ایم کیوایم کے اعتراضات کا سدباب کیا جائے، ملک میں آئین سے کھلواڑ ہوا اور قانون کا مذاق اڑا گیا ہے، خورشید شاہ
ایم کیوایم سندھ کی دوسری اورملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت ہے
وفاقی اورسندھ حکومت سے کہوں گاکہ وہ ایم کیوایم کے اعتراضات کاسدباب کرے
نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین بھی دیکھا جوتادم مرگ بھوک ہڑتال پربیٹھے ہیں،یہ کوئی مذاق نہیں
میںیہ کہوں گاکہ خدانہ خواستہ اگرکوئی نقصان ہواتواس کی بہت بڑی قیمت ہمیں دینی پڑے گی
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ کی ایم کیوایم کے تادم مرگ بھوک ہڑتالی کیمپ میں آمد کے موقع پرگفتگو
سید خورشید شاہ اور نوید قمرکی شکل میں پیپلزپارٹی کے وفدآمدسے بھوک ہڑتالیوں کوحوصلہ ملاہے ، ،ڈاکٹرمحمد فاروق ستار
پیپلزپارٹی کے وفدکی آمدسے واضح ہوگیاکہ پاکستان کی سیاسی برادری کاضمیرزندہ ہے،ڈاکٹر محمد فاروق ستار
کل تک ہم محسوس کررہے تھے کہ ہماری سیاسی براداری بھی منتقسیم ہوگئی ہے ،ڈاکٹر محمد فاروق ستار
پاکستان میں سیاسی جمہوری نظام ہے ،سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی ہیں توانہیں بھی اس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے،ڈاکٹر محمد فاروق ستارکی گفتگو
کراچی ۔۔۔18، اگست2016ء
قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ نے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے اعتراضات کاسدبات کیاجائے، ملک میں آئین سے کھلواڑ ہوا اور قانون کا مذاق اڑا گیا ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ایم کیوایم کے جمعرات کے روزکراچی پریس کے باہرتادم مرگ بھوک ہڑتالی کے کیمپ کے دورے کے موقع پرمیڈیاکے نمائندوں سامنے کیا۔سیدخورشیدشاہ نے کہاکہ آج ہمارے یہاںآنے کامقصدایم کیوایم سے اظہارِیکجہتی کرناہے ایم کیوایم سندھ کی دوسری اورملک کی چوتھی بڑی سیاسی جماعت ہے ۔خورشیدشاہ نے کہاکہ آج یہاں میں نے نوجوانوں، بزرگوں اور خواتین بھی دیکھا جوتادم مرگ بھوک ہڑتال پربیٹھے ہیں،یہ کوئی مذاق نہیں،میںیہ کہوں گاکہ خدانہ خواستہ کوئی نقصان ہواتواس کی بہت بڑی قیمت ہمیں دینی پڑے گی،اس لئے سندھ حکومت اوروفاقی حکومت سے کہوں کہ وہ اس کاسدباب کرے ،ریاست کواگربے یارومددگارچھوڑاجائے گاتواس کے بہت خطرناک نتائج سامنے آتے ہیں۔ہم نے بہت کچھ کھویا،اب وقت آگیاہے کہ ہم سب کوملکرسوچنا چاہئے کہ جوایم کیوایم کے اعتراضات ہیں اگرصحیح ہیں تو اس کاحل نکالاجائے اورغلط ہیں توبھی اس کاحل تلاش کرناچاہئے ۔انہوں نے کہاکہ یہ ملک ریاست ہم سب کی ہے ہمارے بزرگوں نے اس لئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ایم کیوایم کے اعتراضات پراب بیٹھ جاناچاہئے اس میں کوئی شک نہیں،ایم کیوایم نے ماضی میں جب استعفیٰ دیاتھاتوہم نے کہاکہ وہ ایوان میںآکربات کرے،ایوان میں بات نہیں سنی جائے گی تواس کے نتائج اچھے نہیں ہونگے جمہوریت کاخطرہ ہوگااورآنے والی نسلیں ہم سے سوالات پوچھیں گی۔اس سے پہلے کہ آگے کچھ ہواس پروفاقی حکومت سے بات کی جائے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ سندھ وزیراعلیٰ جوان ہیں وہ فیصلہ کرسکتے ہیں ، یقیناًمیری آوازان تک جائے گی اورمیں اس مسئلے پران سے بات بھی کرونگا،مگرجواسٹیٹ کے سربراہان ہیں اورقانون اورحکومت میں جن کی اکثریت ہے ان کوحالات پرگہری نظرسے دیکھیںیہ ان کافرض بنتاہے کہ وہ کچھ کریں۔پاکستان پیپلزپارٹی جمہوری پارٹی ہے ہم نے تکلیفیں دیکھی کوڑے کھائے،جیلیں بھی دیکھی ہیں جبرکیاہوتاہے ظلم کیاہوتاہے ہم نے دیکھاہے ،ہمارے آنے کے بعدبھی دوسری سیاسی جماعتیںآپ سے بات کرینگی ہم آپس میں مل جل کرحل نکالتے ہیں،میں اللہ تعالیٰ سے دعاکرتاہوں کہ اس ملک پرجومشکلات کے بادل منڈلارہے ہیں وہ صاف ہوجائے یہ ملک ہمارے بزرگوں نے بنایااوراپنی خون سے ملک کی لکریں چھوڑی ہیں ہم سب ملکراس راستہ نکالیں گے۔ہم جوبھی کرسکے وہ ضرورکرینگے اورآپ اس کانتیجہ دیکھیں گے۔ہمیں پرامن پاکستان چاہتے ہیں جہاں بچے اپنی ماؤں کومل جائیں جہاں پاکستانی آزادی شہری کی حیثیت سے زندگی گزاریں۔اس موقع پرڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سیدخورشیدشاہ اورپارلیمنٹرین نویدقمرکاایم کیوایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ میںآمدکہاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ آج جناب سیدخورشیدشاہ نویدقمرکی آمدسے ہمیں نہ صرف حوصلہ ملاہے بلکہ آج پاکستان کی سیاسی برادری کاضمیرزندہ ہے،کل تک ہم محسوس کررہے تھے کہ ہماری سیاسی براداری بھی منتقسیم ہوگئی ہے ،ایک دوسرے کے تکلیف اوردردکودورنہیں کرسکتے۔سیدخورشیدشاہ اورنویدقمرکی شکل میں پیپلزپارٹی کے وفدآمدسے بھوک ہڑتالیوں کوحوصلہ ملاہے ،پاکستان میں سیاسی جمہوری نظام ہے ،سینیٹ،قومی وصوبائی اسمبلی ہیں توانہیں بھی اس حوصلہ افزائی کرنی چاہئے ،ایک جماعت جوملک کی چوتھی بڑی جماعت اورسندھ کی دوسری بڑی جماعت اس انتہائی اقدام پرمجبورہوئی توکیوں ہوئی،آج ہم تادم مرگ ہڑتال پربیٹھے ہیں تواس سے پہلے ہم نے اسمبلیوں سے استعفے دیئے ،ہماری سیاسی سرگرمیوں پرغیراعلانیہ پابندی ہے،ہمارے کارکنوں کوگھروں اوردفاترسے چھاپے مارکرانہیں نامعلوم منتقل کردیاجاتاہے اورجو لوگ کبھی مطلوب نہیں تھے اچانک مطلوب کیوں ہوجاتے ہیں اس کاجواب خورشیدشاہ دینگے یانویدقمردینگے ۔ہم بلیک میلنگ کی سیاست نہیں کررہے ، ہم ظلم وناانصافیوں کے خاتمے کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے کہاکہ ہمارے64کارکنان کسی ادارے کی حراست میں قتل کردیئے گئے ہم ان کے سوگواراہل خانہ کے لئے انصاف چاہتے ہیں اگریہ کام ان کسی ادارے نے نہیں کیاتوکیا رینجرزکی یہ ذمہ داری نہیں کہ وہ ان کے قاتلوں کو گرفتار کرے؟۔رینجرزاورپولیس کی ذمہ داری ختم نہیں ہوتی انہیں معلوم کرناچاہیے کہ وہ کس طرح قتل ہوئے وہ انسان کے بچے تھے ۔یہ ذمہ داری خورشید شاہ صاحب کی بھی ہے کہ وہ بھی قومی اسمبلی میں اس مسئلے کواٹھائیں کہ ایم کیوایم 120کارکنان کہاں ہیں انہیں کسی ادارے نے گرفتارکیاہواہے۔ تین ماہ ہوگئے آّفتاب احمدکے قاتلوں کوآج تک سامنے نہیں لایاگیا،5ہزارچھاپے مارے گئے ہمارے4 ہزارکارکنان گرفتارکیے گئے لیکن کہیں سے کوئی مزاحمت نہیں کی کوئی گولی یاپتھرنہیں پھنکاگیا۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے مزیدکہاکہ نائن زیروپرچھاپہ ماراگیااورلائنس یافتہ اسلحہ لے گئے اورکہاکہ یہ اسلحہ غیرقانونی ہے ۔ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے سوال کیاکہ ڈاکٹرعاصم ،صولت مرزا،خالدشمیم اورمنہاج قاضی کے بیانات کیسے جیلوں سے باہرآرہے ہیں اس کاسدباب کرناہوگا جمہوریت خطرے سے دوچارہے چیک اینڈبیلنس کانظام واضح کرناہوگا۔اگرماورائے عدالت قتل کے واقعات ہوررہے ہیں تواس پرخاموشی معنیٰ خیز ہے ،سینیٹرفرحت اللہ بابرنے اس پرسے پردہ اٹھایااورجعلی این جی اوکاپردہ فاش کیا۔اس کاسوموٹونوٹس سپریم کورٹ کونہیں لیناچاہئے ؟۔انہوں نے کہاکہ ازالہ کمیٹی جس کادفترکراچی نہیںبنایاکمیٹی بنائی اب تک کام شروع نہیں کیااس کمیٹی میں چارجج شامل ہیں،سب کمیٹی سب نے ملکربنائی جسٹس کامذاق اڑایا گیا اس کمیٹی بحالی میں کون رکاوٹ بنااس کاجواب دینا ہوگا۔ ڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے کہاکہ یہ پاکستان کی ریاست اورجمہوریت کے منہ پرطمانچہ ہے، اس پر سوال ہے۔اگرنوازشریف،مرادعلی شاہ،خورشیدشاہ،نثارعلی خان،نویدقمریہ سوال نہیں کرینگے توان سے یہ سوالات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایس ایس پی راؤ انوار مراد علی شاہ کے کہنے پریہ کارروائیاں کررہاہے ؟یاوہ اپنی مرضی سے اپنی حدودسے تجاویزکررہاہے ؟اس کاجواب ملناچاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی قومی شہرہے جومعیشت شہ رگ ہے اوریہ شہردہشت گردی کامرکزبنارہاہے ،اس ملک کے اصل دشمن کون ہے؟ اس کے خلاف کیاگیا؟ آپریشن کی سمت درست ہونی چاہئے ۔ہم نے یہ نہیں کہاکہ گلستان جوہرسے اٹھائے گئے ہمارے کارکنان کوچھوڑدیاجائے بلکہ انصاف کے تقاضوں کوپوراکیا جائے اورسب کوانصاف پہنچایا جائے۔