میں نے آج تک اپنے کارکنوں کوکرپشن ، بے ایمانی، دھوکہ بازی ، کسی کا حق مارنے، کسی پرناجائز دباؤ ڈالنے کادر س نہیں دیا۔الطاف حسین
میں نے کارکنوں کوہمیشہ ہر قسم کی قانونی، سماجی معاشرتی برائیوں سے باز رہنے کا در س دیا۔میں نے اپنے خاندان کیلئے کبھی تحریک سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا ،الیکشن میں اپنے خاندان کو کبھی ٹکٹ نہ دیے۔میر ا پورا خاندان اپنے بال بچوں کی زندگی بچانے کیلئے جلا وطن ہوا اوردیارغیرمیں محنت ومزدوری کرتا رہا۔
تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی ،عبوری رابطہ کمیٹی اوردیگر شعبہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس کے دوسرے سیشن سے خطاب
لندن ۔۔۔24مئی 2013ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے کہاہے کہ میں نے 1978ء سے لیکر آج کے دن تک اپنے کارکنوں کوکرپشن ، بے ایمانی، دھوکہ بازی ، کسی کا حق مارنے، اپنے اختیارت کے ذریعے کسی پر ناجائز دباؤ ڈالنے اور کسی بھی قسم کی قانونی، سماجی معاشرتی برائیوں میں پڑنے کادر س نہیں دیا بلکہ ان سے باز رہنے کا در س ہی دیا۔ انہوں نے یہ بات آج صبح ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو عزیزآبادپر تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی ،عبوری رابطہ کمیٹی اوردیگر شعبہ جات کے ذمہ داران کے اجلاس کے دوسرے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35سالہ تحریکی جدوجہد کے دوران ایم کیوایم کو ختم کرنے کیلئے ریاستی اور حکومتی دباؤاستعما ل کئے گئے۔اس دوران ہزاروں کارکن شہید ہوئے، زخمی ہوئے، معذور ہوئے۔ الطاف حسین کا خاندان سرمایہ دار یا بزنس کرنے والا نہ تھا بلکہ لوئر مڈل کلاس کے گھر میں محنت ومشقت سے تعلیم حاصل کر کے اس قابل ہوا کہ اس نے بہت بڑی نہ سہی تو جہاں بھی ملازمتیں حاصل کیں وہاں سفارش پرنہیں بلکہ انہیں انکی میرٹ اور قابلیت پر افسرگریڈ کی نوکریاں دی گئیں لیکن اس آپر یشن کے دوران میر ے 70سالہ بھائی اور 28سالہ بھتیجے کو صر ف دیگر ساتھیوں کی طرح بے دردی سے نہ صرف تشد د کا نشانہ بنایا گیابلکہ ان کو شہید بھی کیا گیا ۔ میر ا پورا خاندان ا س وقت ملک میں نہیں ملک سے باہر دیار غیر میں اپنے بال بچوں کی زندگی بچانے کیلئے جلا وطن ہوا اوردیارغیرمیں محنت ومزدوری کرتا رہا ، شائدیہ بات سن کر لوگوں کو تعجب ہو کہ میرا بہنوئی جو سیمنس کمپنی میں افسر تھا ،میرابھائی جو کے ایس سی میں افسر تھا وہ دیارغیرمیں چپراسی اور چوکیدار کی نوکریاں کرتے رہے ۔ یہ بات میں قوم کے سامنے اسلئے رکھ رہا ہوں کہ نہ میں نے اپنے خاندان کیلئے کبھی تحریک سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا خواہ وہ الیکشن کا مرحلہ ہو یا بلدیاتی انتخابات کا مرحلہ ہو ،میں نے اپنے خاندان کو کبھی ٹکٹ نہ دیے اور اس کا فائدہ اٹھانے نہ دیا۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں نے 1978ء سے لیکر آج کے دن تک اپنے کارکنوں کوکرپشن ، بے ایمانی، دھوکہ بازی ، کسی کا حق مارنے، اپنے اختیارت کے ذریعے کسی پر ناجائز دباؤ ڈالنے اور کسی بھی قسم کی قانونی، سماجی معاشرتی برائیوں میں پڑنے کادر س نہیں دیا بلکہ ان سے باز رہنے کا در س ہی دیا۔ انہوں نے کہاکہ میں متعدد بار اصلاح احوال کیلئے ری آرگنائزیشن کر تا رہا لیکن اس مرتبہ مجھے بہت مشکل اور کٹھن فیصلے کرنے پڑے تو میں نے اللہ پر بھر وسہ کرتے ہوئے اور اپنے آئینی استحقاق کواستعمال کرتے ہوئے لندن اور پاکستان کی پوری رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا۔ عوامی شکایت کی بنیاد پر بعض ذمہ داران کو معطل اور بعض ذمہ دارن کو بنیادی رکنیت سے خارج کیا ۔( اجلاس سے جناب الطاف حسین کاخطاب جاری ہے )