اسلام آباد کی لال مسجد خود کش حملہ آوروں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ ہے، رابطہ کمیٹی
واہ میں خود کش حملہ کرنے والا دہشت گرد اسلام آباد کی لال مسجد کا طالب علم تھا ، رابطہ کمیٹی
موجودہ دور کی مسجد ضرار کے خلاف ایم کیوایم کے حق پرستانہ مؤقف پر واویلا کرنے والے جواب دیں کہ اللہ تعالیٰکے گھرمسجد میں دہشت گردوں کی سرپرستی کا کیا جواز ہے؟ رابطہ کمیٹی
لال مسجد سے دین اسلام کو بدنام اورپاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازشوں کا سلسلہ ختم کرایا جائے، رابطہ کمیٹی
دہشت گردوں کے سرپرست مولانا عزیز کو گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ،رابطہ کمیٹی
کراچی ۔۔۔23، جنوری 2014ء
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ اسلام آباد کی لال مسجد خود کش حملہ آوروں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ ہے ۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ یہ حقائق پوری قوم کے سامنے آشکار ہوچکے ہیں کہ اسلام آباد کی لال مسجد میں مذہب، فرقہ واریت اور عقیدے کی بنیاد پر نفرتوں اور قتل وغارتگری کو فروغ دیا جاتا ہے، لال مسجد سے متصل جامعہ حفصہ کی طالبات دہشت گردوں کی تنظیم داعش سے تعلقات کا اعتراف کرچکی ہیں، اسلام آباد اور کراچی میں لال مسجد کے خطیب عبدالعزیز کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ اب میڈیا میں شائع اور نشر ہونے والی خبر کے مطابق ٹیکسلا کے قریب واہ میں ایک پولیس چوکی کے قریب خود کش حملہ کرنے والا دہشت گرد اسلام آباد کی لال مسجد کا طالب علم تھا جو اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ منافقین کی مسجد سے دین اسلام کے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ جو سیاسی ومذہبی جماعتیں موجودہ دور کی مسجد ضرار کے خلاف ایم کیوایم کے حق پرستانہ مؤقف پر واویلا کرتی رہی ہیں وہ عوام کو جواب دیں کہ اللہ تعالیٰ کے گھرمسجد میں ایسے دہشت گردوں کی سرپرستی کا کیا جواز ہے جومساجد، امام بارگاہوں ، سول وعسکری تنصیبات ،اسکولوں اور بازاروں میں خود کش حملے اور بم دھماکے کرکے بے گناہ شہریوں کو خاک وخون میں نہلاتے ہیں۔رابطہ کمیٹی نے وزیراعظم میاں محمد نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان ،آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل رضوان اختر سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کی لال مسجد سے مذہبی منافرت اور فرقہ واریت کی بنیاد پر دہشت گردیوں کا سلسلہ بند کرایا جائے، دہشت گردوں کے سرپرست مولانا عزیز کو گرفتارکرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ،لال مسجد سے دین اسلام کو بدنام اورپاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی سازشوں کا سلسلہ ختم کرایا جائے۔