پاکستان پیپلزپارٹی کے اعلیٰ سطحی 3رکنی وفد کی سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں نائن زیرو پرایم کیوایم رابطہ کمیٹی سے ملاقات، ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی باقاعدہ دعوت دی
سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت کو ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں رکھیں گے اور عوام و کارکنان تک لے کرجائیں گے، ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کی رحمان ملک کی سربراہی میں آنے والے وفد سے گفتگو
آج کے دن تک بھی ایم کیوایم اپوزیشن میں بیٹھی ہے ،ایم کیوایم کے کارکنان کی نہ صرف ٹارگٹ کلنگ جاری ہے بلکہ انہیں حراست میں ماورائے عدالت قتل بھی کیاجارہا ہے ، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
پیپلزپارٹی کا امن کمیٹی کے سے کوئی تعلق نہیں ہے، وقت آیا تو لینڈ مافیا، ڈرگ مافیا اور امن کمیٹی کے خلاف سندھ حکومت بھرپور ایکشن کرے گی، رحمان ملک
نائن زیرو پر ملاقات میں ایم کیوایم کے شہید کارکنان، کوئٹہ واقعات میں شہید افراد کیلئے دعا بھی کی گئی
کراچی ۔۔۔16، جون 2013ء
پاکستان پیپلزپارٹی کے اعلیٰ سطحی 3رکنی وفد نے سینیٹر رحمان ملک کی سربراہی میں اتوار کے روز ایم کیوایم کے مرکز نائن زیرو عزیز آباد پر رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور اراکین رابطہ کمیٹی و دیگر سے ملاقات کی اور ایم کیوایم کو پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سندھ حکومت میں شمولیت کی باقاعدہ دعوت دی ۔ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی نے پیپلزپارٹی کی جانب سے ایم کیوایم کو سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت پر کہا کہ اسے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں رکھیں گے اور عوام و کارکنان تک لے جائیں گے پھر جو آراء ہوں اس کی روشنی میں سندھ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ کیاجائے گا۔ ملاقات میں ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان کنو ر نوید جمیل ، اشفاق منگی ، خالد سلطان ، عادل خان ،میاں عتیق ،قومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر محمد فاروق ستار ، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری اور رکن سندھ اسمبلی سردار احمد بھی موجود تھے جبکہ وفد میں پیپلزپارٹی کے رہنما پیر مظہر الحق اور مخدو م جمیل الزماں شامل تھے ۔ ملاقات میں سندھ حکومت میں شمولیت ، کراچی ، بلوچستان کی نازک صورتحال ، بلدیاتی انتخابات ، جرائم پیشہ دہشت گردوں کی بڑھتی دہشت گردی کے علاوہ ملک کی مجموعی ، سیاسی ، سماجی اور اقتصادی صورتحال کے علاوہ باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ملاقات میں ایم کیوایم کے شہید کارکنان کے علاوہ کوئٹہ اورزیارت کے واقعات میں شہید افراد کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ سوگواران کو صبرجمیل عطا کرے ۔ ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ آج ملاقات میں پیپلزپارٹی کے وفد نے ایم کیوایم کوسندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے اور ہم نے وعدہ کیا ہے کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اس دعوت کو کارکنان و عوام تک لے کر جائے گی اور صوبہ سندھ اور پاکستان کے وسیع تر مفاد میں جو فیصلہ ہوگا اور جو عوام چاہے گی اسے پیپلزپارٹی کی قیادت تک ضرور پہچائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ سیاست میں بات چیت کے درازے کبھی بند نہیں ہوتے ، ایم کیوایم کا وعدہ واضح رہا ہے، ایم کیوایم کی جانب سے جمہوریت کے استحکام کیلئے اپنا وعدہ دوبارہ دہرایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں کراچی اور بلوچستان میں سانحات پر بات ہوئی اور تشویش کااظہار کیا گیا اور پیپلزپارٹی کے وفد کے ذریعے سندھ حکومت تک کراچی کے حالات پہچائے ہیں خاص طور پر جس تسلسل کے ساتھ ایم کیوایم کے کارکنان کی شہادتیں ہورہی ہیں ، ہم نے 8 لاپتہ کارکنوں کی برآمدگی کے حوالے سے عملی اقدامات کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ سندھ حکومت اور صدر زرداری کارکنان کی جان بچانے کیلئے کردارادا کریں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ہمارا وعد ہ ہے کہ ہم ایوانوں میں جس مقام پر بھی بیٹھے ہوں پاکستان کی خوشحالی اور عوام کیلئے بہتر کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ ملاقات شکوہ شکایت اور وعدہ دعوؤں پر مشتمل نہیں تھی بلکہ یہ خوشگوار ملاقات تھی اور ملاقاتیں آپس میں ہوتے رہنا چایئے ۔ انہوں نے کہا کہ سب گواہ ہیں کہ پچھلے کئی سالوں سے پاکستان کیلئے ایم کیوایم نے بہت قربانیاں دی ہیں جبکہ ہمارے کردار پر شک کیا جاتا رہا ہے ،کراچی کی صورتحال ہمارے سامنے ہے اور ہماری ترجیحات میں یہ اولین ہے اس وقت ایم کیوایم کے کارکنان کی نہ صرف ٹارگٹ کلنگ جاری ہے بلکہ انہیں گرفتار کرکے حراست میں ماوارئے عدالت قتل بھی کیاجارہا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ آج کے دن تک ایم کیوایم اپوزیشن میں بیٹھی ہے ، ہم جب جب حکومت میں رہے ہیں ہم نے اصولی مؤقف پر کبھی سمجھوتانہیں کیا ۔پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹر رہنما رحمان ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نائن زیرو پر آج سے ساڑھے پانچ سال پہلے میرے لیڈر صدر پاکستان آصف زرداری آئے تھے اور انہوں نے دوستی اور مفاہمت کی سیاست کی بنیاد ڈالی تھی مجھے خوشی ہے کہ دونوں پارٹیاں پانچ سال ملکر وفاق اور سندھ میں رہیں ہم یہ کہ سکتے ہیں کہ الطاف حسین اور صدر زرداری کی جس دوستی کی شروعات نائن زیرو سے ہوئی اس نے جمہوریت کو مضبوط کیا اور اس مضبوطی کی وجہ سے پانچ سال بعد الیکشن ہوئے اور نئی حکومت تشکیل پائی ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے آج ایم کیوایم کے پاس سندھ حکومت میں شمولیت کا پیغام لیکر آئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت میں ایم کیوایم کے آنے کی باتیں ابھی افواہیں ہیں ہم نے آج دعوت دی ہے اب ایم کیوایم جواب دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی مختلف مافیاز کا شکار ہوا ہے ، سندھ حکومت میرے ذرائع کے مطابق اس ضمن میں بڑی جامع پالیسی بنارہی ہے۔ انہوں نے واضح اعلان کیا کہ پیپلزپارٹی کا امن کمیٹی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے اوروقت آیا تو آپ دیکھیں گے کہ لینڈمافیا ، ڈرگ مافیا اور امن کمیٹی کے خلاف سندھ حکومت بھر پور ایکشن کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے آتے ہی جو کارروائیاں سندھ اور بلوچستان میں شروع ہوئی ہیں وہ پاکستان کیلئے ٹھیک نہیں ہیں ۔ پاکستانیوں کو ان حالات میں اتحاد دکھانا ہوگا ، ملک کو توڑنے کیلئے مخالف قوتیں کام کررہی ہے ، پاکستان پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کویہ یقین دلاتی ہے کہ اگر وہ ملک کے کسی بھی مفاد میں دہشت گردی کو ختم کرنے کیلئے کارروائی کرے گی ہم اس کا بھر پور ساتھ دینگے ۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کی تکلیفیں پی پی پی اور ایم کیوایم نے اٹھائی ہیں ، کراچی میں روز لاشیں اٹھائی جارہی ہیں، بے گناہ لوگ گھر سے نکلتے ہیں اور نشانہ بن جاتے ہیںیہ ٹارگٹ کلنگ نہیں رینڈم کلنگ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں امن لانے ، سندھ اور پاکستان کی معیشت کو بہتر کرنے اور تفریق ختم کرنے کیلئے پی پی پی اور ایم کیوایم کو اکٹھا کام کرنے کی ضرورت ہے اور قوم یہی چاہتی ہے کہ سب مل کر پاکستان کے چیلنجز اور ایشوز کا حل نکالیں تاکہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی ہو ، بے گناہ لوگوں کی لاشوں کے ملنے کا سلسلہ ختم ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کے شہید کارکنان کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے سے بات ہوئی ہے اور انشاء اللہ اس پر جوڈیشل انکوائری کا اعلان ہوگا اور شہداء کو معاوضہ بھی دیاجائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نڈر لیڈر اورزیرک سیاستداں ہے اور ان کا پاکستان کی سیاست میں بہت اہم رول ہے ،اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہوں کہ کراچی سے دہشت گردی کا جلد خاتمہ فرمائے ، پاکستان مخالف قوتوں کو اللہ ہدایت دے اور پی پی پی اور ایم کیوایم کی پارٹنر شپ میں جمہوریت کو مضبوطی عطا فرمائے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما پیر مظہر الحق اور مخدو م اجمیل الزماں نے کہا کہ صوبہ سندھ کو اتحاداور جمہوریت کو مضبوط کرنے کیلئے پہلے سے زیادہ ضرورت ہے ، پی پی اور ایم کیوایم نے جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اورمفاہمت کی سیاست پر چلیں گے تو سندھ کی ترقی کیلئے زیادہ کام کرسکیں گے ۔