پاکستان میں الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہونے جارہے ہیں اوراسٹیبلشمنٹ اپنے پسندیدہ لوگوں کوکامیاب کرانے کی
منصوبہ بندی کررہی ہے ۔ڈاکٹرندیم احسان
مہاجرعوام کی سیاسی آزادی کوطاقت کے ذریعے چھین لیاگیا، ایسی صورت میں ہم الیکشن میں کس طرح حصہ لے سکتے ہیں ۔ندیم احسان
پاکستان میں جمہوریت نام کی کوئی چیزنہیں، پورا ملک فوج کنٹرو ل میں ہے ،سندھ کے شہری علاقوں میں غیراعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے
ہم پرمظالم ڈھائے جارہے ہیں کچھ بھی ہو،ہم اپنے حقوق کی جدوجہدجاری رکھیں گے۔ ہاشم اعظم
ایم کیوایم یوکے ایسٹ لندن چیپٹرکے زیراہتمام منعقدہ افطارڈنر سے خطاب
لندن۔۔۔29، مئی 2018ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر ندیم احسان نے کہاہے کہ پاکستان میں الیکشن نہیں بلکہ سلیکشن ہونے جارہے ہیں اوراسٹیبلشمنٹ اپنے پسندیدہ لوگوں کوکامیاب کرانے کے لئے منصوبہ بندی کررہی ہے ۔ انہوں نے ان خیالات کااظہار ایم کیوایم یوکے ایسٹ لندن چیپٹرکے زیراہتمام منعقدہ افطارڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ افطارپارٹی سے ایم کیوایم یوکے کے آرگنائزر ہاشم اعظم، یوکے سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن فیصل خانزادہ اور ایسٹ لندن کے یونٹ انچارج غفران حمیدنے بھی خطاب کیا۔ افطارڈنر میں رابطہ کمیٹی کے رکن منظوراحمد، یوکے کے جوائنٹ آرگنائزر سہیل خانزادہ، فائنانس سیکریٹری آصف سعید ، سی او سی ممبر محسن ، یوکے یونٹ کے ذمہ داروں، کارکنوں اورہمدردوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی ۔ ڈاکٹرندیم احسان نے کہا کہ ہردورمیں ایم کیوایم اورمہاجرعوام کی آوازکوکچلنے کے لئے ریاستی آپریشن کیاگیا، اب ایک بارپھرریاستی طاقت کے ذریعے ایم کیوایم پر غیراعلانیہ پابندی عائد کردی گئی ہے ،ہمیں ہمارے بنیادی حق سے محروم کردیاگیاہے ،ہمیں اپنے شہیدوں کی یادگارپرفاتحہ پڑھنے تک کی اجازت نہیں ہے ، مہاجرعوام کی سیاسی آزادی کوطاقت کے ذریعے چھین لیاگیا، ایسی صورت میں ہم الیکشن میں کس طرح حصہ لے سکتے ہیں ۔ ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ مہاجرقوم آج اپنی بقاء کے لئے انتہائی نازک مقام پر پہنچ گئی ہے ۔مہاجرنوجوانوں کوماورائے عدالت قتل کیاجارہاہے، پولیس رینجرز انہیں گرفتارکرکے لاپتہ کیاجارہاہے، ہزاروں کارکنان اس وقت بھی مختلف جیلوں میں قیدہیں۔انہوں نے کہاکہ آج قوم کے ہرفرد کافرض ہے کہ وہ اپنی بقاء کے لئے اپنااپناکرداراداکرے۔ ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ اس وقت پاکستان میں جمہوریت نام کی کوئی چیزنہیں، حقیقت یہ ہے کہ پورا ملک اس وقت فوج کنٹرو ل میں ہے اورملک خصوصاً سندھ کے شہری علاقوں میں غیراعلانیہ مارشل لاء نافذ ہے ۔جہاں صرف اسٹیبلشمنٹ کے تشکیل کردہ سیاسی گروہوں کوکام کرنے ، جلسے جلوس کرنے کی اجازت ہے ۔ میڈیا پر اتنی پابندیاں لگادی گئی ہیں جومارشل لاء دورمیں بھی نہیں تھیں۔ انہوں نے کہاکہ سویلین کوتوپارلیمنٹ ، عدالت اورنیب کے سامنے جوابدہ ہونا پڑتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں عسکری حکام قوم کے سامنے جوابدہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیاستدانوں پر توہرطرح کے مقدمات بنادیے جاتے ہیں ، حتیٰ کہ اگروہ فوج کے غلط اقدامات پر کوئی تنقید کریں تو ان کوغدارتک قرار دیدیا جاتا ہے لیکن فوج کے غلط اقدامات پرکوئی جواب طلبی نہیں کی جاتی ۔ ڈاکٹرندیم احسان نے کہاکہ نوازشریف کے ایک انٹرویوپر انہیں غدارقراردے دیاگیالیکن سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل اسددرانی نے انڈیا کی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ کے ساتھ ملکرکتاب لکھی مگران کیلئے کسی نے غداری کافتویٰ نہیں دیا۔ اگریہی کام کسی سیاستدان نے کیاہوتا تواس پر غداری کامقدمہ قائم کردیا گیا ہوتا اوراسے لاپتہ کردیاگیاہوتا۔ ایم کیوایم یوکے کے آرگنائزرہاشم اعظم نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نے ماضی میں بھی مہاجروں کی آوازکوطاقت سے دبانے کے لئے طرح طرح کے مظالم ڈھائے ہیں اورآج بھی ڈھائے جارہے ہیں لیکن ایم کیوایم کوختم نہیں کیاجاسکا۔ جوطاقتیںآج بھی یہ سمجھ رہی ہیں کہ وہ مہاجر عوام کوکچل دیں گی وہ غلط فہمی کاشکارہیں، چاہے کچھ بھی ہو،ہم اپنے حقوق کی جدوجہدجاری رکھیں گے۔