مہاجر قوم پر جاری مظالم کے خلاف ایم کیوایم امریکہ کے تحت واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے پر احتجاجی مظاہرہ
مظاہرے میں امریکہ کی مختلف ریاستوں سے آنے والے کارکنان و ذمہ داران اورہمدردوں کی شرکت
ایم کیو ایم کو اسکے مینڈیٹ کے مطابق جائز مقام دیا جائے مہاجروں کے خلاف ریاستی طاقت کااستعمال بند کیاجائے۔ اراکین رابطہ کمیٹی
مہاجر قوم کو پاکستان میں فوج کی جانب سے ریاستی مظالم کا سامناہے۔ فوج کو آئین میں متعین حدود کا پابند بنایا جائے۔ ریحان عبادت
کراچی اور سندھ کے شہری علاقوں میں مہاجر وں بالخصوص ایم کیوایم کے کارکنان پر جاری بد ترین آپریشن، ناانصافیوں اور ریاستی مظالم کے خلاف امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی سفارتخانے کے باہر بھرپوراحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ مظاہرے میں امریکہ کی مختلف ریاستوں سے آنے والے ایم کیو ایم امریکہ کے چیپٹرز کے کارکنان و ذمہ داران سمیت بڑی تعدادمیں ہمدردوں نے شرکت کی جن میں بزرگ خواتین، نوجوان اور بچے شامل تھے۔ مظاہرے میں رابطہ کمیٹی کے اراکین شاہد مصطفی، رکن الدین تاج، ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزرریحان عبادت اور اراکین سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی بھی شریک تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر رینجرز اور فوج کی جانب سے روا رکھے جانے والے مظالم کے خلاف نعروں پر مشتمل بینرز اور پلے کارڈز ، شہداء کی تصاویر، ایم کیو ایم کے سہ رنگی پرچم اور قائد تحریک جناب الطاف حسین کے پورٹریٹ ہاتھوں میں اٹھا رکھے تھے۔ شدید سردی اور برفباری کے باوجود مظاہرہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ مطاہرین ریاستی مظالم، آزادی اظہار پر پابندی، قائد تحریک الطاف حسین کے بیانات، تقریر اور تصاویر کی نشرو اشاعت پر پابندی، ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں، ایم کیو ایم کی سیاسی ، سماجی و فلاحی سرگرمیوں پر پابندیوں ، فوج کی دہشت گردوں، شدت پسندوں کی سرپرستی و سہولت کاری کے خلاف سمیت بنگلہ دیش میں محصور پاکستانیوں کو واپس لانے کے حق میں شدید نعرے بازی کر رہے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ2 199سے اب تک فوج ، پیرا ملٹری رینجرزاور دیگر ریاستی ادارے ہزاروں مہاجر وں کو قتل کر چکے ہیں۔ 2013میں شروع کئے جانے والے مہاجر کُش آپریشن کے دوران بھی سیکڑوں مہاجر کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کیا جاچکا ہے اور سیکڑوں آج بھی جبری لاپتہ ہیں جبکہ ہزاروں بے گناہ کارکنان جیلوں میں اسیر ہیں۔مظاہرین نے 9دسمبرکویوم شہدا کے موقع پر مہاجر شہداء کے ایصال ثواب اور فاتحہ خوانی کیلئے جمع ہونے والے کارکنان، اہل خانہ اور ہمددردوں کی گرفتاریوں اوران کے خلاف طاقت کے ناجائز استعمال کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ ایم کیوایم کے کار کنوں کو اپنے پیاروں کی قبروں اوریادگارپرفاتحہ خوانی کے بنیادی حق سے محروم کرنااور انہیں لاٹھی چارج، تشدد کا نشانہ بنانا ریاستی ظلم وبربریت کی بدترین مثال ہے ۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سینٹرل آرگنائزر ریحان عبادت نے پاکستان کی سول و فوجی اشرافیہ کی مہاجر دشمن پالیسیوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی تیسری بڑی سیاسی قوت اورملک کی واحد سیکو لر جماعت کے خلاف کزشتہ پچیس برسوں سے ریاستی آپریشن کسی نہ کسی صورت جاری ہے ، ہمارے دفاتر مسمار کئے جاچکے ہیں، ہزاروں کارکنان ماورائے قتل کئے گئےء، سیکڑوں لاپتہ کئے گئے اور ہزاروں بے گناہ آج بھی جیلوں میں اسیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج کی سیاست میں مداخلت، سیاسی جماعتوں کی تشکیل، سیاسی جماعتوں کی دھڑے بندی، دہشت گردوں اور شدت پسندوں کی سرپرستی و سہولت
فی الفوربند کر کے انہیں اپنی پیشہ ورانہ خدمات اور آئین میں متعین کردہ حدود کا پابند کیا جانا چاہئے۔اراکین رابطہ کمیٹی نے اس موقع پر مظاہرے کی کوریج کیلئے آنے والے مقامی اور انٹرنیشنل میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کو پاکستان کی سیاست میں اسکے مینڈیٹ کے مطابق جائز مقام دیا جانا چاہئے اورر شہریوں کو اس بات کا بھرپور حق ہونا چاہئے کہ وہ جسے چاہیں انہیں اپنی نمائندگی کیلئے منتخب کریں۔ انہوں مطالبہ کیا کہ ایم کیو ایم کے سیل کردہ دفاتر بشمول ہیڈکوارٹر نائن زیرو کی فی الفور کھولا جائے۔ مظاہرے کے اختتام پر ایم کیو ایم کی سینٹرل آرگنازئنگ کمیٹی کی جانب سے پاکستانء سفارتخانے میں ان ہی مطالبات پر مشتمل ایک یادداشت بھی جمع کروائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مہاجر قوم کے حقوق اور انصاف کے حتمی حصول تک وہ اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
*****