Altaf Hussain  English News  Urdu News  Sindhi News  Photo Gallery
International Media Inquiries
+44 20 3371 1290
+1 909 273 6068
[email protected]
 
 Events  Blogs  Fikri Nishist  Study Circle  Songs  Videos Gallery
 Manifesto 2013  Philosophy  Poetry  Online Units  Media Corner  RAIDS/ARRESTS
 About MQM  Social Media  Pakistan Maps  Education  Links  Poll
 Web TV  Feedback  KKF  Contact Us        

آج پشاورمیں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والا جرگہ دراصل پشتونوں کے قاتلوں کاجرگہ تھاجوپشتون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام 11اکتوبر کو ہونے والے پشتون قبائل کے جرگہ کا انعقاد نہیں ہونے دینا چاہتے۔ الطاف حسین


 آج پشاورمیں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والا جرگہ دراصل پشتونوں کے قاتلوں کاجرگہ تھاجوپشتون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام 11اکتوبر کو ہونے والے پشتون قبائل کے جرگہ کا انعقاد نہیں ہونے دینا چاہتے۔   الطاف حسین
 Posted on: 10/10/2024

آج پشاورمیں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والا جرگہ دراصل پشتونوں کے قاتلوں کاجرگہ تھاجوپشتون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام 11اکتوبر کو ہونے والے پشتون قبائل کے جرگہ کا انعقاد نہیں ہونے دینا چاہتے۔ 
 الطاف حسین


آج پشاورمیں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی صدارت میں ہونے والا جرگہ دراصل پشتونوں کے قاتلوں کاجرگہ تھاجوپشتون تحفظ موومنٹ کے زیراہتمام 11اکتوبر کو ہونے والے پشتون قبائل کے جرگہ کا انعقاد نہیں ہونے دینا چاہتے۔ 
گزشتہ چندروزسے خیبرایجنسی کے علاقے میں پشتون گرینڈقومی امن جرگہ کے سلسلے میں لگائے گئے خیموں کوپولیس اورسیکوریٹی فورسزکی جانب سے اکھاڑاجارہاہے، انہیں آگ لگائی جارہی ہے ، گرفتاریاں کی جارہی ہیں، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے اورمیں نے اپنے بیانات میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اپیلیں کیں کہ پشتون قومی جرگہ کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں لیکن وزیراعلیٰ نے بیان دیاکہ یہ وفاق کی پالیسی ہے ، میں کچھ نہیں کرسکتا۔ وفاقی حکومت نے پشتون قومی جرگہ کوروکنے کے لئے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی لگادی، وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں نوٹیفیکیشن جاری کیاکہ پی ٹی ایم سے امن اورملکی سلامتی کو خطرہ ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے چنگیزی اعلان کیاکہ پشتون جرگہ کسی بھی قیمت پر نہیں ہونے دیاجائے گا اوراس کوطاقت سے روکاجائے گا۔ وزیرداخلہ نے یہ الزام بھی لگایاکہ پی ٹی ایم کو غیرملکی فنڈملتے ہیں اوریہ ریاست کے خلاف سرگرم ہیں۔ یہ وہی الزامات ہیں جوفوجی اسٹیبلشمنٹ نے ایم کیوایم پر لگائے تھے اورجواسٹیبلشمنٹ کی سہ جہتی حکمت عملی (Three Pronged Strategy) کاحصہ ہیں جن کامقصد کسی بھی تحریک کوکچلناہوتاہے۔ 
اسٹیبلشمنٹ کی سہ جہتی حکمت عملی کوسمجھنے کے لئے میں نئی نسل کے نوجوانوں اورطلبہ وطالبات سے کہتاہوں کہ وہ اس سلسلے میں میرے لیکچرزپر مبنی کتاب ''اسٹیبلشمنٹ کی سہ جہتی حکمت عملی''(Three Pronged Strategy of  Establishment) پڑھ سکتے ہیں ۔ یہ کتاب ایم کیوایم کی ویب سائٹ http://www.mqm.org  پر دستیاب ہے۔ وہ یہ کتاب ویب سائٹ پر ڈاؤن لوڈکرکے پڑھ سکتے ہیں یااس کاپرنٹ نکال کرزیادہ آسانی کے ساتھ پڑھ سکتے ہیں اور اپنی لائبریری یاکتابوں کے ریکارڈ میں بھی محفوظ کرسکتے ہیں۔ 
 میں سوال کرتاہوں کہ پشتون تحفظ موومنٹ نے اپنے قیام کے بعد کب اورکہاں کسی مسجد یا امام بارگاہ پر خودکش دھماکہ کیا ہے؟ پی ٹی ایم نے کس فوجی ہیڈکوارٹر، کورکمانڈرہاؤس، تھانے یاکس دفاعی تنصیبات پر حملہ کیا ہے ؟ کونسی دہشت گردی کی کارروائی کی ہے جس کی بنیاد پر وفاقی حکومت نے پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی لگادی ہے اور وفاقی وزیر داخلہ نے پی ٹی ایم پر دہشت گردی اور ریاست کے خلاف سرگرم ہونے کاالزام لگایاہے؟ منظورپشتین نے اپنے ہر خطاب میں امن کی بات کی ہے، پرامن جدوجہد کی بات کی ہے،منظورپشتین نے ہمیشہ پاکستان کے آئین وقانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پشتونوں کے حقوق کی بات کی ہے،  انہوں نے کہیں بھی ملک توڑنے یاریاست کے خلاف بات نہیں کی ، پھرپی ٹی ایم پر پابندی کیوں لگائی گئی ہے؟
گزشتہ روزوفاقی وزیرداخلہ کی دھمکی آمیزپریس کانفرنس کے بعد پولیس اورسیکوریٹی فورسزنے جرگہ میں آنے والے بے گناہ پشتونوں پر بیدریغ گولیاں چلائیں، تین پشتونوں کوشہید اوردرجنوں کو زخمی کردیا۔گولیاں چلانے والوں میں سیکوریٹی فورسز کے ساتھ ساتھ KPK کی پولیس بھی شریک تھی جوصوبائی حکومت کے ماتحت ہے۔
بے گناہ پشتونوں کاخون بہانے کے بعد آج وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پشاورمیں وزیراعلیٰ ہاؤس میں سیاسی جماعتوں کاایک اجلاس کیاجسے انہوں نے امن جرگہ کانام دیا۔ اس جرگہ میں پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن، عوامی نیشنل پارٹی ، جماعت اسلامی کے رہنماؤں اوردیگرتنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کوبھی خصوصی طورپر مدعوکیا گیا تھا جنہو ں نے 11 اکتوبرکے پشتون قومی جرگہ کو طاقت سے روکنے ، پشتونوں کوکچلنے کے دھمکی آمیز اعلانات کئے تھے اورجن کے احکامات پر بے گناہ پشتونوں پر گولیاں چلائی گئیں تھیں ۔ 
میں پاکستان تحریک انصاف کے تمام سچے رہنماؤں اورکارکنوں سے بھی کہتاہوں کہ وہ اس پر غورکریں کہ کیاان کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پشتون قومی جرگہ کے خلاف جواقدامات کررہے ہیں وہ عمران خان کی مرضی اوراجازت سے کررہے ہیں؟ کیا علی امین گنڈاپور نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو قید کرنے ،پی ٹی آئی کے رہنماؤں اورکارکنوں،بزرگوں اور خواتین کوریاستی تشددکانشانہ بنانے والوں اورپشتونوں کے قاتلوں سے اتحادکرلیاہے؟ کیاعمران خان کے سچے چاہنے والے علی امین گنڈاپور کے اقدامات کودرست اورجائزتصورکرتے ہیں؟
میں پشتون بھائیوں سے پوچھتاہوں کہ آپ ان بزرگوں کی اولادیں ہیں جنہوں نے انگریز سامراج کامقابلہ کیااوراپنی سرزمین پر ان کاقبضہ نہیں ہونے دیا، انہوں نے دیگربیرونی طاقتوں کوبھی گھٹنے ٹیکنے پر مجبورکیا، کیا آج آپ اپنی سرزمین پر انگریزوں کے ایجنٹوں کے آگے سرینڈر کردیں گے؟ کیاآپ اپنے بزرگوں کی قربانیوں اوران کے ناموں پر کوئی داغ لگنے دیں گے ؟ کیاغیرت مند پشتون آج ظالموں سے ڈرجائیں گے؟میں آپ سے یہی درخواست کروں گا کہ اپنی قوم کوظالموں کاغلام نہیں بننے دیں۔
میں آج ایک بارپھر وفاقی حکومت، خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اوراسٹیبلشمنٹ کے ارباب اختیار کو متنبہ کرتاہوں کہ وہ ہوشمندی سے کام لیں، اگرانہوں نے پشتون قومی جرگہ کے خلاف ظالمانہ ہتھکنڈے اختیار کرنا بند نہیں کئے اور طاقت کے ذریعے پشتون قومی جرگہ منعقد ہونے نہیں دیا توایساکرکے وہ ملک کی مکمل تباہی کے پروانے پر دستخط کریں گے۔ لہٰذا 11اکتوبر کو پشتون قبائل کاقومی گرینڈامن جرگہ ہونے دیاجائے اوراس کے انعقاد کی راہ میں کسی بھی قسم کی رکاوٹیں کھڑی کرنابند کی جائیں ۔ 

 الطاف حسین
( ٹک ٹاک پر تازہ ترین صورتحال پرہنگامی خطاب)
10 اکتوبر2024ئ


12/21/2024 6:37:04 AM