلیت کی بنیادپرہوں گے۔ جناب الطا ف حسین نے ڈاکٹرحسن ظفر عارف شہیدکوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں سیلوٹ پیش کیااورکہاکہ شہیدوفا ڈاکٹرحسن ظفرعارف شہید، شہیدانقلاب ڈاکٹرعمران فاروق شہید اورسیدعلی رضاعابدی شہید اوردیگرتمام شہیدوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اوران کالہورنگ لائے گا۔ انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ تمام نوجوانوں کوڈاکٹرحسن ظفرعارف شہیدکے نقش قدم پر چلنے کی توفیق دے ۔
*****