وزیراعظم کو جراتمندانہ فیصلے کرنے چاہئیں تاکہ انہیں دوبارہ رسوا کرکے اقتدار سے باہر نہ نکالا جاسکے، الطاف حسین
ہم عزت کی موت گوارا کرلیں گے لیکن غلامی کی زندگی کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے، الطاف حسین
دنیا میں سب سے بڑی طاقت عوام کی طاقت ہوتی ہے، اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھے، الطاف حسین
ایم کیوایم ، پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے، پرامن جدوجہد کوہماری بزدلی نہ سمجھا جائے ، الطاف حسین
وفاق اورصوبہ سندھ کی بیوروکریسی میں مہاجروں کی ایک فیصد بھی نمائندگی نہیں ہے،الطاف حسین
ایم کیوایم اورالطاف حسین ، پاکستان کی واحد جماعت اورلیڈر ہے جواسٹیبلشمنٹ اورایجنسیوں کی پیداوار نہیں ہیں، الطاف حسین
پاکستان کے بعض پختون رہنما اور افغانستان کے پختون گریٹرپخونستان بنانے کیلئے صدفی صد تیارہیں، الطاف حسین
بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کرنے پر مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، سنی تحریک، مجلس وحدت مسلمین، پاکستان عوامی تحریک، شیعہ علمائے کرام اوراین جی اوز کے نمائندوں سے اظہار تشکر
کراچی پریس کلب کے باہر تادم مرگ بھوک ہڑتال کے چوتھے دن ٹیلی فونک خطاب
لندن۔۔۔20، اگست2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ وزیراعظم پاکستان کو جراتمندانہ فیصلے کرنے چاہئیں تاکہ انہیں دوبارہ رسوا کرکے اقتدار سے باہر نہ نکالاجاسکے۔ یہ بات انہوں نے کراچی پریس کلب کے باہر ایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں صحافتی تنظیموں کراچی یونین آف جرنلسٹ ،پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ اور ایم کیوایم کے کارکنان سے ٹیلی فونک خطابات کرتے ہوئے کہی۔ اپنے خطاب میں جناب الطاف حسین نے مہاجروں پر ڈھائے جانے والے ریاستی مظالم کے خلاف احتجاجاً تادم مرگ بھوک ہڑتال کرنے والے کارکنان کو زبردست خراج تحسین بھی پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے لاکھوں گمنام بہادر کارکنان ریاستی مظالم کے خلاف تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھنے کیلئے بے چین ہیں اور اسی طرح حق پرست مائیں ، بہنیں اوربزرگ بھی تادم مرگ بھوک ہڑتال کیلئے اجازت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ تادم مرگ بھوک ہڑتال کے بعد یہ فیصلہ ہوگیا ہے کہ ہم عزت کی زندگی یا عزت کی موت مرنا گوارا کرلیں گے لیکن غلامی کی زندگی کسی بھی قیمت پرقبو ل نہیں کریں گے ۔ مہاجروں سمیت دیگرقومیتوں سے تعلق رکھنے والے غیرت مند کارکنان وعوام نے تہیہ کرلیا ہے کہ وہ غلامی کی ذلت آمیز زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیں گے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ دنیا میں سب سے بڑی طاقت عوام کی طاقت ہوتی ہے ، اسٹیبلشمنٹ کو چاہیے کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھے ، 1970 ء میں سابقہ مشرقی پاکستان کے بنگالیوں میں ساتھ غلاموں سے بدترسلوک کیاجاتا تھا، بنگالیوں کوکمزور جسم اورچھوٹے قد والا کہہ کر فوج میں شامل نہیں کیاجاتا تھا، بنگالیوں کو بیوروکریسی میں جائز حصہ نہیں دیا جاتا تھالیکن انہی کمزوربنگالیوں نے تاریخ بدل دی ، اپنا علیحدہ وطن قائم کرلیا اور آج بنگلہ دیش کی کرنسی پاکستان کی کرنسی سے کہیں زیادہ مستحکم ہے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ ایم کیوایم ، پرامن جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتی ہے اور اپنے حقوق کیلئے پرامن جدوجہد کررہی ہے لیکن پرامن جدوجہد کوہماری بزدلی نہ سمجھا جائے ۔ اسٹیبلشمنٹ کو یاد رکھنا چاہے کہ آج انہیں جومقام اورپوزیشن ملی ہے وہ ہمارے اجداد کی قربانیوں کی مرہون منت ہے اگر ہمارے اجداد پاکستان کی تحریک نہ چلاتے اور آزاد وطن حاصل نہ کرتے تو وہ آج بھی انگریزوں کی نوکری کررہے ہوتے ۔ جناب الطاف حسین نے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے ایم کیوایم پر ڈھائے جانے والے مظالم کانوٹس نہیں لیاجاتا ،وفاق اورصوبہ سندھ کی بیوروکریسی میں مہاجروں کی ایک فیصد بھی نمائندگی نہیں ہے، وزیراعظم پاکستان میاں نوازشریف کو نہ صرف اس کا نوٹس لینا چاہیے بلکہ انہیں جراتمندانہ فیصلے بھی کرنے چاہئیں تاکہ پاکستان میں سب کو برابری کی بنیاد پر حقوق میسر ہوں ، ملک میں جمہوریت کو مضبوط ومستحکم بنایاجاسکے اورکسی منتخب وزیراعظم کو رسوا کرکے اقتدار سے باہر نہ نکالاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح سندھ حکومت کی جانب سے بھی مہاجروں کے ساتھ ناانصافیاں کی جارہی ہیں جس کاسلسلہ بند ہوناچاہیے ، اگرمہاجروں میں پائے جانے والے احساس محرومی کاازالہ نہ کیاگیا اور انہیں زندگی کے ہرشعبہ میں منصفانہ حق نہ دیا گیا تو انشاء اللہ ہمارے صوبے میں ہماری سوفیصد نمائندگی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ایک جانب مہاجر قوم پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں ، انہیں گرفتارکرکے لاپتہ کیاجارہا ہے، حراست کے دوران بہیمانہ تشددکا نشانہ بناکر ماورائے عدالت قتل کیاجارہا ہے اوردوسری جانب مہاجروں کی داد فریاد بھی نہیں سنی جارہی ۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایم کیوایم کے کارکن آفتاب احمد کے ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لیکر تحقیقات کا حکم دیا تھا لیکن آج تین ماہ ہوچکے ہیں آفتاب احمد کے قاتل ، قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔