ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹریونٹ64کے یونٹ انچارج سہیل احمدکے ماورائے عدالت قتل پرکل ملک بھرمیںپرامن یومِ سوگ جبکہ سندھ بھرمیں شٹرڈاؤن ہڑتال ہوگی،قمرمنصور
پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کے ساتھ تعصب برتا جارہاہے، کفرکی حکومت چل سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی
پیپلزپارٹی کی حکومت جب بھی آئی ہے اس نے ایم کیوایم کے کارکنوں کاقتل عام کرایاہے اور کراچی دشمنی کاثبوت دیا
پیپلزپارٹی کی حکومت ماضی کی روایات کوقائم رکھتے ہوئے سندھ کے شہری علاقوں کو خاک وخون میں نہلا تی رہی ہے
کسی بھی زبان ،قومیت یامذہب سے تعلق رکھتے والے ایم کیو ایم کے کارکنان کو گرفتارکرکے انسانیت سوزتشدد کانشانہ بنایاجارہاہے
ماضی میں بھی دومرتبہ پیپلزپارٹی کی حکومت کوایم کیو ایم کے ہزاروں کارکنان کے ماورائے عدالت قتل پرانکے اپنے صدور نے ختم کیا
وزیراعظم ،چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اورچیف آف آرمی اسٹاف سمیت تمام معتبراداروں کے سربراہان اورانسانی حقوق کی تنظیموں کے ارکان ایم کیوایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کانوٹس لیں
سہیل احمدشہیدکے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت،شہیدکی مغفرت کے لئے دعا سہیل احمدشہیدکاخون رائیگان نہیں جائیگا
انچارج رابطہ کمیٹی قمرمنصورکااراکین رابطہ کمیٹی کے ہمراہ خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیں پریس کانفرنس سے خطاب
کراچی:28، جنوری 2015ء
ایم کیوایم رابطہ کمیٹی پاکستان کے انچارج قمرمنصورنے ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹریونٹ64کے انچارج سہیل احمدکے ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایم کیوایم سہیل احمدکے ماورائے عدالت قتل کے خلاف کل بروزجمعرات ملک بھرمیں پرامن یومِ سوگ جبکہ سندھ بھر میں پرامن شٹرڈاؤن ہڑتال کریگی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی سفاک حکومت نے ایم کیوایم کوطاقت سے کچلنے کیلئے خاص طورپر ایسے ظالم اورسفاک افرادکو پولیس کے مختلف شعبوں میں تعینات کیاہے جن کاکسی نہ کسی اندازمیں پیپلزپارٹی سے تعلق ہے اورجو ماورائے عدالت قتل اوربے گناہ افراد کو حراست میں سفاکانہ تشددکرکے مارنے کے ماہرسمجھے جاتے ہیں ۔سندھ میں پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت ماضی کی روایات کوقائم رکھتے ہوئے شہری علاقوں کو خاک و خون میں نہلا رہی ہے اورجب سے پیپلزپارٹی قائم ہوئی ہے اس وقت سے وہ کراچی دشمنی کاثبوت دیتی آئی ہے ،پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کے ساتھ تعصب برتا جارہاہے ایم کیوایم کانام لینے والاچاہئے کسی بھی زبان ،قومیت یامذہب سے تعلق رکھتا ہواسے انسانیت سوزتشددکانشانہ بنایاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ کفرکی حکومت چل سکتی ہے لیکن ظلم کی حکومت نہیں چل سکتی،پیپلزپارٹی کی حکومت ایک جمہوری حکومت نہیں بلکہ ظالم حکومت
ہے جوحکومتی طاقت کا استعمال کرکے سفاک اورمتعصب پولیس افسران کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنوں کاقتل کرارہی ہے جبکہ ماضی میں بھی دومرتبہ پیپلزپارٹی کی حکومت کو ایم کیو ایم کے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل انکے اپنے صدور نے ختم کی تھی۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹرنصرت شوکت،غازی صلاح الدین،عارف خان ایڈووکیٹ ،گلفرازخان خٹک اورایم کیوایم پنجاب کے صدرمیاں عتیق کے ہمراہ خورشیدبیگم سیکریٹریٹ عزیزآبادمیں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔قمرمنصورنے کہاکہ کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع ہوتے ہی شہر سے فرقہ پرست دہشت گردوں ، جرائم پیشہ عناصر اور بھتہ خوروں کیخلاف کارروائی کرنے کے بجائے اس کا رخ عملی طور پر ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر ایم کیوایم کی جانب موڑدیا گیا۔ کراچی آپریشن کے نام پر مسلسل ایم کیوایم کے معصوم و بے گناہ ذمہ داران و کارکنان کو بلاجواز اور غیر قانونی طورپر گرفتار کیا جارہا ہے ، انہیں نجی عقوبت خانوں میں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایاجاریا ہے اور آئین و قانون اور عدالت کو ایک طرف رکھتے ہوئے اب تک پولیس ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ایم کیوایم کے 36کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کرچکے ہیں جبکہ درجنوں ذمہ داران و کارکنان آج بھی گرفتاریوں کے بعد سے تاحال لاپتہ ہیں جن کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم اپنے کارکنان کے ماورائے عدالت قتل ، بلاجواز گرفتاریوں اور تشدد کے واقعات پر مسلسل پریس کانفرنسوں اور بیانات کے ذریعے آگاہ کرتی رہی ہے لیکن افسوسناک صورتحال یہ ہے حکومتی ذمہ داران اور قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور انہوں نے ایم کیوایم کونشانہ بنا رکھا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ آج ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹر یونٹ 64 کے یونٹ انچارج سہیل احمد جنہیں سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے 15،دسمبر2014ء کو گرفتار کیا تھا اورجن کی گرفتاری کی نشاندہی ایم کیو ایم پریس کانفرنس اور بیان کے ذریعے کی تفصیلات سے آگاہ کرتی آئی ہے لیکن حکومت اور عدلیہ کی جانب سے اس ظلم و ستم پر بے حسی کا مظاہرہ کیا جاتا رہا ہے ۔ سہیل احمد کے ماورائے عدالت قتل کا واقعہ کچھ اس طرح سے ہے کہ بہادرآباد میں پیپلزپارٹی نے دوپہر تین سے چار بجے ایک کھلی کچہری منعقد کی تھی جس میں پیپلزپارٹی کے علاقہ کے بد معاش اور وہاں موجود پولیس حکام نے سہیل احمد کے سوال و جواب پرتلخ کلامی کی اور انہیں زبردستی خاموش بیٹھنے کو کہا اس دوران پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما سعید چاولہ نے انہیں دھمکی دی کہ ہم تمہیں دیکھ لیں گے اوراس کے بعد وہاں سے چلے گئے تھے اس کے بعد تقریبا رات آٹھ بجے جب سہیل بھائی عشاء کی نماز کے بعدمسجد کے باہر آکر کھڑے ہوے تو ایک سفید رنگ کی ہائی روف نمبر CU-2372میں سوار چار مسلح افراد انہیں اسلحے کے زور پر اپنے ساتھ لے گئے اور آج 28 جنوری 2015ء کو ان کی لاش موچکو گوٹھ سے انتہائی ناگفتہ بہ حالت میں ملی جبکہ اسی طرح ایم کیوایم کے کارکن سیدفرازعالم کی گرفتاری اور رشوت نہ دینے کے سبب ماورائے عدالت قتل کا واقعہ 10جنوری 2015ء کو پیش آچکا ہے کہ جن کے اہل خانہ سے تشدداورتفتیش کرنے والے سپاہی اورافسران ایس آئی ٹی افسرایس پی نذیرمہر،ایس ایچ اوتھانہ کورنگی انڈسٹریل ایریاآفتاب احمدرند،تھانہ سعودآبادتفتیشی افسرعلی عباس،تھانہ کھوکھراپارکاتفتیشی افسر منظور سولنگی اورتفتیشی افسرمحمد ابراہیم تھانہ ماڈل کالونی تفتیش کے دوران وقتاً فوقتاً لاکھوں روپے رقم وصول کرتے رہے جبکہ کانسٹیبلز عرفان، عمران اور اسد نے سید فراز عالم پر تشدد کرنے والوں میں شامل تھے تو کیا ان کے خلاف اب تک کوئی کاروائی عمل میں لائی گئی جبکہ ماورائے عدالت قتل میں ملوث پولیس افسران اور اہلکار دندناتے پھر رہے ہیں اور شہر میں خوف کی علامت بن چکے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ ظلم و تشدد اور جبر کے ذریعے ایم کیوایم کے کارکنان کے حوصلوں کو دبایا نہیں جاسکتا ،سہیل احمد شہید سمیت تمام شہداء کا خون رنگ لائے گا، کارکنان کے ماورائے عدالت قتل پر صبر و برداشت کی تمام حدیں پارہورہی ہیں جس پرایم کیوایم شہر کراچی میں حکومت سندھ اور رینجرز اور پولیس کی ملی بھگت سے ہونے والے اس ظلم کے خلاف اپنا ہر پرامن اور جمہوری حق استعمال کرے گی۔قمرمنصورنے کہاکہ ایم کیوایم سوسائٹی سیکٹر یونٹ 64کے کارکن سہیل احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کل بروز جمعرات سندھ میں پرامن پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی اور ملک بھر میں پرامن یوم سوگ منایا جائے گا ۔ یوم سوگ کے سلسلے میں سندھ بھر میں ٹرانسپورٹ اور کاروباری ، تجارتی سرگرمیاں بند رکھی جائیں گی جبکہ پنجاب ، بلوچستان ، خیبرپختونخوا ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ایم کیوایم کے زیراہتمام پرامن احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے ۔ انھوں نے کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام دکانداروں ، تاجروں اورٹرانسپورٹرزحضرات سمیت کاروباری حضرات سے اپیل کی کہ وہ پولیس کے ظلم کے خلاف بطور احتجاج اپنی دکانیں ، کاروباراورٹرانسپورٹ کو بند رکھیں اور اس ظلم کے خلاف اپنا بھر پور احتجاج ریکارڈ کرائیں ۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد جناب الطاف حسین نے بھی سہیل احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف سندھ بھر میں پرامن پہیہ جام ہڑتال اور ملک بھر میں پرامن یوم سوگ کے فیصلوں کی توثیق کردی ہے ۔قمرمنصورنے تمام اداروں کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر ایم کیوایم کی پرامن اورجمہوری جدوجہد کو اس کی کمزوری سے تعبیر کیا جاتا رہا اور اسکی حب الوطنی پر شکوک و شبہات کااظہار کرکے اسی طرح ظلم و ستم کا نشانہ بنایاجاتا رہا تو ایم کیوایم اور اس کے کارکنان کے پاس کیا چارہ باقی رہ جاتا ہے ؟پرامن ہڑتال اور جمہوری طریقے سے احتجاج کے جو بھی اصول دنیا بھر میں موجود ہیں ایم کیوایم ان کا استعمال کرتی رہے گی اور انصاف کیلئے ہر سطح پر آوازبلند کرتی رہے گی ۔انھوں نے کہا کہ اب اگر ایم کیوایم کے کسی کارکن کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا اور یہ سلسلہ نہ رکوایا گیا تو ایم کیوایم کی کارکنان کوصبر و امن کی تلقین بھی کام نہیں آئے گی ۔انھوں نے سہیل احمد شہید کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت وہمدردی کااظہا رکرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ سہیل احمد شہیدکے درجات بلند فرمائے اور سوگواران کو یہ صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطاکرے۔ انہوں نے وزیراعظم ،چیف جسٹس سپریم کورٹ اورچیف آف آرمی اسٹاف سے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے کارکن سہیل احمد کے پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ماورائے عدالت قتل سمیت ایم کیو ایم کے دیگر کارکنان کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات کا از خود نوٹس لیا جائے اورباقاعدہ جوڈیشل کمیشن بنایا جائے اور پیپلزپارٹی کے جو رہنما ، پولیس اور رینجرز کے اعلیٰ حکام سہیل احمد کے ماورائے عدالت قتل اور تشدد میں ملوث ہیں انہیں فی الفور گرفتار کرکے سخت سے سخت ترین سزا دی جائے ۔