متحدہ علماء محاذ پاکستان اور جماعت اہلسنت کے وفود کی کراچی پریس کلب پر لگائے گئے ایم کیوایم کے تادم بھوک ہڑتالی کیمپ پر آمد اور یکجہتی کااظہار
ملک میں مہاجروں کے ظلم و ناانصافیوں کا عمل دیکھ کر مجھے شدید حیرت ہے، سیکریٹری جنرل متحدہ علماء محاذ پاکستان مولانا محمد امین انصاری
ہم ظلم کے خلاف ہر فورم پر ، منبر و محراب پر بھی آواز انصاف اور آواز حق بلند کرتے رہیں گے ، چیئرمین متحدہ علماء محاز پاکستان مولاناعبد الخالق فریدی
جتنے بھی کیسز ہیں اس پر صحیح معنوں میں انکوائری کرائی جائے، علامہ عبد اللہ
ظلم و ناانصافیوں کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال جہاد اکبر ہے ،مہاجروں کے معاملہ میں تعصبات کی عینک ہٹائی جائے، علامہ علی کرار نقوی
مساجد اور مدارس سے آپ کے خلاف آواز اٹھی تو خش و خشاک کی طرح معاملا ت ہوجائیں ، لہذا اردو بولنے والوں کے ساتھ ناانصافیاں نہ کی جائیں، ان کے جائز مطالبات سنیں جائیں، صدر جماعت اہلسنت ڈسٹرکٹ ویسٹ مولانا شفیع قادری
کراچی ۔۔۔21، اگست 2016ء
متحدہ علماء محاذ پاکستان اور جماعت اہلسنت کے جید علمائے کرام پر مشتمل نمائندہ وفود نے پانچویں روز کراچی پریس کلب پر لگائے گئے ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور بھوک ہڑتالیوں سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کااظہا رکرتے ہوئے ان کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان کے وفد میں چیئرمین علامہ عبد الخالق فریدی ، سیکریٹری جنرل مولانا محمدامین انصاری ، نائب صدور علامہ علی کرار نقوی ر ، علامہ سجاد شبیر رضوی ، علامہ سید حسینی ، علامہ عبد اللہ اور رکن علامہ لئیق احمد خان شامل تھے جبکہ جماعت اہلسنت کے وفد میں ڈسٹرکٹ ویسٹ کے صدر مولانا شفیع قادری اور دیگر ممتاز علمائے کرام موجود تھے ۔تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ علماء محاذ کے سیکریٹری جنرل مولانا محمدامین انصار ی نے کہاکہ اسلام کے نام پر حاصل کئے جانے والے ملک میں مہاجروں کے ظلم و ناانصافیوں کا عمل دیکھ کر مجھے شدید حیرت ہے ، مہاجروں نے اپنی ماؤں ،بہنوں کی قربانیاں دیں ، عزت لٹوائیں بچے کٹوائیں ، یہ بھوک ہڑتالی کشمیر اور اسرائیل میں نہیں کراچی میں بیٹھے ہیں ، مظلوموں کی فریاد کوئی سننے والا نہیں ہے ، اب ہم بھی مساجد اور مدارسوں سے نکل کر ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ کونسا قانون ہے کہ کسی پر نظر کرم ہے اور کسی پر جھوٹی ایف آئی آرز کٹ رہی ہیں ، کتنے ہی افراد لاپتہ کردیئے گئے ہیں ، سابق وزیراعظم کا بیٹا اغواء ہوجاتا ہے تو پورے ملک میں شور شرابا ہوتا ہے ، کیامہاجر پاکستانی نہیں ہیں ، جتنے بھی لاپتہ افراد ہیں انہیں جلد از جلد بازیاب کرایاجائے اور جائز مطالبات کو منظور کیاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطاف حسین نے ظلم کے خلاف علم جہاد بلند کیا ہوا ہے ۔چیئرمین مولانا عبد الخالق فریدی نے متحدہ قومی موومنٹ کے بھوک ہڑتالیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ سمجھتا ہوں کہ ظلم کسی پر بھی ہو ظلم ہو ، ظلم کی سیاہ رات کو دنیا میں ہم نے دیکھا کہ زیادہ دیر باقی نہیں رہ سکتی ، دنیا میں فرعون، نمرود کے مظالم بھی موجود ہیں لیکن ہم نے تاریخ میں پڑھا کہ یہ مظالم ایک وقت آنے کے بعد ختم ہوجاتے ہیں ، اسی طرح آج جن لوگوں کو لاپتہ اور گرفتار کرنے کا عمل کیاجارہا ہے یہ بھی بہت بڑا ظلم ہے ، اگر کوئی کسی جرم میں ملوث ہے تو یقیناًاس کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے ، گرفتار شدگان کو عدالتوں میں پیش کیاجانا چاہئے تب تک اس ظلم کی تلافی نہیں ہوگی ہم ظلم کے خلاف ہر فورم پر گلی کوچوں، منبر و محراب میں بھی آواز انصاف اور آواز حق بلند کرتے رہیں گے ۔علامہ سجاد شبیر رضوی نے کہا کہ61ہجری کے گیارہ محرم کے طلوع ہونے والے سورج نے یہ اعلان کیا کہ دنیا میں نظریات جیتا کرتے ہیں یہ مت دیکھو کہ کون مرا ، کس کا سر کٹا ، کس نے مارا ، کس کی تلوار تھی کس کا سر تھا یہ دیکھو کہ 11محرم کے سورج طلوع ہونے کے بعد اگر لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ کی آوا زآرہی ہے تو سمجھ لیاجائے کہ حق جیت گیا اور باطل ہار گیا ۔ علامہ عبد اللہ نے کہا کہ اگر کوئی تنازعہ کھڑا ہوجائے تو اس کا حل قرآن میں ہے ، جب بھی کوئی فیصلہ کرنے بیٹھا جائے تو عدل و انصاف سے کام لیاجائے کہیں ایسا نہ ہو کہ کسی کے ساتھ ظلم و زیادتی ہوجائے ۔ قرآن میں ہے کہ جب کوئی تمہارے پاس کوئی خبر لے کر آئے تو اس کی تصدیق کرلیا کرو کہیں ایسا نہ ہو کہ اس خبر کی بنیاد پر ظلم و زیادتی پر اترآؤ بعد میں شرمندگی کا سامنا کرو ۔ انہوں نے کہاکہ جتنے بھی کیسز ہیں اس پر صحیح معنوں میں انکوائری کرائی جائے ۔ علامہ علی کرار نقوی نے کہا کہ حقوق کو نہ دینا دہشت گردی ہے ، کہا جاتا ہے کہ ایم کیوایم سے پہلے بہت سکون تھا ، ایم کیوایم سے قبل بھی یہ کہاجاتا رہا ہے کہ اردو کا جنازہ ہے ذر دھوم سے نکلے ۔ انہوں نے کہاکہ ظلم و ناانصافیوں کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال جہاد اکبر ہے ،مہاجروں کے معاملہ میں تعصبات کی عینک ہٹائی جائے ، جب مہاجر قومی موومنٹ بنائی گئی تو کہا گیا کہ لسانی تنظیم ہے پھر متحدہ قومی موومنٹ بنائی تو کہا گیا کہ کراچی تک ہی محدود رہو ۔