سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات سے قبل محکمہ پولیس کے ذریعے ایم کیوا یم کو کچلنے کی سازشیں کر رہی ہے ، خواجہ اظہار الحسن
کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران 29کارکنان کی گرفتاری اور سکھر، لاڑکانہ ، جامشورو میں نامز د امیدواران کو حراساں کیاگیا
وزیراعظم پاکستان ، وفاقی وزیر داخلہ، الیکشن کمیشن آف پاکستان اورانتخابات کی مانیٹرنگ کرنیوالے ادارے سند ھ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کا نوٹس لیں
سندھ اسمبلی میں حق پرست اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کی ارکان اسمبلی کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس
کراچی ۔۔۔8نومبر2015ء
سندھ اسمبلی میں حق پرست اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہاہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے سندھ کے مختلف شہروں بالخصوص کراچی میں ایم کیوا یم کے نامزد بلدیاتی امیدواران کی گرفتاریاں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے او ر تیسرے مرحلے میں سند ھ حکومت کی جانب سے قبل ازاانتخاب دھاندلی کی ساز ش ہے،کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران ہمارے 29کارکنان کو پولیس نے گرفتار کیا ہے ،سکھر میں28اکتوبر کو 21کارکنان کو سندھ پولیس نے گرفتارکیا ، لاڑکانہ میں انتخابی جلسے پر پولیس نے دھوا بولا اور نامز د امیدواران کو حراساں کیاجبکہ جامشورو میں نامزدگی سے دستبرداری کیلئے پیپلزپارٹی کی ایماء پر حق پرست بلدیاتی امیداوار ان کو حراساں کیا گیا تھا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کی شام خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں حق پرست ارکان صوبائی اسمبلی کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ارکان سندھ اسمبلی عظیم فاروقی ، ریحان ظفر،خالد افتخار اور وسیم قریشی انکے ہمراہ تھے۔خواجہ اظہارالحسن نے کہاکہ ایم کیوایم بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کے سلسلے میں بھر پور عوامی رابطہ مہم چلا رہی ہے ، شہر کے مختلف علاقوں میں بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں ایم کیوایم کے تحت بڑے بڑے انتخابی جلسے منعقد کئے جارہے ہیں، کارنر میٹنگز کا انعقاد کیاجارہا ہے جس کا عوام کی جانب سے خیر مقدم کیاگیا ہے ،بلدیاتی انتخابی مہم کے سلسلے میں نامزد حق پرست امیدواران کے دفاتر کے افتتاح کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایک جانب ایم کیوایم بلدیاتی الیکشن کی انتخابی مہم چلارہی ہے اور دوسری جانب جیسے جیسے بلدیاتی الیکشن نزدیک آتے جارہے ہیں محکمہ پولیس سندھ کی جانب سے حق پرست امیدواروں اور کارکنان کی بلاجواز گرفتاریوں میں بھی تیزی دیکھنے میں آرہی ہے، گزشتہ19 دن کے دوران پولیس نے ایم کیوایم کے کارکنان اور حق پرست امیدواران کو گرفتار کیا ہے ،گرفتارشدگان میں اسکیم 33یونٹ33-Aکے کارکن عدیل رضا خان ، کورنگی سیکٹر یونٹ 71کے کارکنان محمد خالد ، وسیم ، نیو کراچی سیکٹر یونٹ 141کے کارکن عمران خان ، اورنگی سیکٹر یونٹ 124کے کارکن عارف ، کورنگی سیکٹر یونٹ 71کے کارنک عرفان ، کورنگی سیکٹر یونٹ 74کے کارکنان شعیب جمال ، مخدو م احمد ، اورنگی سیکٹر یونٹ 126کی یونٹ کمیٹی کے رکن پرویز صدیقی ، شاہ فیصل سیکٹر یونٹ 109کے کارکن عدنان حسین ، کورنگی سیکٹر یونٹ 79کے کارکنان رضوان احمد ، خالد مرزا ، کورنگی سیکٹر یونٹ 76کی یونٹ کمیٹی کے رکن عمران خان ، نارتھ کراچی سیکٹر یونٹ 137-Aکے معاون جنید اسحاق ،، نارتھ کراچی سیکٹر یونٹ 137-Aکے کارکن عمران راجپوت ، اورنگی سیکٹر یونٹ 121-Aکے کارکن معراج ، کورنگی سیکٹر یونٹ 78کے کارکنان عبد الرحمان، جہانزیب ، فیصل ، سرجانی سیکٹر یونٹ منگھوپیر کے کارکن رضی الدین ، لائینز ایریا سیکٹر یونٹ 54کے کارکن وقار اللہ ، اورنگی سیکٹر یونٹ 124کے کارکن محمد جنید ، نارتھ ناظم آباد سیکٹر یونٹ 143-Bکے کارکن محمد اعظم خان ، نارتھ کراچی سیکٹر یونٹ 137-Aکے کارکنان فرقان احمد ، عمیر شرافت ، عزیز شرافت ، لیاقت آباد سیکٹر یونٹ 156کے کارکن غلام مصطفے ٰ جاوید ، رنچھوڑ لائن سیکٹر یونٹ 28کے کارکن آفتاب اور لائینز ایریا سیکٹر یونٹ 54کے کارکن وقار اللہ شامل ہیں جس سے ثابت ہوچکا ہے کہ یہ سب کچھ حکومت سندھ کی ایماء پر کیاجارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرکے عوام کی ہمدردیاں حاصل نہیں کی جاسکتی اورحق پرست عوام بلدیاتی انتخابات میں عوام اپنے ووٹ کی طاقت سے سندھ حکومت کے حربوں کو ناکام بنائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ سکھر ، حیدرآباد ، نوابشاہ ، میر پور خاص اور دیگر علاقوں سے ایم کیوایم کے بلدیاتی امیدواران کی کامیابی سے سندھ حکومت اور پیپلزپارٹی خوفزدہ ہے اور بلدیاتی الیکشن میں عوامی رائے عامہ پر اثر انداز ہونے کیلئے پولیس ، طاقت اور وسائل کا منظم منصوبہ بندی کے تحت استعمال کررہی ہے جس سے بلدیاتی انتخابات کی مہم متاثر ہورہی ہے اور کراچی میں پیپلزپارٹی کی ایماء پر بلدیاتی انتخابات سے قبل محکمہ پولیس کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کرنا سراسر بلدیاتی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے اگر بلدیاتی الیکشن کے انعقاد کی ایک اہم فریق حکومت سندھ ہی بلدیاتی الیکشن میں پر ی پول ریگنگ کے لئے پولیس کا استعمال کرے تو اس سے بلدیاتی انتخابات کی شفافیت پر سوالات اٹھنا فطری طور سے درست ہونگے اور ان سوالات کا جواب دینا حکومت سندھ کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم نے کراچی میں قیام امن اور دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کراچی ٹارگٹڈ آپریشن ی نہ صرف حمایت کی بلکہ اس کا مطالبہ بھی سب سے پہلے کیا تھا لیکن بعض ایم کیوایم دشمن قوتوں نے اس ٹارگٹڈ آپریشن کو کراچی سے دہشت گردوں ، جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے بجائے ایم کیوایم کے خاتمے کیطرف موڑ دیا ہے ، ایم کیوایم جیسی پرامن اورجمہوری اور شہر کی واحد نمائندہ جماعت پر جس طرح سے چڑھائی کی گئی ہے اور اس کے سیاسی اور جمہوری حقوق سلب کرکے جس طرح سے اس کی سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر پابند عائد کی گئی ہے اس سے ہر ذی شعور شخص اندازہ لگا سکتا ہے کہ کراچی ٹارگٹڈ آپریشن یکطرفہ ہے اور اسے سیاسی جماعت کے خلاف استعمال کرنے سے عوام میں منفی رجحانات پیدا ہورہے ہیں لیکن ان تمام ترزیادتیوں اور نانصافیوں کے باوجود ایم کیوایم بلدیاتی الیکشن 2015ء میں بھر پور طریقے سے حصہ لے رہی ہے اورہمارے خلاف جو غیر سیاسی عمل کیاجارہا ہے اس عمل کے خلاف ایم کیوا یم اپنے پرامن اور جائز احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔،خواجہ اظہار الحسن نے انتخابات کی مانیٹرنگ کرنیوالی ملکی و بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بلدیاتی الیکشن میں حکومت سندھ کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں بکھیرنے اور بلدیاتی الیکشن میں ایم کیوایم کو سیاسی مقاصد کے حصول کیلئے پولیس کا استعمال کرکے دیوار سے لگانے کی سازشوں کا نوٹس لیں۔انہوں نے وزیراعظم نواز شریف ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ، الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی الیکشن میں حکومت سندھ کی جانب سے محکمہ پولیس کے غیر قانونی استعمال اور بلدیاتی الیکشن میں پری پول ریگنگ جیسے ہتھکنڈوں کا نوٹس لیاجائے ، محکمہ پولیس کے ذریعے ایم کیوایم کے بلدیاتی امیدواران اور کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرایا جائے ، ایم کیوایم کو بلدیاتی انتخابات میں کھلا میدان فراہم کیاجائے اور سندھ حکومت کو بلدیاتی الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی پاسداری کا سختی سے پابند کیاجائے ۔