میں نے انتخابا ت کے التواء کاکوئی مطالبہ نہیں کیا ،اس حوالے سے بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں قطعی غلط ہیں ۔الطاف حسین
انتخابات کاالتواء ہرگزنہیں چاہتا بلکہ چاہتاہوں کہ انتخابات وقت پر اورصاف وشفاف ہوں۔الطاف حسین
سپریم کورٹ بار کی سابق صدر، انسانی حقوق کی رہنما اور ممتازقانون داں محترمہ عاصمہ جہانگیر سے فون پر گفتگو
تمام ہی جمہوریت پسند جماعتیں اور حلقے انتخابات کابروقت انعقادچاہتے ہیں۔محترمہ عاصمہ جہانگیر
گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بیان کردہ الطاف حسین کے خیالات سے مکمل اتفاق کرتے ہیں، عاصمہ جہانگیر
ایک مخصوص ذہنیت رکھنے والا حلقہ پورے ملک کے روشن خیال عوام پر دلیل کے بجائے جبر کے ذریعے اپنے خیالات تھوپناچاہتاہے،عاصمہ جہانگیر
لندن ۔۔۔۔ 6 اپریل 2013 ء
متحدہ قومی موومنٹ کے قائدجناب الطاف حسین نے واضح الفاظ میں کہاہے کہ انہوں نے انتخابا ت کے التواء کاکوئی مطالبہ نہیں کیاہے اوراس حوالے سے بعض اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں قطعی غلط ہیں ۔ انہوں نے یہ بات آج سپریم کورٹ بار کی سابق صدر، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کی سابق صدر اور ممتازقانون داں محترمہ عاصمہ جہانگیر سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ عاصمہ جہانگیر کے ایک سوال کے جواب میں جناب الطاف حسین نے کہاکہ گزشتہ روز پریس کانفرنس دوران بعض صحافیوں کی جانب سے امیدواروں کی طویل اسکروٹنی سے پیداہونے والی مشکلات ومسائل کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہاتھاکہ اسکروٹنی میں گڑ بڑ نہیں ہونی چاہیے اورمکمل طورپرشفاف اورایماندارانہ ہوناچاہیے ، اگرعجلت میں کی گئی توسب کچھ گڑ بڑ ہوجائے گا لہٰذا اسکروٹنی کامرحلہ بحسن وخوبی مکمل کرنے کیلئے اگر تمام جماعتیں راضی ہوں تو15، دن یاایک ماہ کی توسیع کردی جائے تواس میں کوئی حرج نہیں۔ یہ میرامطالبہ نہیں ، تجویز ہے البتہ الیکشن کے حوالے سے ایم کیوایم کی تیاری مکمل ہے ۔جناب الطاف حسین نے کہاکہ میں انتخابات کاالتواء ہرگزنہیں چاہتا بلکہ چاہتاہوں کہ انتخابات وقت پر اورصاف وشفاف ہوں۔ محترمہ عاصمہ جہانگیر نے جناب الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ تمام ہی جمہوریت پسند جماعتیں اور حلقے انتخابات کابروقت انعقادچاہتے ہیں۔محترمہ عاصمہ جہانگیر نے جناب الطاف حسین کی گزشتہ روز پریس کانفرنس میں بیان کردہ خیالات سے مکمل اتفاق کیا اورکہاکہ ایک مخصوص ذہنیت رکھنے والا حلقہ پورے ملک کے روشن خیال عوام پر دلیل کے بجائے جبر کے ذریعے اپنے خیالات تھوپناچاہتاہے لہٰذا تمام ہی روشن خیال طبقات کوعوام کوحقائق سے آگاہ کرناچاہیے۔