ایم کیوایم کی مزار قائد پر شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریب میں ایک بڑی اسکرین پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے اب تک شہید ہونے والے حق پرست منتخب نمائندوں کی تصاویر اور تاریخ شہادت درج تھیں
صرف 3ماہ میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایم کیوایم کے 114ذمہ داران ، کارکنان اور سرکاری حرست سے لاپتہ ہونے والے 6کارکنان کی تصاویر ، تاریخ شہادت اور گرفتاریوں کی تاریخوں پر مبنی اسکرینیں بھی پنڈال میں لگی ہوئی تھیں
کراچی ۔۔۔23، جون 2013ء
ایم کیوایم کے زیر اہتمام اتوار کی رات بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے مزار کے سامنے حق پرست رکن سندھ ا سمبلی ساجد قریشی ، ان کے بیٹے وقاص قریشی اورپاکستان بھر میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کرنے کی تقریب میں پینا فلکس کی ایک بڑی اسکرین لگائی گئی تھی جس پر دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے حق پرست منتخب عوامی نمائندوں کی تصاویر اور تاریخ شہادت درج تھی ۔ اسکرین کے مطابق 27، اپریل 2002ء کو حق پرست سینیٹر مصطفی کمال اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نشاط ملک کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے بیدردی سے شہید کیا ،2، اگست 2010ء کو حق پرست رکن صوبائی اسمبلی سید رضا حیدر دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے اور17، جنوری 2013ء کو حق پرست رکن صوبائی اسمبلی سید منظر امام دہشت گردوں کا نشانہ بنے جبکہ 21، جون 2013ء کو حق پرست رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کو ان کے صاحبزادے سمیت فائرنگ کرکے بیدردی سے قتل کردیا گیا ۔ اسی طرح ایک اور اسکرین پر صرف تین ماہ کے دوران دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے ایم کیوایم کے 114کارکنان کی تصاویر اور تاریخ شہادت تحریر تھی جبکہ ایک اور اسکرین پر ایم کیوایم کے سرکاری حراست سے لاپتہ ہونے والے 6کارکنان کی تصاویر کے ساتھ ان کی گرفتاری کی تاریخ بھی درج تھی ۔