1979ء کا بلدیاتی بل منظور کرکے گلی ، محلے کے نظام کا اختیار وڈیروں اور وزیراعلیٰ کو دیدیا گیا ہے اور مقامی حکومت اور مقامی جمہوریت کو پامال کیا گیا ہے
سندھ اسمبلی میں جو بلدیاتی بل منظور ہوا ہے وہ نفرتوں کا بل او رجمہوریت کا قتل ہے ، اس کے خلاف قانونی چار ہ جوئی اور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں
ایم کیوایم کے مینڈیٹ کا احترام کئے بغیر آئین کی اپنے طو رپر تشریح افسوسناک او رنقصان دہ ہے
ضمنی الیکشن 2013ء کے سلسلے میں پی ایس 95، پی ایس 103، پی ایس 64اور این اے 254ضمنی انتخاب کیلئے منعقدہ انتخابی جلسوں سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، حیدر عبا س رضوی ، احمد سلیم صدیقی ، ڈاکٹرفاروق ستار اور دیگر کا خطاب
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، رابطہ کمیٹی کے ارکان حیدر عباس رضوی ، احمد سلیم صدیقی اور قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاورق ستار نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی میں 1979ء کا بلدیاتی بل منظور کرکے گلی ، محلے کے نظام کا اختیار وڈیروں اور وزیراعلیٰ کو دیدیا گیا ہے اور مقامی حکومت اور مقامی جمہوریت کو پامال کیا گیا ہے جبکہ 22اگست کوہونیو الے ضمنی الیکشن کا عوامی میندیٹ سندھ کے حکمرانوں ، وڈیروں ، جمہوری آمریت اور آمرانہ ذہنیت رکھنے والوں کے خلاف تحریک کا آغاز ہوگا ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے پی ایس 103نارتھ ناظم آباد ، پی ایس 95اورنگی ٹاؤن ، پی ایس 64میر پور خاص اور این اے 254کورنگی کی نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے پیر کے روزسے منعقدہ بڑے انتخابی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر حق پرست ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اورضمنی الیکشن میں نامزد حق پرست امیدواران بھی موجود تھے ۔ پی ایس 103نارتھ ناظم آباد میں منعقدہ انتخابی جلسے سے حق پرست سینیٹر بابر خان غوری ، نامزد حق پرست امیدوار رؤف صدیقی ،عمرشریف پی ایس 95کے انتخابی جلسہ سے نامزد حق پرست امیدوار محمد حسین ، پی ایس 64میر پور خاص کے انتخابی جلسہ عام سے زونل انچارج میر پور خاص شبیر قائم خانی ، شعبہ خواتین کی انچارج محترمہ عشرت اور نامزد حق پرست امیدوار ڈاکٹر ظفر کمالی جبکہ این اے 254کے انتخابی جلسہ عام سے حق پرست رکن سندھ اسمبلی عامر معین اور نامزد حق پرست امیدوار برائے این اے 254علی راشد نے بھی خطاب کیا ۔ اپنے خطاب میں مقررین نے کہاکہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں میں شب خون مارا گیا ہے اور ہم دیہی سندھ کا بلدیاتی نظام شہری سندھ میں نافذ نہیں ہونے دیں گے ، آج پاکستان میں جمہوریت وہاں بستی ہے جہاں ایم کیوایم ہے ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کرنے والوں کوپہچاننا چاہئے اور مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر دیہی اور شہری سندھ کے عوام کو متحد ہوکر مشترکہ اور متفقہ طور پر اس کالے اور سیاہ بلدیاتی قانون کو مسترد کرنا چاہئے اور اگر اس کیلئے ضرورت پڑے تو عدالتوں کا دروازہ بھی کھٹکھٹائیں اور کراچی سے کشمور تک ، سپر ہائی سے سندھ کی تمام ہائی ویز تک اگر کوئی تاریخی دھرنا دینا پڑے تو اس دھرنے سے بھی گریز نہیں کریں ۔ انہوں نے کہا کہ خود مختار اور مؤثر مقامی حکومت کاہمارا مطالبہ جائز ہے ،کچرا گاڑیوں میں ڈیزل کے پیسے نہیں ہیں ، بات ہمارے گھروں تک آگئی ہے ، ہمارے گلی اور محلے کس طرح چلیں گے کیا اس کا فیصلہ بھی سندھ کے وڈیرے کریں گے ؟ ۔ انہوں نے کہاکہ آج انتخابی جلسوں میں عوام نے یہ فیصلہ صادر کیا ہے کہ 22اگست کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں ایم کیوایم کا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے یااپنے کسی مخالف سے نہیں ہے اگر ہمارا مقابلہ ہے تو ہم نے پچھلے انتخابات میں جو کامیابی حاصل کی اور جو ریکارڈ قائم کیا اللہ تعالیٰ نے چاہا تو ہمارا مقابلہ ہمارے اپنے ہی قائم کئے ہوئے ریکارڈ ہوگا ہے اور 22اگست کو اتنی بڑی تعداد میں لوگ گھروں سے نکل کر اور ماضی سے کئی گنا زیادہ ووٹ دیکر ہمیں بھر پور اور واضح کامیابی سے ہمکنار کریں گے کیونکہ انشاء للہ 22اگست کا دن پاکستان کے اور صوبہ سندھ کے وڈیروں کے خلاف ایک تحریک کا آغاز ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ اب جدوجہدکرنے اور اپنے گھروں سے نکلنے کا وقت آگیا ہے ، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم غلامی کی زندگی یا آزادشہری کی زندگی گزارنا چاہتے ہیں ، اب صرف دعا سے کام نہیں چلے گا ہمیں دوا بھی کرنی پڑے گی ۔انہوں نے کہاکہ کراچی کی جو صورتحال ہے اس میں مقامی پولیس ، ماسٹر پلان کا اختیار چاہئے یہ سندھ کے ہر شہری اور دیہی علاقے کے عوام کا حق ہے ، 1979کے فرسودہ نظا م کو لاکر سندھ کے ہر ضلع کو شہری اور دیہی ضلع میں تقسیم کردیا ہے اور ہم ضلع کی تقسیم نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر ہمارے حقوق کا سودا کیا گیا ہے ، ہم نے ایک آمرانہ قانون کو مسترد کیا ہے اور انشاء اللہ تعالیٰ ہم عوامی تحریک چلائیں گے اورعوام کو منظم اور متحرک کریں گے اور سندھ کی تقسیم کی اس سازش کو ناکام بنا دیں گے ۔مقررین نے جلسوں کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ 22اگست کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں قائد تحریک جناب الطا ف حسین کے نامزد کردہ حق پرست امیدواروں کو بھاری اکثریت سے کامیاب کراکر مخالفین کے منہ بند کردیں ۔