Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہید کی صاحبزادی سے گن پوائنٹ پر جھوٹا بیان دلوایا گیا ہے ۔الطاف حسین جبر ، دباؤ اوربندوق کی نوک پر سچھ کو جھوٹ اورجھوٹ کو سچ نہیں بنایاجاسکتا۔الطاف حسین


 ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہید کی صاحبزادی سے گن پوائنٹ پر جھوٹا بیان دلوایا گیا ہے ۔الطاف حسین
 Posted on: 1/17/2018
ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہید کی صاحبزادی سے گن پوائنٹ پر جھوٹا بیان دلوایا گیا ہے ۔الطاف حسین
جبر ، دباؤ اوربندوق کی نوک پر سچھ کو جھوٹ اورجھوٹ کو سچ نہیں بنایاجاسکتا۔الطاف حسین
تصاویر اوروڈیوکے ناقابل تردید ثبوت اس بات کی گواہی دے رہے ہیں کہ ڈاکٹرحسن ظفر عارف کی شہادت دل کا دورہ پڑنے کے باعث نہیں ہوئی بلکہ انہیں تشددکا نشانہ بناکر قتل کیاگیاہے
اگر ڈاکٹر حسن ظفرعارف کے ماورائے عدالت قتل کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائے تواصل حقائق سامنے آجائیں گے
72 سالہ بزرگ دانشور ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو اسی طرح قتل کیاگیا ہے جس طرح بزرگ رہنما نواب اکبربگٹی کو قتل کیاگیاتھا
پنجاب بالخصوص لاہور کے عوام نے جعلی اپوزیشن کے جلسہ کو یکسر رد کرکے جمہوریت کے خلاف سازش کوناکام بنادیاہے
1977ء میں نظام مصطفےٰ کی تحریک کااختتام مارشل لاء پر ہوا، لاہورمیں اپوزیشن کا جلسہ بھی اعلانیہ یا غیراعلانیہ مارشل کی نوید سنا رہا ہے
خدارا ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں ، پرانی روش تبدیل کریں ، ملک کو بچائیں اور سچ کو سچ مانیں ۔قائدتحریک الطاف حسین کاآڈیوپیغام

لندن۔۔۔17، جنوری2018ء
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی وقائد جناب الطاف حسین نے ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہید کی صاحبزادی کے بیان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ گن پوائنٹ پر ڈاکٹر صاحب کی صاحبزادی سے جھوٹا بیان دلوایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج صوبہ پنجاب بالخصوص لاہور کے عوام نے جعلی اپوزیشن کو یکسر رد کرکے جمہوریت کے خلاف ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی سازش کو ناکام بنادیا ہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعہ براہ راست خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ پاکستان پر 70 برسوں سے قابض ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کو قتل کیا، ان کی ہمشیرہ محترمہ فاطمہ جناح کو ’’را‘‘ کا ایجنٹ قراردیکر شہید کردیااور پاکستان کے پہلے وزیراعظم خان لیاقت علی خان کے خلاف سازش کرکے انہیں بھی شہید کردیا۔ ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے 1971ء میں جمہوریت اورعوام کے فیصلے کو رد کرکے ملک کودولخت کردیااورخواب خرگوش کے مزے لینے والی فوج آج باقیماندہ ملک کو گنوانے کے درپے ہے ۔ جناب الطاف حسین نے پروفیسر حسن ظفرعارف شہید کے ماورائے عدالت قتل کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ 13، جنوری 2018ء کی شام وہ اپنی بیٹی سے ملاقات کیلئے اپنے دفترسے گھرجارہے تھے جوکہ بیرون ملک واپس جارہی تھیں اور ساتھیوں نے تمام میٹنگیں ملتوی کرکے ڈاکٹر صاحب کو گھرجانے کا مشورہ دیا تھا۔ڈاکٹر صاحب فرید چیمبرز سے روانہ ہوئے لیکن گھر نہیں پہنچے اور دوسرے دن مچھیروں کی بستی ابراہیم حیدری کے علاقے میں ان کی لاش پائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ابراہیم حیدری ایک ساحلی علاقہ ہے جہاں اسمگلنگ کا دھندا ہوتا ہے اوریہ علاقہ نیوی کے کنٹرول میں ہے ، اس علاقہ میں جگہ جگہ سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں، اگر 13، جنوری کی شام 6 بجے کے بعد سے وڈیوکلپ دیکھی جائے تو پروفیسر حسن ظفرعارف شہید کے قاتلوں کاآسانی سے پتہ لگایاجاسکتا ہے ۔جناب الطاف حسین نے ڈاکٹر حسن ظفرعا رف شہید کی بیٹی کی جانب سے ماورائے عدالت قتل کو طبعی موت قراردیئے جانے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ یہ بیان جبر اوردباؤ کے ذریعہ دلایاگیا ہے اوراگر ڈاکٹر حسن ظفرعارف کے ماورائے عدالت قتل کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائے تواصل حقائق سامنے آجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر حسن ظفرعارف کی شہادت کے بعد کی تصاویر اوروڈیوکے ناقابل تردید ثبوت اس بات کی خود گواہی دے رہے ہیں کہ ان کی موت دل کا دورہ پڑنے کے باعث نہیں ہوئی بلکہ انہیں تشددکا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاگیاہے ۔ 15، جنوری 2018ء کو کراچی یونیورسٹی کے اساتذہ کی انجمن کی جانب سے ایک تعزیتی اجلاس کی خبرجاری کی گئی ہے جس میں ڈاکٹر حسن ظفرعارف اوردیگر اساتذہ کے قتل کی مذمت کی گئی ہے اور 22، جنوری کو جامعہ کراچی میں تعزیتی جلسہ کا اعلان کیاگیا ہے ، اسی طرح 16، جنوری 2018ء کو ڈاکٹر حسن ظفرعارف کے قتل کے خلاف کراچی پریس کلب کے سامنے انسانی حقوق کی تنظیموں اور سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا کہ ڈاکٹر صاحب کاقتل ، انسانیت کا قتل ہے اور احتجاج یا احتجاجی مظاہرہ طبعی موت پرنہیں بلکہ ماورائے عدالت قتل پر کیاجاتا ہے اورحقیقت یہ ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اورآئی ایس آئی نے ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو ماورائے عدالت قتل کیاہے۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ 72 سالہ بزرگ دانشور ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو اسی طرح قتل کیاگیا ہے جس طرح بلوچستان میں بزرگ سیاسی رہنما نواب زادہ اکبربگٹی کو قتل کیاگیاتھا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ مجھے حیرت اس بات پر ہوئی ہے کہ کوئی بیٹی اپنے والد کے حوالہ سے ایسا غلط بیان نہیں دے سکتی اور دکھ اس بات پر ہے کہ فوج، آئی ایس آئی اور رینجرز کے اہلکاروں نے جبراور دباؤ کا وہی ہتھکنڈہ استعمال کیا ہے جیسا کہ 19، جون 1992ء میں ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنان کو گرفتارکرکے اورانہیں جبروتشدد کا نشانہ بناکر جھوٹے بیانات دینے پر مجبورکیاجاتا تھا، بندوق کی نوک پران پر پریس کانفرنسیں کرائی جاتی تھیں اور ایجنسیوں کے پے رول پر کام کرنے والے مخصوص صحافیوں کے ذریعہ پروپیگنڈہ کرکے پاکستان کی تمام مظلوم قومیتوں کو گمراہ کیاجاتا تھا کہ الطاف حسین ان کا دشمن ہے جبکہ الطاف حسین ، پاکستان کے ہرمظلوم پنجابی، سندھی، بلوچ، قبائلی، کشمیری ، ہزاروال کاہمدرد ہے اور انہیں باعزت مقام دلانے کی جدوجہد کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ عدالتوں میں انصاف کا ایسا نظام قائم ہوکہ ایک غریب مزدور بھی انصاف کے حصول کیلئے وکیلوں کی کروڑوں روپے فیس ادا کیے بغیر سپریم کورٹ اور دیگرعدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹا سکے۔ الطاف حسین پاکستان کا دشمن نہ تو تھا اورنہ ہے ، میں مظلوم ومحروم عوام اور جمہوری اقدار کے پاکستان کو تو زندہ باد کہوں گالیکن فوجی آمروں اور یزیدیوں کے پاکستان کو زندہ باد نہیں کہوں گاکیونکہ میرے نزدیک یزیدی حکمرانوں کی حکومت کو زندہ باد کہنا گناہ ہے۔
جناب الطاف حسین نے ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہید کی صاحبزادی کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہاکہ جبر ، دباؤ اوربندوق کی نوک پر سچھ کو جھوٹ اورجھوٹ کو سچ نہیں بنایاجاسکتا، 1992ء سے2018ء آگئی لیکن ملٹری اسٹیبلشمنٹ آج تک وہی ہتھکنڈے باربار دہرارہی ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ڈاکٹر حسن ظفرعارف کو فوج، آئی ایس آئی ، ایم آئی ، رینجرز اورپولیس نے قتل کیا ہے ، سفاک قاتلوں ،قتل کے منصوبہ سازوں کو اللہ تعالیٰ اسی دنیا میں عذاب عظیم سے دوچارکرے گا۔جناب الطاف حسین نے آج لاہور میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ جلسہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس جلسہ میں ن لیگ ، الطاف حسین کی ایم کیوایم اور دیگر ایک دوجماعتوں کے علاوہ تمام جماعتوں نے شرکت کی لیکن جلسہ میں ہزاروں کی تعداد میں خالی کرسیاں شرم کا مقام ہے ۔ یہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ صوبہ پنجاب بالخصوص لاہور کے عوام نے جعلی اپوزیشن کو یکسر رد کرکے جمہوریت کے خلاف فوج کے عناصر کی سازش کو ناکام بنادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا اتنا ناکام جلسہ میں نے اپنی پوری زندگی میں کبھی نہیں دیکھا، آج کے جلسہ کے تمام اخراجات اور اہتمام فوج اورآئی ایس آئی نے کرائے جس طرح فیض آباد میں دھرنا کرایاگیا تھا جس میں یارسول اللہ ؐ کہنے کے بعد فحش مغلظات بکی گئی تھیں۔انہوں نے کہاکہ آج لاہورمیں اپوزیشن جماعتوں کے جلسہ میں آئی ایس آئی کا تشکیل کردہ ایک ٹولہ بھی شامل تھا جس نے ظرف وضمیراورمہاجرشہداء کے لہو کا سودا کیاہے ۔1977ء میں ایجنسیوں نے پاکستان قومی اتحاد (PNA) کے نام سے اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بنایا تھا جوکہ نفاذ شریعت ، اسلامی نظام اور نظام مصطفی کے نام پر بنایاگیا تھا، اس تحریک کے ذریعہ ملک میں نظام مصطفی تو نافذ نہیں ہواالبتہ اس تحریک کااختتام مارشل لاء کے نفاذ پر ہوا۔جناب الطاف حسین نے واشگاف الفاظ میں کہاکہ آج17، جنوری 2018ء بروزبدھ کے دن اپوزیشن جماعتوں کے ناکام جلسہ کے حوالہ سے میری بات نوٹ کرلی جائے کہ آج کا جلسہ پاکستان میں اعلانیہ یا غیراعلانیہ مارشل کی نوید سنا رہا ہے جوکہ باضابطہ مارشل لاء بھی ہوسکتا ہے اور وردی کے بغیر بھی ہوسکتا ہے جیسا کہ آج سپریم کورٹ سمیت ملک بھرکے ادارے فوج کے تابع ہیں ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ بلوچستان میں اچھی خاصی حکومت چل رہی تھی پر وزیراعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کس نے کرائی، ملک بھرکے باشعور عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ راتوں رات ن لیگ کے اراکین کی وفاداریاں کس طرح تبدیل کرائی گئیں ۔ میں پاکستان بھرکے عوام کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ وہ آگے آگے دیکھیں کہ کیا کچھ مزید ہونے والا ہے ۔ جس مقصد کیلئے قائداعظم نے پاکستان بنایاتھاملٹری اسٹیبلشمنٹ نے اس مقصدکے خاتمے کا عمل تیز کردیا ہے جس سے خدشہ ہے کہ خدانخواستہ کہیں ایسا نہ ہوکہ جمہوریت کے خاتمے سے باقیماندہ ملک کا ہی خاتمہ نہ ہوجائے ۔جناب الطاف حسین نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ ، آئی ایس آئی اور فوج کے دیگر اعلیٰ افسران کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں ، پرانی روش تبدیل کریں ، ملک کو بچائیں اور سچ کو سچ مانیں ۔اس حقیقت کو تسلیم کریں کہ الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیوایم ماضی کی طرح آج بھی مضبوط جماعت ہے اور اسی طرح پنجاب کے عوام نوازشریف کوہی پسند کرتے ہیں لہٰذا قوم پر جعلی لیڈرشپ مسلط نہ کی جائے ۔
جناب الطاف حسین نے کہاکہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مدد سے پاکستان کامزدور پیشہ فرد بھی باشعور ہوچکا ہے یہی وجہ ہے کہ عوام نے اپوزیشن جماعتوں کے اس جلسہ کا بائیکاٹ کردیا ، صوبہ پنجاب بالخصوص لاہور کے عوام نے بھان متی کے کنبے کی قلعی کھول کررکھ دی ہے جس پر عوام زبردست شاباش کے مستحق ہیں۔ عوام جان چکے ہیں کہ ایک دوسرے کی شکل تک نہ دیکھنے والوں کو آئی ایس آئی نے ایک جگہ جمع کیا ہے ، وہ یہ بھی جان گئے ہیں کہ یہ سب دھاندلی صرف ایک جماعت کے ساتھ کی جارہی ہے جس کے وزیراعظم کو سپریم کورٹ کے ذریعہ زبردستی نااہل قراردیا گیا، تمام ملبہ صرف ن لیگ پر گرایاجارہا ہے جبکہ کرپشن میں بدنام شہرت رکھنے والوں کو آئی ایس آئی کی ڈرائی کلین میں پاک کیاجارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ ، مہاجروں ، بلوچوں اورقبائلیوں کو قتل کررہی ہے ، صوبہ پنجاب میں سچ اور حق بیان کرنے والے بلاگرز اور صحافیوں کو غائب کیاجارہا ہے اور انہیں ملک چھوڑنے پر مجبورکیاجارہا ہے یہی وجہ ہے کہ آج صحافی برادری سچائی بیان کرنے سے خوفزدہ ہے لیکن انہیں یاد رکھنا چاہیے کہ اگر ملک میں انقلاب آیاتو ان کی خاموشی ، ظالموں کی سہولت کاری کے مترادف سمجھی جائے گی ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لئے سب سے سخت بیان الطاف حسین نے دیا تھا اور اس حوالہ سے ہونے والے دھرنے کے شرکاء کو کھانا اورپانی پہنچانے کا انتظام بھی الطاف حسین نے کرایاتھا ، اگر طاہرالقادری اس حقیقت سے انکارکرتے ہیں تو روزمحشر الطاف حسین ، ان کا گریبان پکڑے گا ۔ جناب الطاف حسین نے ڈاکٹر حسن ظفرعارف شہیدکی صاحبزادی سے معذرت کرتے ہوئے کہاکہ قوم کوسچائی سے آگاہ کرنا میرافرض ہے ، ڈاکٹر حسن ظفرعارف ، شہید وفا ہیں اور اللہ تعالیٰ نے میری زندگی میں قوم کو ظالموں ، جابروں اوریزیدیوں سے آزادی دلائی تو ڈاکٹرحسن ظفرعارف کو شہید وفا کا عظیم تمغہ دیاجائے گا۔ جناب الطاف حسین نے ایم کیوایم کے تمام کارکنوں پر زوردیا کہ وہ پروفیسر ڈاکٹرحسن ظفرعارف کی طرح شہید وفا بنیں اور اپنے عہدوفا کو نبھانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ 
*****


12/3/2024 8:57:03 AM