کورنگی میں ایم کیوایم کی یونٹ کمیٹی کے رکن آفتاب حسین کا بہیمانہ قتل مہاجروں کی نسل کشی کا تسلسل ہے۔ رابطہ کمیٹی ایم کیوایم
آفتاب حسین کو جرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں کہ وہ حقیقی میں شامل ہوجائیں
آفتاب حسین نے انکار کیا تو حقیقی دہشت گردوں نے آج اندھادھند فائرنگ کرکے انہیں شہید کردیا
ایم کیوایم کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کراچی میں قیام امن کی دعویدار حکومت سندھ اورقانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں۔ رابطہ کمیٹی
اگر کراچی میں امن قائم ہوگیا ہے توپھر قتل اور دہشت گردی کے یہ واقعات کیسے ہورہے ہیں؟ رابطہ کمیٹی
اگرجرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کوقتل، دہشت گردی اورمجرمانہ سرگرمیوں کا کھلا لائسنس دیا جائیگا تو شہر میں امن کس طرح قائم ہوسکتا ہے؟
حکمرانوں کا یہ طرزعمل اوربے حسی عوام کو احتجاج کاراستہ اختیارکرنے پرمجبورکررہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی
آفتاب حسین شہید کے قاتلوں کو گرفتارکیاجائے اور حقیقی دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی بند کراءی جائے
کراچی ۔۔۔ 10 ستمبر2015ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کورنگی میں یونٹ 75کے انتہائی فعال کارکن اوریونٹ کمیٹی کے رکن آفتاب حسین کے بہیمانہ قتل کی شدیدالفاظ میں مذمت کی ہے اور کہاہے آفتاب حسین کابہیمانہ قتل مہاجروں کی نسل کشی کاتسلسل ہے۔اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آفتاب حسین کوجرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کی جانب سے مسلسل دھمکیاں مل رہی تھیں اوروہ یہ کہہ رہے تھے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کی بنائی ہوئی تنظیم مہاجرقومی موومنٹ حقیقی میں شامل ہوجائیں اور شامل نہ ہونے پرانہیں قتل کی دھمکیاں دے رہے تھے ۔اس پر آفتاب حسین نے دہشت گردوں کی دھمکیوں میں آنے کے بجائے صاف کہہ دیاکہ میں اپنی جان دیدوں گا لیکن حقیقی میں شامل نہیں ہوں گا۔جمعرات کی شام آفتاب حسین کورنگی کے علاقے رحیم آباد میں اپنے گھرکے پاس کھڑے تھے کہ جدیدو خود کار ہتھیاروں سے مسلح حقیقی دہشت گردوں نے آفتاب حسین سے گن پوائنٹ پرایک بارپھرکہاکہ وہ حقیقی میں شامل ہوجائیں، آفتاب حسین نے انکارکیاتوحقیقی دہشت گردوں نے ان پر اندھادھندگولیاں برسائیں۔ آفتاب حسین شدیدزخمی ہوگئے اورزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہیدہوگئے ۔ ( انا لللہ وانا الیہ راجعون )۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہرمیں آئے دن ایم کیوایم کے کارکنوں کوچن چن کرشہیدکیاجارہاہے،ان کی نسل کشی کی جارہی ہے لیکن ان میں سے اب تک کسی ایک کے قاتل کو بھی گرفتارنہیں کیاگیابلکہ اس کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوہی گرفتارکیاجارہاہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ ایم کیوایم کے کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کراچی میں قیام امن کی دعویدار حکومت سندھ اورقانون نافذکرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ رابطہ کمیٹی نے صدر، وزیراعظم، وفاقی وزیرداخلہ، آرمی چیف،ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی رینجرزاوروزیراعلیٰ سندھ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگرکراچی میں آپریشن قیام امن کیلئے ہورہاہے اوراگرشہرمیں واقعی امن قائم ہوگیاہے توپھرپولیس ، رینجرزاورتمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی میں قتل اور دہشت گردی کے یہ واقعات کیسے ہورہے ہیں؟ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اگرجرائم پیشہ حقیقی دہشت گردوں کوسرکاری سرپرستی میں شہرکے مختلف علاقوں میں مسلط کیا جائے گااورانہیں قتل، دہشت گردی اورمجرمانہ سرگرمیوں کاکھلالائسنس دیاجائے گاتوشہرمیں امن کس طرح قائم ہوسکتاہے؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکمرانوں کا یہ طرزعمل اوربے حسی عوام کو احتجاج کاراستہ اختیارکرنے پرمجبورکررہی ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے ذمہ دار آفتاب حسین شہیدکے قاتلوں کو گرفتارکیاجائے انہیں قانون کے مطابق عبرتناک سزادی جائے اور حقیقی دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی بندکراجائے ۔رابطہ کمیٹی نے آفتاب حسین شہید کے لواحقین سے دلی ہمدردی کااظہارکرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ آفتاب حسین شہیدکی مغفرت فرمائے اورانہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اورلواحقین کوصبرجمیل عطاکرے ۔