ایم کیوایم کے کارکنان کے سفاکانہ قتل کے خلاف کل بروز جمعہ ملک بھر میں ’’پر امن یومِ سوگ‘‘ منایا جائے، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی
محمد آصف، محمد حسین اور محمد مسلم کی المناک شہادتوں پر پرامن یوم سوگ میں ملک بھر کے عوام خصوصاً تاجر برادری، صنعتکاروں اورٹرانسپورٹرز حضرات سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد رضا کارانہ تعاون کریں، رابطہ کمیٹی کی اپیل
بتایا جائے کہ وہ کونسا قانون، آئین ہے جو قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو حق دیتا ہے کہ وہ عام شہریوں کوبغیر بتائے غیر قانونی طور پر گرفتار کریں اور پھر انہیں تشدد کا نشانہ بنا کر ان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دیں
چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری کراچی میں سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنان کے گرفتاریوں کے بعد سفاکانہ قتل کے سنگین واقعات کا فوری نوٹس لیکر غیر اعلانیہ آپریشن کے ذریعے ایم کیوایم کو دیوار سے لگانے کا عمل بند کروائیں
ہم کارکنان کی المناک شہادتوں پر خاموش نہیں رہ سکتے اگر شہادتوں کا سلسلہ نہ رو کا تو ہم لائحہ عمل تیار کررہے ہیں جس کا اعلان جلد کر دیا جائیگا
خالد مقبول صدیقی کا اراکین رابطہ کمیٹی عامر خان، کنور نوید جمیل، اسلم آفریدی، احمد سلیم صدیقی، خالد سلطان اور نثار احمد پنہورکے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی:۔۔۔13جون 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے اعلان کیاہے کہ لاپتہ کارکن محمدآصف ،محمدحسین اور محمد مسلم کے سفاکانہ قتل کے خلاف کل بروزجمعہ ملک بھر میں پرامن یومِ سوگ منایاجائیگا،یوم سوگ کے موقع پرملک بھرکے عوام خصوصاً تاجر برادری ،صنعتکاروں اورٹرانسپورٹرحضرات سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل ہے کہ وہ ایم کیو ایم کے کارکنان کے بہیمانہ قتل کے واقعات پر’’پرامن یومِ سوگ‘‘ کے موقع پررضاکارانہ تعاون کریں اور کراچی کے بیٹوں کے قتل پرآوازاحتجاج بلند کریں ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریاں قانون سے ماورا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں بتایاجائے کہ وہ کونساقانون ،آئین ہے جو قانون نافذکرنے والے ادارے کے اہلکاروں کوحق دیتاہے کہ وہ عام شہریوں کوبغیر بتائے غیرقانونی طور پرگرفتارکریں اورپھرانہیں تشددکانشانہ بناکران کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کایہ عمل پوری قوم کو دیوار سے لگانے کی کوشش اورعمل ہے،جس طرح بلوچستان میں بلوچ نوجوانوں کوگرفتارکرکے لاپتہ کردیا جاتا ہے اورپھرچنددنوں بعدان کی مسخ شدہ لاشیں پھینک دی جاتی ہیں اسی طرح سے یہ سلسلہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنان کے ساتھ بھی شروع کردیا گیاہے اور گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل اورلاپتہ کارکنان کے قتل کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہواہے۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس افتخارمحمدچوہدری سے اپیل کی کہ وہ کراچی میں سرکاری اہلکاروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنان کی گرفتاریوں کے بعدلاپتہ کارکنان محمدآصف ، محمد حسین اور محمدمسلم کے سفاکانہ قتل کے سنگین واقعات کا فوری نوٹس لیکر غیراعلانیہ آپریشن کے ذریعے ایم کیوایم کودیوارسے لگانے کا عمل بند کروائیں ۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کراچی میں سرکاری سرپرستی میں ہونیوالی دہشت گردی کے واقعات سے چیف جسٹس صاحب کوآگاہ کرنے کیلئے لاپتہ ہونیوالے ایک ایک کارکن کی عدالتی پٹیشن دائرکی اور تمام قانونی و آئینی راستے اختیارکرلیئے اب وہ بتائیں کہ ہم مزید کونسا راستہ اختیارکریں اور کس طرح اورکیسے چیف جسٹس صاحب تک اپنی ارضی پہنچائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان عامر خان، کنورنویدجمیل،اسلم آفریدی،احمدسلیم صدیقی،خالدسلطان اورنثاراحمد پنہورکے ہمراہ خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ ہم جب صبح اٹھے تواس امیدسے اٹھے تھے کہ شایدکسی لاپتہ کارکن کی کوئی اچھی خبرملے گی لیکن آج بھی ہمیں اپنے ایک لاپتہ کارکن محمدآصف ولدعبدالباسط کے بہیمانہ قتل کی اطلاع ملی ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ ایم کیوایم لانڈھی سیکٹریونٹ84کے کارکن محمدآصف ولدعبدالباسط کو 20 اپریل 2013ء کو کینٹ اسٹیشن سے قانون نافذ کروانے اداروں کے اہلکاروں نے اس وقت مبینہ گرفتاری کے بعداغواء کیاجب وہ فیصل آبادسے کراچی پہنچے تھے اورآج تقریباً دوماہ بعدگلشن حدید سے ان کی مسخ شدہ لاش برآمدہوئی ہے،ہم نے اعلیٰ احکام اورعدلیہ کے سامنے دہائیاں دیں اورآج بھی صدرمملکت،وزیراعظم پاکستان ،گورنر اور وزیر اعلیٰ اورسب سے بڑھ کر چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سرکاری سرپرستی میں ایم کیو ایم کے کارکنان کے قتل کانوٹس لیں۔انہوں نے کہاکہ کل ہمارے ایک اورساتھی محمدحسین کوکورنگی میں شہید کیا گیا ان چندہفتوں میں ٹارگٹ کلنگ یاپھرگینگ وارکے ذریعے اغواء کرکے متعدد کارکنان کوقتل کیاجاچکاہے جبکہ8کارکنان تاحال لاپتہ ہیں جن کے بارے میں ہمیں کچھ علم نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیںیانہیں اوراگرزندہ ہیں تو کس حال میں ہیں۔ملک کے جس بھی تحقیقاتی ادارے نے انہیں گرفتارکیاانہیں اس بات کاحق کس نے دیا کہ وہ گرفتارشدگان کوقتل کر دے ، یہ عمل صریحاًقتل ہے ،ماورائے عدالت قتل ہے،خواہ کوئی بھی ادارہ اس کے پیچھے ہوں وہ اس طرح کاعمل کرکے نفرتوں کے بیج بوتے چلے جارہے ہیں اس کا نقصان اداروں کونہیں بلکہ ملک کوہوگا۔انہوں نے کہاکہ جس طرح بلوچستان میں بلوچ نوجوانوں کوگرفتار کر کے غائب کردیاجاتاہے اورپھرچنددنوں بعدان کی لاشیں پھینک دی جاتی ہیں اس طرح کا عمل اب کراچی میں بھی شروع کردیاگیاہے ۔ ہم پریس کانفرنسوں اور مظاہروں کے ذریعے اس جانب توجہ مبذول کراتے رہے ہیں اوراعلیٰ عدالتوں میں پٹیشن بھی دائرکی ہیں لیکن افسوس کہ کسی نے بھی اس کانوٹس نہیں لیا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزمسلح دہشت گردوں نے ایم کیوایم کورنگی سیکٹریونٹ71کی کمیٹی کے رکن محمدحسین اورقصبہ علیگڑھ یونٹ 130 کے کارکن محمدمسلم کوفائرنگ کرکے شہیدکردیاتھا اورآج ایم کیوایم کے لاپتہ کارکن محمدآصف کوبہیمانہ تشددکے بعدگولی مارشہیدکردیاگیاہے۔محمدآصف ولد عبدالباسط ایم کیو ایم کے لاپتہ ہونے والے کارکنان کی فہرست میں شامل تھے جن کی تفصیل سے ہم حکام بالا اور اعلیٰ عدلیہ کو آگاہ کرتے رہے ہیں تاہم اب ہم سمجھتے ہیں کہ کراچی میں یہ سب کچھ ایک ساز ش کے تحت کرایا جارہا ہے۔محمدآصف ولدعبدالباسط کے بڑے بھائی محمدعارف کے پاس فون آیاکہ گلشن حدید سے ایک شخص کی نعش ملی ہے جس کی جیب سے شناختی کارڈ برآمدہواہے اورشناختی کارڈ میں جو نام درج ہے وہ محمدآصف ولدعبدالباسط ہے اوراس وقت نعش شاہ لطیف تھانے میں موجود ہے لہٰذا نعش کی شناخت کیلئے لانڈھی تھانے آجائیں ۔یہاںیہ بات بھی آپ کوبتاتے چلے کہ محمدآصف شہید کے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر سیاہی کے نشانہ واضح ہیں جس سے واضح ہے کہ انہیں بہیمانہ تشدد کانشانہ بناکرزبردستی کسی سادہ کاغذ پر نشان لیے گئے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہگزشتہ کئی روزسے ایم کیوایم پرانسانیت سوزمظالم کانہ روکنے والاسلسلہ جاری ہے جس کے دوران ایم کیوایم کے 9سے زائد معصوم وبے گناہ کارکنان کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں اورشہرمیں کام کرنے والی دیگر ایجنسیوں کی جانب سے باقاعدہ گرفتارکرنے کے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ ان قانون نافذکرنیوالے اداروں اوردیگرایجنسیوں کی جانب سے اس سے پہلے بھی ایم کیوایم کے متعددکارکنان کوسرکاری ٹارچرسیلوں میں انسانیت سوز تشددکا نشانہ بناکر بہیمانہ طریقے سے شہید کردیا گیاہے جن میں لیاقت آبادسیکٹریونٹ161کے کارکن ایس ایم عارف اللہ،برنس روڈسیکٹریونٹ24کے انچارج اجمل بیگ ولدامتیازبیگ ،رنچھوڑلائن سیکٹر یونٹ 34 کے کارکن عامرشیخ ولد شیخ نواب اوراب لانڈھی سیکٹریونٹ84کے جوائنٹ یونٹ انچارج محمد آصف ولدعبدالباسط ہیں جنہیں گرفتاری کے بعد تشدد سے ہلاک کیاگیاجبکہ اس کے علاوہ نارتھ ناظم آبادسیکٹرکے کارکن عدنان فاروقی،قصبہ علیگڑھ سیکٹرکے کارکن فیصل ملک ولدقیصرامام ملک ،شاہ فیصل کالونی سیکٹر یونٹ 109کے کارکن یاسراقبال ولدمحمداقبال، یونٹ64 سوسائٹی سیکٹرکے کارکن سید فصاحت علی ولدسیدنزاکت علی،ماڑی پورسیکٹرکے کارکن محمدبابربھٹہ ولدمحمدصادق،لیاری سیکٹرکے کارکن وقاص علی ولدذاکرحسین ،محمدحسین ولد بشارت علی، محمدمسلم ولد نور محمدکوٹارگٹ کلنگ کانشانہ بناکر شہیدکیاگیا۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ ایک جانب قانون نافذ کرانے والے اداروں کے ہاتھوں ایم کیوایم کے کارکنوں کے قتل کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف کراچی میں بدنام زمانہ گینگ وار کے دہشت گردوں کی سنگین مجرمانہ کا رروائیاں اور وحشت و بربر یت کاسلسلہ بھی جاری ہے۔ ان جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے کراچی کے تاجر وں ، صنعتکاروں ،دکانداروں ،ٹرانسپورٹرز، ڈاکٹر ز ،وکلا ء اور دیگر اہل ثروت کو بھتہ کی پرچیاں دینا اور انکار کرنے والوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی کھلے عام جاری ہے جو گزشتہ دنوں پولیس او رینجرز کے اہلکاروں تک کو اغوا کر کے قتل کرنے ملوث ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگز ،ایم کیوایم کے کارکنوں وہمدردوں کے قتل او رجرائم پیشہ عناصر کی دہشت گردی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی مجرمانہ سرگرمیوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ شہر میں قیام امن اور عوام کو جان و مال کا تحفظ فراہم کرنے والا کوئی ادارہ موجود نہیں ہے ۔ہم پوچھتے ہیں کہ شہر میں پولیس ، رینجرز اوردیگر اداروں کے ہزاروں اہلکاروں کی موجودگی میں قتل اور دہشت گردی کی یہ وارداتیں کس طر ح ہورہی ہیں ؟آخر ہم اپنے کارکنوں اور ہمدردوں کی لاشیں کب تک اٹھاتے رہیں ؟آخر عوام کب تک خون کے گھوٹ پی کر صبر کرتے رہیں ؟ آخر ان دہشت گردوں کے خلاف قانون کب حرکت میں آئے گا ؟انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جناب افتخار محمد چوہدری سے پرزور اپیل کی کہ وہ لانڈھی سیکٹریونٹ84کے کارکن محمدآصف ،ایم کیوایم کورنگی سیکٹریونٹ71کی کمیٹی رکن محمدحسین اورقصبہ علیگڑھ سیکٹریونٹ130کے کارکن محمدمسلم کے بہیمانہ اورسفاکانہ قتل کاازخودنوٹس لیں اورشہیداکے لواحقین کوانصاف فراہم کریں۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے انسانی حقوق کی تمام تنظیموں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کی غیرقانونی حراست اور محمد آصف کے بہیمانہ قتل کافوری نوٹس لیں اوراس غیرانسانی طرزعمل کے خلاف صدائے احتجاج بلندکریں۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے کہاکہ متحدہ قومی موومنٹ کے لاپتہ ذمہ دار محمد آصف کے سفاکانہ قتل کے واقعہ کی روشنی میں دیگرلاپتہ کارکنان کی سلامتی کے حوالہ سے شدیدخدشات جنم لے رہے ہیں،ارباب اختیارواقتدار ایم کیوایم کے دیگرلاپتہ کارکنان کوفی الفور بازیاب کرائیں اورایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کاسلسلہ بند کرائیں۔ڈاکٹرخالدمقبول صدیقی نے ملک بھرکے عوام خصوصاًسندھ بھرکے عوام سے اپیل کی کہ محمد آصف شہید، کورنگی سیکٹریونٹ71کی کمیٹی کے رکن محمدحسین اورقصبہ علیگڑھ یونٹ130کے کارکن محمدمسلم کے سفاکانہ قتل کے خلاف کل بروزجمعہ پرامن یومِ سوگ منائیں،ایم کیو یم کے دفاتر اور دیگر مقامات پرسیاہ جھنڈے لہرائیں۔شہیدکے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی وفاتحہ خوانی کے اجتماعات منعقدکریں اوردیگرلاپتہ کارکنان کی سلامتی اوربحفاظت بازیابی کیلئے اللہ تعالیٰ کے حضور خصوصی دعاکریں۔انہوں نے تمام تاجروں،صنعتکاروں، ٹرانسپورٹرز اورزندگی کے دیگرشعبوں سے تعلق رکھنے والے افرادسے بھی اپیل کی کہ وہ یوم سوگ کے موقع پررضاکارانہ تعاون کریں۔