ا ویس شاہ کی بازیابی پر خوشی میں بغلیں بجانے کے بجائے پوری فوج کو اپنی اجتماعی نا اہلی پر ماتم کرنا چاہیے۔الطاف حسین
19جولائی2016ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے جنرل راحیل شریف، تمام مسلح افواج کے سربراہان سمیت تمام کورکمانڈر سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اگر فوج میں ذرہ برابر بھی دیانتداری باقی ہے تو فرائض سے غفلت برتنے والے فوجی افسران و اہلکاروں کو قانون و آئین کے مطابق سزا دی جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی خیبر پختونخواہ کے علاقے ٹانک (جنوبی وزیرستان) سے بازیابی کی خبروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جناب الطاف حسین نے کہا کہ ا ویس شاہ کی بازیابی پر خوشی میں بغلیں بجانے کے بجائے پوری فوج کو اپنی اجتماعی نا اہلی پر ماتم کرنا چاہیے ۔ گذشتہ ماہ چیف جسٹس سندھ سید سجاد علی شاہ کے بیٹے کو کراچی میں دن دہاڑے مسلح افراد نے اغواء کیا اور عینی شاہدین کے مطابق اغواء کرنے والے مسلح حالت اور سرکاری وردیوں میں ملبوس تھے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی سے اویس شاہ کو اغواء کرکے ایک ہزار میل سے زائد دور ٹانک لے جایا گیا اور راستے میں کم از کم فوجی ناکے ،چیک پوسٹیں اور چوکیاں بھی آتی ہوں گی، ان تمام رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے ان تمام اہلکاروں اور افسران کی آنکھوں میں دھول جھونک کر ٹانک تک لے جانا فوج اور اس کے زیر اثر اداروں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام فوجی چوکیوں پرفائز افسران و اہلکاروں کو گرفتاراور قانون کے مطابق ان کا کارٹ ماشل کیاجائے اور خوشی میں بغلیں بجانے کے بجائے اپنے اداروں کی نا اہلی پر ماتم کریں ۔