جے یوآئی کے سربراہ مولانافضل الرحمن کا ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کوفون
تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے اورملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
ہمارامؤقف اصولی ہے ،ہماری کمٹمنٹ آئین سے ، جوآئین کے تقاضوں کے تحت ہے۔مولانافضل الرحمن
آئین کاکوئی بھی گوشہ تحریک انصاف کے ارکان کواسمبلی میں بیٹھنے کاموقع نہیں دیتا۔مولانافضل الرحمن
دھرنے سے پہلے اسمبلی جعلی نہیں تھی ، استعفے دینے والے لوگ بیٹھے ہیں توہمیں اسمبلی جعلی نظرآرہی ہے۔مولانافضل الرحمن
ہم سمجھتے ہیں کہ اس معاملے میں آئین کے تحت اقدام ہوناچاہیے۔الطاف حسین
ہم اس سلسلے میں اپنے مؤقف پرقائم ہیں۔الطاف حسین
مولانافضل الرحمن اور الطاف حسین میں مشترکہ حکمت عملی اختیارکرنے پراتفاق
لندن ۔۔۔ 30 جولائی 2015ء
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے آج ایم کیوایم کے قائدجناب الطاف حسین کوفون کیااوران سے تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کے معاملے اورملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے مولانافضل الرحمن نے کہاکہ ہماری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی یااختلاف نہیں ، ہمارامؤقف اصولی ہے ،ہماری کمٹمنٹ آئین سے ، جوآئین کے تقاضوں کے تحت ہے۔آئین کی روسے اگرکوئی رکن بغیربتائے ایوان سے مسلسل چالیس دن غیرحاظررہے توایوان کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اس کی رکنیت ختم کردے۔دوسری بات یہ ہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نے خودہی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیاتھا ۔ایسی صورت میں بھی آئین کاکوئی بھی گوشہ ان کواسمبلی میں بیٹھنے کاموقع نہیں دیتا۔مولانافضل الرحمن نے کہاکہ دھرنے سے پہلے تواسمبلی جعلی نہیں تھی لیکن اب جبکہ اسمبلی میں استعفے دینے والے لوگ بیٹھے ہیں توہمیں اسمبلی جعلی نظرآرہی ہے۔جناب الطاف حسین نے مولانافضل الرحمن کے خیالات سے اتفاق کیا اورکہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس معاملے میں آئین کے تحت اقدام ہوناچاہیے اورہم اس سلسلے میں اپنے مؤقف پرقائم ہیں۔ انہوں نے مولافضل الرحمن سے کہاکہ اس معاملے میں آپ کااورہمارامؤقف ایک ہے ۔اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے اس امرپراتفاق کیاکہ اس معاملے پر دونوں جماعتیں مشترکہ حکمت عملی اختیارکریں گی۔ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی اورایک دوسرے کیلئے نیک خواہشات کااظہارکیا۔
وڈیو