انتخابات سے ایک دن قبل قائدِ تحریک جناب الطاف حسین پر عمران فاروق کیس سے متعلق ایف آئی آر کا اندراج حکومتی بددیانتی نہیں تو اور کیا تھا ؟
عمران فاروق کیس عدالتی معاملہ ہے تو چوہدری نثارعدالتی کیس کو اپنی پریس کانفرنس کی زینت کیوں بنائے ہوئے ہیں؟
قائدِ تحریک جناب الطاف حسین کو عمران فاروق کیس میں ملوث کرنے پر ایم کیو ایم کے وکلاء قانونی جائزہ لے رہے ہیں
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر سابق صوبائی وزیرِ داخلہ و صنعت و تجارت رؤف صدیقی کا تبصرہ
کراچی۔۔06 دسمبر2015 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے سابق صوبائی وزیرِ داخلہ و صنعت و تجارت رؤف صدیقی نے وزیرِداخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مدعی سست گواہ چست۔ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار اپنی طویل ترین پریس کانفرنس میں عمران فاروق کیس پر تبصرے کرنے اور وضاحتیں دینے کے بجائے اپنے کام اور اپنی وزارت پر زیادہ توجہ دیں تو بہتر ہوگا۔ چوہدری نثار تھوڑے بہت وکیل نہیں بلکہ جج بھی بن چکے ہیں، فیصلے صادر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار جب خود تسلیم کرتے ہیں کہ عمران فاروق کیس عدالتی معاملہ ہے تو عدالتی کیس کو اپنی پریس کانفرنس کی زینت کیوں بنائے ہوئے ہیں۔ انتخابات سے ایک دن قبل چوہدی نثار کا بیان اور قائدِ تحریک جناب الطاف حسین پر ایف آئی آر کا اندراج حکومتی بددیانتی نہیں تو اور کیا تھا آج ایم کیو ایم کی بھر پور عوامی فتح کے فوراً بعد چوہدری نثار کی پریس کانفرنس ایم کیو ایم کا عوامی مینڈیٹ تسلیم نہ کرنے کا اظہار ہے۔ چوہدری نثار ہمیں سیاسی دھمکیاں دینے کے بجائے ہمارے عوامی مینڈیٹ کا احترام کرنا سیکھیں۔ بقول چوہدری نثار کے کہ عمران فاروق کیس کی جے آئی ٹی نہ انہوں نے پڑھی ہے اور نہ وزیرِ اعظم کو علم ہے تو پھر پریس کانفرنس کس شوق میں کی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس کے عمران فاروق کیس سے متعلق حصے پر ہمیں شدید اعتراض ہے ۔ سیاسی دھمکی پر مشتمل اس حصے کو ہم نظر انداز نہیں کر سکتے۔ قائدِ تحریک جناب الطاف حسین کو عمران فاروق کیس میں ملوث کرنے پر ایم کیو ایم کے وکلا ء قانونی جائزہ لے رہے ہیں۔