پاکستان کی لبرل، روشن خیال اور اعتدال پسند سیاسی جماعتوں کو انتخابات سے دور کرنے کی سازش کی جارہی ہے، رضا ہارون
گیارہ مئی کے انتخابات ترقی پسنداور قدامت پسندوں کے درمیان ریفرنڈم ہے ’’آیا ہم جمہوریت کو پسندکر تے ہیں یا دہشت گردی کو؟‘‘
الطاف حسین نے کبھی کسی کے آگے سر نہیں جھکایا او آج بھی وہ دہشت گردوں کے سامنے سرنگوں کرنے کو تیار نہیں
انتخابات میں پتنگ پر مہر لگا کر ہم ان دہشت گردوں اوران کے حامی و سرپرستوں کو عبرتناک شکست دیں گے
ٹنڈو الہ یار میں ایک بڑے انتخابی جلسہ عام کے شرکاء سے خطاب
کراچی۔۔۔۔4مئی 2013 ء
پاکستان کی لبرل، اعتدال پسند اور روشن خیال جماعتوں کو انتخابات سے دور کرنے کی سازش کی جارہی ہے تاکہ ملک پر رجعت پسندوں کا قبضہ کرایا جاسکے ۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن رضا ہارون نے ٹنڈو الہ یار میں الرحیم گارڈن میں ایک عظیم الشان انتخابی جلسہ عام کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے پاکستان کی تین بڑی سیاسی جماعتوں ایم کیوایم ، پی پی پی اور اے این پی کو کھلے عام دھمکیاں دی ہیں کہ یہ ترقی پسند اور روشن خیال جماعتیں انتخابات میں حصہ نہ لیں اور دہشت گرد صرف زبانی کلامی دھمکیاں نہیں دے رہے بلکہ انتخابی عمل میں شریک ایم کیوایم،پی پی پی اور اے این پی کے نامزد انتخابی امیدواران اور کارکنان کو مسلسل اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں اور افسوس کا مقام یہ ہے کہ الیکشن کمیشن، نگراں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ناظم آباد گلبہار سیکٹر یونٹ 181 کے کارکن عادل اور قومی اسمبلی کے حلقہ NA-254سے عوامی نیشنل پارٹی کے نامزد امیدوار صادق زمان خٹک اور ان کے صاحبزادے شاہد خٹک کو بھی دہشت گردوں نے شہید کردیا جس پر جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ حق پرست مائیں ، بہنیں، بزرگ، نوجوان اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک تھے۔ اس مو قع پر حق پرست نامزد انتخابی امیدوار برائے قومی اسمبلی ساجد وہاب خانزادہ، نامزد انتخابی امیدواران برائے صوبائی اسمبلی حلقہ 52مقبول حسین، حلقہ 51حق نواز قائم خانی سمیت سندھ تنظیمی کمیٹی کے ارکان غلام رسول سموں، سراج راجپوت، اور ایم کیو ایم ٹنڈو الہ یار زون کے انچارج محمد علی بھی موجود تھے۔ رضا ہارون نے کہا کہ انتخابات کے شیڈول کے ا علان کے بعد سے پاکستان کی لبرل، روشن خیال اور اعتدال پسند جماعتوں کو دہشت گرد عناصر نے اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہوا ہے تاکہ ترقی پسند جماعتوں کو انتخابی عمل میں حصہ لینے اور کامیابی حاصل کرنے سے روکا جائے جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ (ن )، جمعیت علمائے اسلام (ف )جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو دہشت گردوں نے انتخابی جلسے جلوس منعقد کرنے کی مکمل آزادی دے رکھی ہے، ۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ صوبہ پنجاب میں آزادانہ انتخابی عمل جاری کی ہوئی جماعتیں ڈھٹائی اور بے حسی کا لبادہ اوڑھے ہوئے اپنے جلسے جلوسوں میں سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں دہشت گردوں کے حملوں کی مذمت تو درکنار ،دہشت گردی کے متاثرین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار بھی نہیں کررہے ۔رضاہارون نے کہا کہ ہم بھی پاکستانی ہیں مگر ہمیں ہمارے آئینی اور قانونی حق یعنی انتخابات میں آزدانہ حصہ لینے سے روکا جارہا ہے مگر ہم کسی کی دھونس اور دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں، 11مئی کو انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حق پرستی کی جدوجہد میں قائد تحریک جناب الطاف حسین نے کبھی باطل قوتوں کے سامنے سر نہیں جھکایا اور ان کی لازوال قیادت میں ایم کیو ایم بھی دہشت گردوں کے سامنے جھکنے کو تیار نہیں اور ملک کے مظلوم اور محروم عوام کو انکے آئینی ، قانونی اور بنیادی حقوق کے حصول کیلئے اپنی جدوجہد جاری و ساری رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ ملک کے باشعور عوام انتخابات میں پتنگ پر مہر لگا کر حق پرست امیدواران کو کامیاب بنائیں گے اور اس طرح دہشت گرد اور انکے سرپرست شکست فاش سے دوچار ہوں گے۔ جلسہ عام کے شرکاء سے قومی و صوبائی اسمبلی کے لئے نامزد حق پرست امیدواران نے بھی خطاب کیا۔بعدازاں جلسہ عام میں اے این پی کے نامزد امیدوار ، انکے صاحبزادے اور ایم کیوایم کے کارکن عادل کی المناک شہادت پر اظہار افسوس ، شہداء کے ایصال ثواب اور بلند درجات جبکہ سو گوار لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعائیں بھی کی گئیں۔