قائدتحریک الطاف حسین پرلگائے گئے تمام شرانگیزالزامات کوسختی سے مسترد کرتے ہیں۔ رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
|
Posted on: 12/27/2018
|
قائدتحریک الطاف حسین پرلگائے گئے تمام شرانگیزالزامات کوسختی سے مسترد کرتے ہیں۔ رابطہ کمیٹی ایم کیوایم قائدتحریک الطاف حسین ایک قانون پسندشہری ہیں ،انہوں نے برطانیہ کے کسی بھی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی
کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت علی رضاعابدی شہید کے قتل کی ذمہ داری ایم کیوایم پر ڈا لنے کی تیاری کی جارہی ہے۔رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم کے خلاف ایک بڑے ایکشن کیلئے کراچی میں خطرناک کھیل کھیلنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی
ایم کیوایم پر قتل اوربدامنی کے شرانگیزالزامات لگانے کے بجائے یہ بتایاجائے کہ رینجرز کی موجودگی میں کراچی میں
قتل، دہشت گردی اوربدامنی کے واقعات کیسے ہورہے ہیں؟رابطہ کمیٹی
حکومت اور ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کویقینی بنایاجائے ۔ رابطہ کمیٹی
حکمرانوں اورریاستی اداروں سے کہتے ہیں کہ خدارا ملک پر رحم کھائیں ،ملک کواپنی نفرت انگیز پالیسیوں اوراقدامات کے
ذریعے تباہ کرنے کاعمل اب بندکردیں۔ رابطہ کمیٹی
لندن ۔۔۔ 27 دسمبر 2018ء
متحدہ قومی موومنٹ کی مرکزی رابطہ کمیٹی نے وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری کی جانب سے قائدتحریک جناب الطاف حسین پرلگائے گئے شرانگیزالزامات کی شدید مذمت کی ہے اوران تمام الزامات کوسختی سے مستردکردیاہے۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جب سے ایم کیوایم کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے اس وقت سے ایم کیوایم کے خلاف یہی کچھ مکروہ اورگھناؤنا کھیل کھیلاجارہاہے ،ایم کیوایم کوسیاسی میدان سے صفحہ ہستی سے مٹانے اور ایم کیوایم کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کاجوازپیداکرنے کیلئے ہرکچھ عرصہ بعد سازش کے تحت قتل کاکوئی نہ کوئی واقعہ کرایاجاتاہے ،پھراس کاالزام ایم کیوایم پر تھوپ دیا جاتا ہے اورپورے ملک میں ایم کیوایم کے خلاف جھوٹاپروپیگنڈہ کیاجاتاہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اب پھروہی کھیل شروع کردیاگیاہے، پہلے سازش کے تحت ایم کیوایم کے سابق رکن قومی اسمبلی اورنوجوان سیاسی رہنماعلی رضاعابدی کوقتل کرایاگیا اوراب روایتی کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت حکومت اورریاستی اداروں کی جانب سے اس قتل کاالزام ایم کیوایم پر تھوپنے کی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ایک طرف حکومتی وزرا اور اسٹیبلشمنٹ کے پے رول پر کام کرنے والے افراد کی جانب سے الیکٹرانک میڈیا اورسوشل میڈیاپر قائدتحریک الطاف حسین پر یہ شرانگیز اوربیہودہ الزامات لگائے جارہے ہیں کہ وہ سیاسی مخالفین کے قتل کے احکامات دے رہے ہیں جبکہ دوسری جانب پولیس اورتفتیشی اداروں کویہ حکم دیدیاگیاہے کہ وہ علی رضاعابدی کے قتل کاالزام بھی ایم کیوایم پرلگادیں۔اسی سلسلے میں میڈیاکوبھی یہ خبریں دی جارہی ہیں کہ جیلوں میں اسیرایم کیوایم کے کارکنوں سے قتل کی تفتیش کی جائے گی۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس ساری صورتحال سے صاف نظر آرہا ہے کہ کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت جس طرح ماضی میں حکیم سعید، امجدصابری،ڈاکٹرشکیل اوج اوردیگر شخصیات کے قتل کا جھوٹا الزام ایم کیوایم پر لگادیا گیا تھا اسی طرح علی رضاعابدی شہید کے قتل کی ذمہ داری بھی ایم کیوایم پر ڈا لنے کی تیاری کی جارہی ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اس سازش پر منگل 25دسمبر کی رات سے ہی عمل شروع کردیاگیاتھااورعلی رضاعابدی کے قتل کے چندگھنٹوں بعد ہی ایک نجی ٹی وی پر ایم کیوایم ساؤتھ افریقہ یونٹ کے کارکنوں کے نام اورتصویریں دے کریہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی کہ قتل ان لوگوں نے کیاہے۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہمارا سوال یہ ہے کہ جب کراچی کی ہرسڑک اور ہرچوک پر پولیس ورینجرزموجود ہوتی ہے جوگاڑیوں خصوصاً موٹرسائیکلوں کی چیکنگ کرتی ہے، شہریوں کی تلاشی لیتی ہے ،پھر علی رضا عابدی کے قاتل کس طرح آزادی کے ساتھ ہرموڑاورہرچوراہے سے ہوتے ہوئے علی رضاعابدی کے گھرتک پہنچے اورانہیں فائرنگ کرکے شہیدکیا؟ خودعلی رضاعابدی شہید کے والد نے بھی ایک ٹی وی انٹرویومیں صاف الفاظ میں کہاہے کہ’’ ان کے گھرکے باہر اکثر رینجرز اورپولیس ہوتی تھی لیکن کل نہیں تھی‘‘۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ صرف یہی نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے مذموم مقاصد کے تحت علی رضاعابدی کی سیکوریٹی بھی ہٹالی گئی تھی۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ حقیقت کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ علی رضاعابدی شہیدنہ صرف مہاجروں پرمظالم کے خلاف آوازبلندکررہے تھے بلکہ Truth and Reconciliation Committee کے تحت کوشش کررہے تھے کہ مہاجروں کوان کے اصل پلیٹ فارم پر متحدکرکے اسٹیبلشمنٹ کی سازشوں کوناکام بنایاجاسکے۔ ان کا یہ عمل ایم کیوایم کوتقسیم اورٹکڑے ٹکڑے کرنے والی قوتوں کو ایک آنکھ نہیں بھارہا تھا، دوسری بات یہ ہے کہ علی رضاعابدی سوشل میڈیاپر قائدتحریک الطاف حسین کی حمایت میں جس طرح کھل کراپنے خیالات کا اظہار کررہے تھے اس پر انہیں ایم کیوایم دشمن قوتوں کی جانب سے دھمکیاں بھی دی جارہی تھیں ،لہٰذا انہیں راستے سے ہٹادیاگیا اوراب اس کاالزام ایم کیوایم کے سرتھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے اورقائدتحریک الطاف حسین پر بھی لوگوں کوقتل کرنے کے احکامات دینے اورنفرت انگیزتقاریرکرنے کے سراسرجھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے ایم کیوایم اورقائدتحریک الطاف حسین پر لگائے جانے والے الزامات کو سختی سے مستردکرتے ہوئے کہاکہ یہ تمام تر شرانگیز اور بیہودہ الزامات،جھوٹے مقدمات اورمیڈیاپرکرایاجانے والا یکطرفہ زہریلاپروپیگنڈہ حکومت اوراسٹیبلشمنٹ کی کرمنلائزیشن پالیسی کاحصہ ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قائدتحریک الطاف حسین مظلوم مہاجروں، بلوچوں، پشتونوں اور دیگرمظلوم قوموں پر حکومت اورریاستی اداروں کے مظالم کے خلاف آوازبلند کررہے ہیں اور ملک کی موجودہ صورتحال میں اسٹیبلشمنٹ کے اصل کردار اوراس کی سازشوں کوبے نقاب کررہے ہیں تو انہیں اس کی سزادینے کیلئے ان پر جھوٹے ، من گھڑت اوربے بنیاد الزامات لگائے جارہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ قائدتحریک الطاف حسین ایک قانون پسنداورامن پسندشہری ہیں اورانہوں نے برطانیہ کے کسی بھی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی ، ان پر لگائے گئے جھوٹے الزامات ان کی آواز کودبانے کی کوشش ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کرمنلائزیشن پالیسی کے تحت گزشتہ چندروزسے حکومت اورریاستی اداروں کی جانب سے ایک نام نہاد ’’ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک ‘‘ کابھی شرمناک پروپیگنڈہ کیاجارہاہے اور ایم کیو ایم کے ہرکارکن کوپکڑکراسے ساؤتھ افریقہ نیٹ ورک کاحصہ قرار دیاجارہاہے ،حتیٰ کہ اب ایسے افرادکوبھی ساؤتھ افریقہ کاکارکن کہاجارہاہے جن کا سرے سے ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ چند روزقبل بھی ساؤتھ افریقہ میں مقیم پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک جرائم پیشہ گروہ کے افراد کوایم کیوایم کا کارکن بناکرپیش کیاگیااورمیڈیاپران کی مسلح حالت میں تصویریں پیش کی گئیں جبکہ ان افراد کا کبھی بھی ایم کیوایم سے کوئی تعلق نہیں تھا اوریہ ساؤتھ افریقہ کے جرائم پیشہ گروہ سے تعلق رکھتے ہیں اورساؤتھ افریقہ کی پولیس کو مطلوب ہیں۔رابطہ کمیٹی اس حوالے سے تمام تر ثبوت وشواہد کے ساتھ اس پروپیگنڈے کوبھی غلط ثابت کرچکی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگر ایک مکمل طورپر غیرجانبداراور آزادعدالتی کمیشن کے سامنے ان تمام الزامات کی تحقیقات کرائی جائے تویہ تمام الزامات قطعی طورپر جھوٹ ثابت ہوں گے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایم کیوایم کے خلاف ایک بڑے ایکشن کے لئے کراچی میں خطرناک کھیل کھیلنے کی سازش کی جارہی ہے اوراس کے خلاف نئی سازشوں کا جال بناجارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہماراسوال ہے کہ ایم کیوایم پر قتل اوربدامنی کے شرانگیزالزامات لگانے کے بجائے قوم کویہ بتایاجائے کہ رینجرزگزشتہ 30برسوں سے کراچی میں کیاکررہی ہے؟اس کی موجودگی میں کراچی میں قتل، دہشت گردی اوربدامنی کے واقعات کیسے ہورہے ہیں؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہرشہری کی جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت اورریاست پر عائد ہوتی ہے لہٰذا ہم واضح الفاظ میں مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اور ریاست تمام شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کویقینی بنا ئے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ہم حکمرانوں اورریاستی اداروں کے حکام سے کہتے ہیں کہ خدارا ملک پر رحم کھائیں اورملک کواپنی نفرت انگیز پالیسیوں اوراقدامات کے ذریعے تباہ کرنے کاعمل اب بندکردیں۔
*****
|
12/21/2024 4:58:31 AM
|
|