مصنوعی اور جھوٹی اکثریت کے بل بوتے پرلولااور لنگڑا 2013ء کابلدیاتی نظام پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے سندھ اسمبلی سے منظور کرایا ، ایم کیوایم مرکزی رہنما حیدر عباس رضوی
5دسمبر کے بلدیاتی انتخابات میں شاندار فتح کے بعد ایم کیوایم مفلوج بلدیاتی نظام کے خلاف جدوجہد کرے گی ، حیدر عباس رضوی
آج شہر میں کالعدم تنظیموں ، طالبان اور بر صغیر القاعدہ کے سیاسی ونگز نے ایک ریلی نکالی ، حیدر عبا س رضوی
جناب الطا ف حسین نے 37سالہ جدوجہد کرکے غریب ومتوسط طبقے کے نوجوانوں کو ایوانوں میں پہنچایا، رکن رابطہ کمیٹی محترمہ ریحانہ نسرین
دو جماعتی ڈانس پارٹی اور مولوی اتحاد پورے پاکستان سے مسترد ہوکر کراچی میں جیتنے کے دعوے کررہا ہے ، قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن
دہشت گردوں کے حمایتی شہر کراچی کے عوام کو آج جھوٹے نعروں سے لبہا رہے ہیں، حق پرست رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی
ہم نے اپنا سب کچھ چھوڑ کر پاکستان کی بنیاد رکھی لیکن ستم ظریقی یہ ہے کہ پھر بھی کراچی والوں کو راکا ایجنٹ اور غدار کہاجاتا ہے ، رکن قومی اسمبلی عبد الوسیم
نارتھ ناظم آباد کے عوام نے 13مئی اور اس کے فوراً بعد ہونیو الے ضمنی انتخاب میں بھی ایم کیوایم مخالف اتحاد کرنے والوں کو بد ترین شکست دی تھی ، حق پرست رکن سندھ اسمبلی رؤف صدیقی
عوام 5دسمبر کو ایم کیوایم مخالفین کا چیپٹر اپنے ووٹوں کی طاقت سے کلوز کردیں گے ، حق پرست رکن سندھ اسمبلی جمال احمد نارتھ نارتھ ناظم آباد حیدری مارکیٹ پر منعقدہ انتخابی جلسے کے ہزاروں شرکاء سے مقررین کا خطاب
کراچی ۔۔۔28، نومبر2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما حیدر عباس رضوی نے کہا ہے کہ 2013ء کا بلدیاتی انتخاب جس قانون کے تحت کرائے جارہے ہیں اس قانون کو سندھ اسمبلی سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان نے منظور کرایا تھا ، ایم کیوایم نے اس نظام کی بھر پور مخالفت کی تھی مگر مصنوعی اور جھوٹی اکثریت کے بل بوتے پر اس لولے لنگڑے بلدیاتی نظام کو سندھ اسمبلی سے پاس کرایا گیا یہ نظام کراچی ، حیدر آباد، سکھر میر پور خاص تو کیا دادو ، لاڑکانہ اور سندھ کے کسی علاقے کو کچھ نہیں دے سکتا یہاں پر اگر بلدیاتی انتخاب کے بعد بلدیاتی نمائندے شہروں کے میئر بن بھی گئے تو ان کے پاس اختیار نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی یہ بلدیاتی نظام سندھ میں موجود بلدیاتی بیورو کریسی ،کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور وزیر بلدیاتی اور وزیراعلیٰ سندھ کا محتاج ہوگا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے نارتھ ناظم آباد حیدر ی مارکیٹ میں منعقدہ بڑے انتخابی جلسے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انتخابی جلسے سے رابطہ کمیٹی رکن محترمہ ریحانہ نسرین ، حق پرست ارکان قومی اسمبلی عبد الوسیم ، ریحان ہاشمی ،سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن ،حق پرست ارکان سندھ اسمبلی جمال احمد ، حق پرست رکن سندھ اسمبلی رؤف صدیقی نے بھی خطاب کیا ۔انتخابی جلسے سے اپنے خطاب میں حیدر عباس رضوی نے کہاکہ آج سارا دن ہی میڈیا کو مصروف رکھا گیا ایک چھوٹی سی ریلی کیلئے جو کہ ملک کی دو ایسی جماعتوں نے ملکر نکالی تھی کہ جن کے ماننے والے ، ووٹر ، سپورٹرز پورے پاکستان میں سمیٹتے جارہے ہیں ، آج کراچی میں بڑے بلند و بانگ دعوے کئے گئے کہ کراچی زخم خوردہ ہے ، کراچی میں حالات خراب ہیں ، کراچی کی صورتحال نازک ہے لیکن جناب کراچی کے حالات بھی آپ ہی جیسے ناعاقبت اندیش لوگوں کی وجہ سے خراب ہیں جو دہشت گردی کو پورے ملک میں القاعدہ ، طالبان ، داعش کے نام پر فروغ دیتے رہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کالعدم تنظیموں اور طالبان اور بر صغیر القاعدہ کے سیاسی ونگز کی ایک ریلی تھی جہاں پر یہ بات کی گئی کہ ہم نے جو نعرہ لگایا کہ ’’میئر تو اپنا ہونا چاہئے ‘‘ اس کے جواب میں ہمیں یہ سننے کو ملا کہ کیا میں آپ کا اپنا نہیں ہو ں ؟ ۔ سوال یہ ہے کہ اگر آپ ہمارے اپنے ہوتے تو آپ ہمیں زندہ لاشیں قرار نہ دیتے جس دن آپ نے ہمیں زندہ لاشیں قرار دیا تھا اسی دن سمجھ گئے تھے کہ آپ ہمارے اپنے نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہاکہ این اے 246کے ضمنی انتخاب میں کراچی کے عوام نے زندہ لاشیں کہنے پر آپ کو دھول چٹا دی تھی ، ایسا کونسا اپنا ہوسکتا ہے جو اپنوں کو زندہ لاش کہ کر مخاطب کرے ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم مخالفین کا اتحاد اپنوں کا نہیں ہوسکا تو کراچی والوں کا کیسے ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ آج نکالی گئی ریلی میں مخالفین نے کہاکہ بینرز پر جناب الطاف حسین کی تصویر تک نہیں ہے لیکن عقل کے اندھوں کو کیا کہاجائے کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر یہ عمل کیاجارہا ہے لیکن ہمارے دلوں سے جناب الطاف حسین کی تصویر کیسے نکالی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مجھے افسوس ہے کہ ایک ایسے سیاسی لیڈر نے یہ بیان دیا جس کے بارے میں بلدیاتی انتخابات میں پورے پاکستان نے مائنس عمران خان کا فارمولا اختیار کرلیا ہے ، پی ٹی آئی کی جو صورتحال ہے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آج کراچی میں پانچ مختلف جگہوں پر ایم کیوایم ان انتخابی جلسوں کا انعقاد کررہی ہے اور جناب الطاف حسین کی محبت کو کسی نے دیکھنی ہے تو ان جلسوں میں آکر دیکھ لے ، پی ٹی آئی جماعت اسلامی کی ریلی میں اتنے لوگ موجود نہیں ہوں گے جتنے آج ایم کیوایم کے نارتھ ناظم آباد کے جلسے میں موجود ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی ریلی انسانوں کی تعداد پر نہیں گاڑیوں پر مشتمل تھی ۔انہوں نے کہاکہ محض نعرے لگا کر کراچی والوں کو بیوقوف نہیں بنایاجاسکتا ، کراچی پاکستان کا سب سے پڑا لکھا اور باشعور شہر ہے ۔انہوں نے کہاکہ2013ء کا بلدیاتی انتخاب جس قانون کے تحت کرائے جارہے ہیں اس قانون کو سندھ اسمبلی سے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان نے منظور کرایا تھا ، ایم کیوایم نے اس نظام کی بھر پور مخالفت کی تھی مگر مصنوعی اور جھوٹی اکثریت کے بل بوتے پر اس لولے لنگڑے بلدیاتی نظام کو سندھ اسمبلی سے پاس کرایا گیا یہ نظام کراچی ، حیدر آباد، سکھر میر پور خاص تو کیا دادو ، لاڑکانہ اور سندھ کے کسی علاقے کو کچھ نہیں دے سکتا یہاں پر اگر بلدیاتی انتخاب کے بعد بلدیاتی نمائندے شہروں کے میئر بن بھی گئے تو ان کے پاس اختیار نام کی کوئی چیز نہیں ہوگی یہ بلدیاتی نظام سندھ میں موجود بلدیاتی بیورو کریسی ،کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اور وزیر بلدیاتی اور وزیراعلیٰ سندھ کا محتاج ہوگا کہ وہ ان مئیرز اور ڈپٹی مئیرز کے پھیلے ہوئے کشکول میں اگر چند سکے ڈال دیں تو شاید شہر میں کوئی کام ہوسکیں ورنہ مجھے نہیں لگتا کہ ایسی بھی کوئی صورتحال ہوگی ۔ واضح بتا دوں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے جو لولا ، لنگڑا ، مفلوج بلدیاتی نظام سندھ پر مسلط کرنے کی کوشش کی ہے ایم کیوایم 2013ء کے بلدیاتی نظام کو کسی قیمت پر تسلیم نہیں کرتی ، انشاء اللہ تعالیٰ عوام کی تائید سے جب کراچی میں اپنا میئر لے کر آئے تھے تو ہم سندھ اسمبلی میں بلدیاتی قانون کا وہ مسودہ پیش کریں گے جو سندھ کے عوام کے خوابوں اور امنگوں کا ترجمان ہوگا اور ہم کوشش کریں گے کہ وہ بلدیاتی قانون سندھ اسمبلی سے پاس کرایا جاسکے ۔ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کی رکن محترمہ ریحانہ نسرین نے کہا کہ قائد تحریک جناب الطا ف حسین نے 37سالہ جدوجہد کرکے غریب ومتوسط طبقے کے نوجوانوں کو ایوانوں میں پہنچایا یہی عمل دیکھ کر وڈیروں اور سرداروں نے اپنے آپ کو متحد کرنا شروع کردیا اور ایم کیوایم کے خلاف سرگرم ہوگئے ۔ حق پرست رکن قومی اسمبلی ریحان ہاشمی نے کہاکہ 5دسمبر کے بعد ایم کیوایم مخالفین کے اتحاد کو بولنے تک کا موقع نہیں دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ جب انتہاء پسند دہشت گرد افواج پاکستان اور شہریوں کو قتل کررہے تھے تو کراچی میں ایم کیوایم کے خلاف اتحاد کرنے والے اپنے علاقوں میں دہشت گردوں کے دفاتر کھولنے کی بات کررہے تھے اور ان کے حمایتی بنے ہوئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کے حمایتی شہر کراچی کے عوام کو آج جھوٹے نعروں سے لبہا رہے ہیں ۔حق پرست رکن قومی اسمبلی عبد الوسیم نے کہا کہ شہر کراچی کو غدار ، ’’راکا ایجنٹ ‘‘ لکھا اور کہاجارہا ہے ، یہ شہر قائد تحریک جناب الطاف حسین اور پاکستان کے چاہنے والوں کا ہے ، یہ شہر وہ ہے جس نے 25لاکھ جانوں کی قربانیاں پاکستان بنانے کیلئے دیں اور اپنا سب کچھ چھوڑ کر پاکستان کی بنیاد رکھی لیکن ستم ظریقی یہ ہے کہ پھربھی یہ شہر را کا ایجنٹ اور غدار بنا دیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی ہے کہ غداری کے طعنے والے ایسا کیوں سوچتے ہیں اور اس شہر سے کیا چاہتے ہیں جبکہ ہم بارہا یہ کہتے رہے ہیں کہ ہم پاکستان بنانے والے اور بچانے والے بھی انشاء اللہ ہم ہی ہوں گے ۔سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کے قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن نے کہاکہ دو جماعتی اتحاد جس میں ایک ڈانس پارٹی ہے اور دوسری مولوی پارٹی ہے جو پورے پاکستان سے مسترد ہوکر کراچی میں انتخابات جیتنے کے دعوے کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دو جماعتی اور پندرہ جماعتی اتحادوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آج آپ نے پھر کراچی سے خوف کی فضا اور ٹھپہ مافیا کو ختم کرنے کی بات کی ہے لیکن یہ بات تو یہ جماعتیں کافی عرصے سے کررہی ہیں ان سے پوچھا جائے کہ انہیں کراچی والوں کی مرضی کا کراچی چاہئے یا اپنی مرضی کا کراچی چاہئے ۔